نرملا سیتا رمن نے آج لوک سبھا میں اپنا پہلا عام بجٹ پیش کیا، مودی حکومت کی دوسری میعاد کا یہ پہلا بجٹ تھا، اس بجٹ میں وزیر خزانہ نے کسانوں، خواتین کے ساتھ ساتھ کھیل پر بھی زور دیا ہے۔
مالیاتی سال 20-2019 کے لیے بجٹ کا اعلان کرتے ہوئے نرملا سیتا رمن نے دو برس قبل شروع کیے گیے کھیلو انڈیا اسکیم میں توسیع کا اعلان کیا ہے۔
مرکزی بجٹ پیش کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا کہ حکومت ملک میں تمام سطحوں پر کھیلوں کو مقبول بنانے کے لیے اور کھلاڑیوں کی ترقی کے لیے کھیلو انڈیا پروگرام کے تحت قومی کھیل تعلیم بورڈ (نیشنل سپورٹس ایجوکیشن بورڈ) کا قیام عمل میں لایا جائے گا۔
وزیر مالیات نے مزید کہا کہ حکومت ہند کھیلو انڈیا پروگرام کی توسیع اور ملک میں کھیل کی ترقی کے لیے ہر ممکن مالی تعاون فراہم کرنے کے لیے مصروف عمل ہے۔
مودی حکومت نے اپنے پہلے دور اقتدار (2014-2019) میں اسکولی کھیلوں کو فروغ دینے اور زمینی سطح پر کھیل کی ترقی اور اس میں لوگوں کی شرکت بڑھانے کے لیے سنہ 2018 میں کھیلو انڈیا پروگرام کی شروعات کی تھی۔
ان کھیلوں کا انعقاد ہر سال جنوری یا فروری کے مہینے میں ہوتا ہے جس میں انڈر 17 اور انڈر 21 کے کھلاڑی حصہ لیتے ہیں۔
ہر سال ہونے والی اس تقریب سے 1000 بچوں کو منتخب کیا جاتا ہے، اس کے بعد انہیں قومی سطح کا کھلاڑی بننے کے لیے 8 برسوں تک سالانہ 5 لاکھ روپے کی اسکالر شپ دی جاتی ہے۔
اسپورٹس اتھارٹی آف انڈیا(ایس اے آئی) نے ملک میں کھیل اور فٹنیس کے تعلق سے بیداری پیدا کرنے کے لیے ایک موبائل اپلی کیشن کھیلو انڈیا بھی تیار کیا تھا، جسے رواں برس فروری کے مہینے میں وزیر اعظم نریندر مودی نے لانچ کیا تھا۔