آسٹریلیا نے ٹریوس ہیڈ کی شاندار سنچری کی بدولت میلبورن کرکٹ گراؤنڈ میں نیوزی لینڈ کے ساتھ دوسرے ٹیسٹ میچ کی پہلی اننگز میں 467 رنز بنائے۔ اس کے جواب میں نیوزی لینڈ کے اوپنر بلے باز ٹام لاتھم کی نصف سنچری کے باوجود نیوزی لینڈ کی ٹیم صرف 148 رنز ہی بنا سکی۔ اس طرح سے آسٹریلیا کو پہلی اننگز کی بنیاد پر 319 رنز کی برتری حاصل ہو گئی ہے۔
نیوزی لینڈ نے پہلی اننگز کی شروعات بہت خراب کی۔ پہلی وکٹ 23 رنز پر گرنے کے بعد نیوزی لینڈ کی وکٹیں وقفے وقفے سے گرتی رہی۔ جس کی وجہ سے ٹیم 148 رنز پر ہی ڈھیر ہو گئی۔
دوسرے ٹیسٹ کے تیسرے دن بلے بازی کرنے آئے نیوزی لینڈ کی ٹیم اپنے اسکور 44/2 میں کل 104 رن ہی بنا جوڑ سکی اور اپنے 8 وکٹ بہت جلد گنوا بیٹھی۔ ٹوم لاتھم نے 144 گیندوں میں 50 رنز بنائے۔ اپنی اننگز کے دوران انہوں نے چار چوکے لگائے۔ نیوزی لینڈ کے 6 بلے باز دوہرے اعداد و شمار کو بھی نہیں چھو سکے۔
ٹریوس ہیڈ کے سنچری اسکور کرنے سے پہلے ہی دوسرے دن آسٹریلیا کے اسمتھ (83) کی وکٹ جلد گر گئی لیکن ہیڈ نے اپنا وکٹ گرنے نہیں دیا۔ اپنی بلے بازی کے دوران ہیڈ نے کپتان ٹم پین (79) کا بہترین ساتھ ملا۔ پین اور ہیڈ نے چھٹی وکٹ کے لیے 150 رنز کی شراکت کی۔ ہیڈ نے اپنی تیسری ٹیسٹ سنچری اسکور کی جبکہ پین نے آٹھویں نصف سنچری بنائی۔
ٹم پین کی وکٹ 434 رنز کے مجموعی اسکور پر گری۔ پین نے 138 گیندوں کا سامنا کیا اور نو چوکے لگائے۔ ہیڈ کی وکٹ 458 کے مجموعی اسکور پر گری۔ ہیڈ نے 234 گیندوں کی عمدہ اننگز میں 12 چوکے لگائے۔
نیوزی لینڈ کی طرف سے نیل ویگنر نے چار وکٹیں حاصل کی جبکہ ٹم ساؤتھی نے تین کامیابیاں حاصل کیں۔ دو وکٹیں کولن گرینڈہوم کے پاس گئیں اور ٹرینٹ بولٹ نے تین کامیابی حاصل کی۔
'امتیازی سلوک ہوتا تو پاکستان کے لیے دس برس نہ کھیل پاتے کنیریا'