ETV Bharat / sports

امیتابھ چودھری کو وجہ بتاؤ نوٹس

بھارتی کرکٹ کنٹرول بورڈ (بی سی سی آئی) کی منتظمین کی کمیٹی (سی او اے) نے بی سی سی آئی کے ایگزیکٹیو سکریٹری امیتابھ چودھری کو انٹرنیشنل کرکٹ کونسل اور ایشیائی کرکٹ کونسل کے اجلاس میں شامل نا ہونے پر وجہ بتاؤ نوٹس بھیجا ہے۔

امیتابھ چودھری
author img

By

Published : Sep 8, 2019, 11:36 PM IST

Updated : Sep 29, 2019, 10:41 PM IST

بی سی سی آئی کی منتظمین کمیٹی نے امیتابھ چودھری کو نوٹس کا جواب دینے کے لیے سات دن کا وقت دیا ہے۔

امیتابھ چودھری کو بھیجے گئے نوٹس میں کہا گیا ہے کہ 'سی او اے کے ضمن میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ آپ نے رواں برس انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) اور ایشیائی کرکٹ کونسل (اے سی سی) کے اجلاس میں نہ صرف حصہ نہیں لیا بلکہ اس بارے میں بی سی سی آئی کو بھی اندھیرے میں رکھا، آپ نے اس سے تنظیم کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔'

بشکریہ ٹویٹر
بشکریہ ٹویٹر

واضح رہے کہ آئی سی سی کا سالانہ اجلاس لندن میں 14 جولائی سے 20 جولائی تک منعقد ہوا تھا۔

سی او اے کی جانب سے بھیجی گئی نوٹس مین مزید کہا گیا ہے کہ ہمیں یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ آپ نے 12 جولائی کو آئی سی سی کو ای میل بھیج کر اپنی غیر موجودگی کی اطلاع دی تھی لیکن آپ نے سی او اے کو اس بارے میں اطلاع نہیں دی جس کی وجہ سے کمیٹی آپ کے متبادل کے طور پر کسی دوسرے شخص کو اس اجلاس میں نہیں بھیج سکی اور بی سی سی آئی اس اجلاس میں غیر حاضر رہی۔

آئی سی سی کی میٹنگ 3 ستمبر کو بینکاک میں ہوئی تھی لیکن چودھری نے اس اجلاس میں بھی شرکت نہیں کی۔

سی او اے نے کہا کہ آپ نے اجلاس میں بھی حصہ نہیں لیا اور اس بارے میں کمیٹی کو بتانا بھی مناسب نہیں سمجھا، ہمیں اس بارے میں اے سی سی کے سکریٹری سے معلومات حاصل ہوئی، آپ نے اے سی سی کو اس بارے میں ای میل کر کے مطلع کیا جبکہ اس بات کی خبر بھی بی سی سی آئی کو اے سی سی کے ذریعے ملی کہ ان نمائندہ میٹنگ میں شامل نہیں ہو رہا ہے۔

کمیٹی نے کہا کہ یہ سی او اے اور تنظیم دونوں کے لیے انتہائی افسوس ناک ہے، آپ کے میٹنگ میں شامل نہیں ہونے کی وجہ سے بی سی سی آئی کی ان دونوں اجلاس میں غیر حاضری رہی۔

بی سی سی آئی کی منتظمین کمیٹی نے امیتابھ چودھری کو نوٹس کا جواب دینے کے لیے سات دن کا وقت دیا ہے۔

امیتابھ چودھری کو بھیجے گئے نوٹس میں کہا گیا ہے کہ 'سی او اے کے ضمن میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ آپ نے رواں برس انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) اور ایشیائی کرکٹ کونسل (اے سی سی) کے اجلاس میں نہ صرف حصہ نہیں لیا بلکہ اس بارے میں بی سی سی آئی کو بھی اندھیرے میں رکھا، آپ نے اس سے تنظیم کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔'

بشکریہ ٹویٹر
بشکریہ ٹویٹر

واضح رہے کہ آئی سی سی کا سالانہ اجلاس لندن میں 14 جولائی سے 20 جولائی تک منعقد ہوا تھا۔

سی او اے کی جانب سے بھیجی گئی نوٹس مین مزید کہا گیا ہے کہ ہمیں یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ آپ نے 12 جولائی کو آئی سی سی کو ای میل بھیج کر اپنی غیر موجودگی کی اطلاع دی تھی لیکن آپ نے سی او اے کو اس بارے میں اطلاع نہیں دی جس کی وجہ سے کمیٹی آپ کے متبادل کے طور پر کسی دوسرے شخص کو اس اجلاس میں نہیں بھیج سکی اور بی سی سی آئی اس اجلاس میں غیر حاضر رہی۔

آئی سی سی کی میٹنگ 3 ستمبر کو بینکاک میں ہوئی تھی لیکن چودھری نے اس اجلاس میں بھی شرکت نہیں کی۔

سی او اے نے کہا کہ آپ نے اجلاس میں بھی حصہ نہیں لیا اور اس بارے میں کمیٹی کو بتانا بھی مناسب نہیں سمجھا، ہمیں اس بارے میں اے سی سی کے سکریٹری سے معلومات حاصل ہوئی، آپ نے اے سی سی کو اس بارے میں ای میل کر کے مطلع کیا جبکہ اس بات کی خبر بھی بی سی سی آئی کو اے سی سی کے ذریعے ملی کہ ان نمائندہ میٹنگ میں شامل نہیں ہو رہا ہے۔

کمیٹی نے کہا کہ یہ سی او اے اور تنظیم دونوں کے لیے انتہائی افسوس ناک ہے، آپ کے میٹنگ میں شامل نہیں ہونے کی وجہ سے بی سی سی آئی کی ان دونوں اجلاس میں غیر حاضری رہی۔

Intro:"وہ...صرف مسلمانوں کو سبق سکھانا چاہتے ہیں"

آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ نے مودی حکومت کے 100 دن کی حصولیابیوں میں کشمیر کے خصوصی درجہ کے خاتمہ اور طلاق قانون کو سر فہرست رکھنے پر تلخ طنز کرتے ہوئے کہا کہ ان کا ایجنڈہ ترقی نہیں بلکہ منفی سیاست ہے


نئی دہلی
آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے سکریٹری کمال فاروقی نے مودی حکومت کے 100 دن کی حصولیابیوں میں کشمیر اور طلاق کو سر فہرست رکھنے پر حکومت کی سخت طنزیہ لہجہ میں تنقید کی۔ انہوں نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ افسوس ہوتا ہے کہ حکومت نے مسلمان خاندانوں کے اتحاد کو پارہ پارہ کرنے کا قانون بنا دیا اور اگر اس کو حصولیابی میں شمار کرتے ہیں تو یہ منفی سیاست نہیں ہے تو اور کیا ہے ؟
کیا اس قانون سے اس عورت کا کوئی فائدہ ہو رہا ہے جس کے شوہر نے غصہ میں آکر طلاق دیدیا کیا اس کے بچے کو کوئی فائدہ پہنچ رہا ہے؟

انہوں نے مزید کہا کہ یہ قانون بنا کر ایسی سزا دی کے اگر صلح و صفائی سے کوئی گھر بچتا بھی، اس موقع کو بھی ختم کردیا گیا۔ اگر یہ حکومت کی نظر میں بڑی کامیابی ہے تو اللہ اس سوچ پر خیر کرے۔

ایک سوال کے جواب میں کمال فاروقی نے کہا کہ ہمیں حکومت کی دلیلوں سے کوئی پریشانی نہیں، بلکہ ہمیں معلوم ہے کہ وہ لوگ جو کر رہے ہیں وہ اس لئے نہیں کر رہے کہ انہیں مسلمانوں سے کوئی لینا دینا ہے بلکہ وہ اپنے ووٹ بینک کو ایڈریس کرتے ہیں اور ایک نفسیات بناتے ہیں کہ دیکھو ہم نے مسلمانوں کے لئے ایسا قانون بنا دیا جس سے انکا خاندان ہی تباہ ہو جائے گا۔
وزیر پرکاش جاویڈکر بہت ہوشیار ہیں، حصولیابیاں ان کی صاف نظر آرہی ہیں، کہ کم از کم ترقی ان کے لئے پہلا نمبر نہیں ہے، دوسرا نمبر نہیں، بلکہ ان کے لئے ایسی چیزیں ترجیحات ہیں جو ترقی مخالف ہیں اور خاندانوں کو برباد کرتی ہیں ۔ ان کے لئے تو مسلمانوں کو سبق پڑھانا بہت ضروری ہے۔



Body:@


Conclusion:
Last Updated : Sep 29, 2019, 10:41 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.