سال 2019 میں انگلینڈ اور نیوزی لینڈ کے درمیان کھیلا گیا ورلڈ کپ فائنل آئی سی سی کے سب سے متنازعہ میچوں میں سے ایک بن گیا۔حالانکہ یہ تنازعہ کھلاڑیوں کی وجہ سے نہیں بلکہ کونسل کے پرانے اور عجیب قوانین کی وجہ سے ہوا، جس کی بنیاد پر میچ اور سپر اوور میں اسکور برابر ہونے کے باوجود باؤنڈری زیادہ ہونے پر انگلینڈ کو فاتح قرار دے دیا گیا۔
شائقین اور کرکٹ کمنٹیٹرز نے آئی سی سی کے اس اصول کی تنقید کی اور اب سابق اوپنر گوتم گمبھیر نے بھی کہا کہ نیوزی لینڈ کی ٹیم انگلینڈ کے ساتھ ٹورنامنٹ کا مشترکہ فاتح بننے کی حقدار تھی۔
اسٹار اسپورٹس کے پروگرام کرکٹ کنکٹڈ پر گمبھیر نے کہا کہ پچھلی بار ورلڈ کپ کی مشترکہ فاتح بننے چاہیے تھے۔نیوزی لینڈ کو عالمی چمپئن کا خطاب ملنا چاہئے تھا لیکن یہ بدقسمتی تھی۔
سابق اوپنر گمبھیر کا خیال ہے کہ نیوزی لینڈ نے ورلڈ کپ میں ہمیشہ اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے لیکن انہیں وہ کریڈٹ نہیں ملا جس کے وہ مستحق ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اگر آپ ان کا اوورآل ریکارڈ دیکھیں تو ان کی کارکردگی میں کافی تسلسل ہے۔گزشتہ دو ورلڈ کپ میں وہ رنر اپ رہے اور ان کی کارکردگی میں کافی تسلسل ہے۔مجھے لگتا ہے کہ وہ جن بھی حالات میں کھیلے کافی مسابقتی رہے۔ہم نے انہیں کافی کریڈٹ نہیں دیا۔2011 کے ورلڈ کپ جیتنے والی ٹیم کے ممبران کا بھی یہ خیال ہے کہ نیوزی لینڈ کے کھلاڑیوں نے عالمی کپ میں متاثر کن کارکتدگی کا مظاہرہ کیا لیکن ان کو اس کا کریڈٹ کبھی بھی نہیں ملا۔