بی سی سی آئی نے 19۔2018 میں بھارتی ٹیم کے میڈیا حقوق سے بہت فائدہ اٹھایا تھا، اب انہوں نے اس سال (2020) کی اپنی بیلینس شیٹ شیئر کی ہے۔
دنیا کے سب سے امیر ترین کرکٹ بورڈ بی سی سی آئی نے مالی سال 19۔2018 کے دوران بھارتی ٹیم کے میڈیا حقوق سے حاصل ہونے والی دوسری سب سے بڑی محصول وصول کی جو 828 کروڑ روپے تھی۔ جس میں سے بی سی سی آئی نے 1،592.12 کی رقم خرچ بھی کی۔ واضح رہے کہ یہ رقم کسی بھی کرکٹ بورڈ کو دی جانے والی رقم سے کافی زیادہ ہے۔
حال ہی میں بی سی سی آئی نے اپنی بیلنس شیٹ شیئر کی ہے جس میں ان کی آمدنی کے تمام ذرائع اور اس رقم کا پورا بیورو شامل ہے۔
بیلنس شیٹ کے مطابق انڈین پریمیر لیگ (آئی پی ایل) کے 2018 ایڈیشن کے دوران، بی سی سی آئی نے 4،017.11 کروڑ سے زیادہ کی کمائی کی، جو 2،407.46 کروڑ روپے ہے۔ بیلنس شیٹ جو اب بھی عوامی طور پر ظاہر نہیں کی گئی ہے جب کہ 20۔2019 کے اکاؤنٹس آفیشیل طور پر ابھی تک تیار نہیں ہیں۔
دنیا کا سب سے امیر ترین کرکٹ بورڈ۔ بی سی سی آئی مالی سال 19۔2018 کے اختتام تک 14،489.80 کروڑ روپے کے ساتھ ایک بڑا کرکٹ بورڈ بن گیا ہے اور اب اس نے اپنی مالی صلاحیت میں مزید 2،597.19 کروڑ کا اضافہ کیا ہے۔
یہ اعدادوشمار تازہ ترین بیلنس شیٹ کے مطابق ہیں، جس کی اطلاع آئی این ایس نے دی ہے۔ واضح رہے کہ بی سی سی آئی کئی ہائی پروفائل قانونی مقدمات میں بھی ملوث ہے، انکم ٹیکس محکمہ، آئی پی ایل کے سابقہ فرنچائز کوچی اور ڈکن چارجر ، سہار ، نو اسپورٹس اور ورلڈ اسپورٹس گروپ وغیرہ۔ اگر ان تمام معاملات میں بی سی سی آئی کے خلاف فیصلے ہوتے ہیں تو بھارتی بورڈ کی پریشانی بڑھ سکتی ہے اور اسے اس کی قیمت ادا کرنا پڑسکتی ہے۔
مالی سال 2014 کے اختتام پر بی سی سی آئی کے مجموعی اثاثوں کی مالیت 5،438.61 کروڑ روپے رہی اور 2015 کے مالی سال کے دوران اس نے 2،408.46 کروڑ روپے کی خطیر رقم حاصل کی، جس سے اس کے مجموعی اثاثے 7،847.07 کروڑ روپے تک پہنچے۔
2016 میں بی سی سی آئی نے 8000 کروڑ روپے کے اعداد و شمار کی مالیت کو چھو لیا تھا اور اس کے جملہ اثاثوں میں 8،431.86 کروڑ روپے تھے۔ 2017 میں بورڈ نے ایک سال میں اپنی انکم میں 3،460.75 روپے کا اضافہ کیا اور اس کے مجموعی اثاثوں میں 11،892.61 کروڑ روپے کا اضافہ ہوا۔ اب 2019 کی بیلنس شیٹ کی تکمیل کے بعد اس کے اثاثے بڑھ کر 14،889.80 کروڑ روپیے ہوگئے ہیں۔
ایک ذرائع نے بتایا کہ سوسائٹیز رجسٹریشن ایکٹ کے تحت رجسٹرڈ بی سی سی آئی کو اپنے مالی ممبران (ریاستی انجمنوں) اور انٹرنیشنل کرکٹ کونسل میں مالی تقسیم کے علاوہ ہر مالی سال کے اختتام سے چھ ماہ کے اندر اپنی بیلنس شیٹ پیش کرنی چاہئے۔
بی سی سی آئی کے کل اثاثوں میں، دوسری کئی چیزوں کے علاوہ، اس کا بینک بیلنس، فکسڈ ڈپازٹ اور غیر منقولہ اثاثے شامل ہیں۔ 31 مارچ 2019 تک اس کے جملہ اثاثے 14،489.80 کروڑ روپے تھے۔ اہم ذرائع کے مطابق اس میں 3،906.88 کروڑ کی رقم اور مختص رقم شامل ہے جو 3،243.41 کروڑ ہے۔
بھارتی ٹیم کو میڈیا کے حقوق کی فروخت کے سبب بی سی سی آئی کی آمدنی میں گذشتہ برسوں میں کافی اضافہ ہوا ہے۔ میڈیا کے ان حقوق میں گھریلو سرزمین پر کھیلے جانے والے دو طرفہ ٹیسٹ، ون ڈے اور ٹی۔20 میچز شامل ہیں۔
بی سی سی آئی کا سرکاری براڈکاسٹر اسٹار انڈیا بھارت میں کھیلے جانے والے ہر بین الاقوامی میچ کے لئے 43.20 کروڑ کی ادائیگی کرتا ہے۔ مالی سال 2018 کے دوران، بی سی سی آئی نے 22 بین الاقوامی میچوں کی میزبانی کی، جس میں سات ٹیسٹ، 10 ون ڈے اور پانچ ٹی۔20 میچز شامل تھے۔
اسٹار انڈیا کے پاس آئی پی ایل میں میڈیا کے حقوق بھی ہیں۔ اسٹار انڈیا نے 2019 سے لے کر 2022 تک آئی پی ایل کے میڈیا حقوق کے لئے 16،347.50 کروڑ روپئے کی تاریخی بولی لگائی تھی، جس میں ہر میچ پر تقریباً 54 54.50 کروڑ کی بولی ہے۔ بی سی سی آئی کے پاس کل سات اسپانسر ہیں۔ ان میں اسٹار اسپورٹس (براڈکاسٹر)، بائیجو (ٹیم اسپانسر)، پے ٹی ایم (ٹائٹل اسپانسر)، ڈریم 11، ہُنڈئی اور امبوجا سیمنٹ (شراکت دار) اور کٹ اسپانسر (ایم پی ایل اسپورٹس) شامل ہیں۔