بی سی سی آئی کی منتظمین کمیٹی نے امیتابھ چودھری کو نوٹس کا جواب دینے کے لیے سات دن کا وقت دیا ہے۔
امیتابھ چودھری کو بھیجے گئے نوٹس میں کہا گیا ہے کہ 'سی او اے کے ضمن میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ آپ نے رواں برس انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) اور ایشیائی کرکٹ کونسل (اے سی سی) کے اجلاس میں نہ صرف حصہ نہیں لیا بلکہ اس بارے میں بی سی سی آئی کو بھی اندھیرے میں رکھا، آپ نے اس سے تنظیم کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔'
واضح رہے کہ آئی سی سی کا سالانہ اجلاس لندن میں 14 جولائی سے 20 جولائی تک منعقد ہوا تھا۔
سی او اے کی جانب سے بھیجی گئی نوٹس مین مزید کہا گیا ہے کہ ہمیں یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ آپ نے 12 جولائی کو آئی سی سی کو ای میل بھیج کر اپنی غیر موجودگی کی اطلاع دی تھی لیکن آپ نے سی او اے کو اس بارے میں اطلاع نہیں دی جس کی وجہ سے کمیٹی آپ کے متبادل کے طور پر کسی دوسرے شخص کو اس اجلاس میں نہیں بھیج سکی اور بی سی سی آئی اس اجلاس میں غیر حاضر رہی۔
آئی سی سی کی میٹنگ 3 ستمبر کو بینکاک میں ہوئی تھی لیکن چودھری نے اس اجلاس میں بھی شرکت نہیں کی۔
سی او اے نے کہا کہ آپ نے اجلاس میں بھی حصہ نہیں لیا اور اس بارے میں کمیٹی کو بتانا بھی مناسب نہیں سمجھا، ہمیں اس بارے میں اے سی سی کے سکریٹری سے معلومات حاصل ہوئی، آپ نے اے سی سی کو اس بارے میں ای میل کر کے مطلع کیا جبکہ اس بات کی خبر بھی بی سی سی آئی کو اے سی سی کے ذریعے ملی کہ ان نمائندہ میٹنگ میں شامل نہیں ہو رہا ہے۔
کمیٹی نے کہا کہ یہ سی او اے اور تنظیم دونوں کے لیے انتہائی افسوس ناک ہے، آپ کے میٹنگ میں شامل نہیں ہونے کی وجہ سے بی سی سی آئی کی ان دونوں اجلاس میں غیر حاضری رہی۔