بھارتی ٹیم کو اس سال دسمبر اور جنوری میں آسٹریلیا کے ساتھ چار ٹیسٹ اور تین ون ڈے میچوں کی سیریز کھیلنی ہے لیکن کورونا وائرس کے خطرے کی وجہ سے اس کے انعقاد پر ابھی سے خطرے کے بادل منڈلا رہے ہیں۔
اگر یہ دورہ نہیں ہوتا ہے تو کرکٹ آسٹریلیا کو 30 کروڑ آسٹریلین ڈالر (قریب 19 کروڑ 60 لاکھ ڈالر) کا بھاری نقصان ہو سکتا ہے۔
آسٹریلیا میں سی اے اور حکومت کے درمیان بھارتی ٹیم کے دورے کو لے کر پروٹوکول کے بارے میں بات چیت چل رہی ہے جبکہ بھارتی کرکٹ کنٹرول بورڈ (بی سی سی آئی) کا کہنا ہے کہ ٹیم انڈیا ضرورت پڑنے پر دو ہفتے كوارنٹين میں رہ سکتی ہے۔
اس ہفتے کے آغاز میں آسٹریلیا کے وزیر کھیل رچرڈ كالبیك نے سال کے آخر تک بین الاقوامی کھیلوں کی تقریب کو لے کر مثبت پیغام دیا تھا۔اس درمیان ایک آپشن یہ بھی ہے کہ بھارتی ٹیم آسٹریلیا میں آنے کے بعد دورہ شروع کرنے سے پہلے دو ہفتوں تک كوارنٹين میں رہے۔
بی سی سی آئی کے خازن دھومل نے سڈنی مارننگ ہیرالڈ سے کہا کہ کوئی اختیار نہیں ہے، سب کو ایسا کرنا ہوگا۔آپ بھی کرکٹ کو دوبارہ شروع کرنا چاہتے ہیں۔دو ہفتے تک لاک ڈاؤن میں رہنا بہت زیادہ وقت نہیں ہے۔
دھومل نے کہا کہ یہ کسی بھی کھلاڑی کے لئے غلط نہیں ہو گا کیونکہ اتنی طویل مدت کے لئے لاک ڈاؤن میں رہنے کے بعد دوسرے ملک میں جاکر دو ہفتے کے لئے لاک ڈاؤن میں رہنا مشکل نہیں ہو گا۔ہمیں یہ دیکھنا ہوگا کہ اس لاک ڈاؤن کے معیار کیا ہیں۔