بی سی سی آئی نے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کو خط لکھ کر یقین دہانی کرائی ہے کہ پاکستانی کرکٹ ٹیم یا میڈیا کسی کو بھی ٹی 20 عالمی کپ کے لیے بھارت آنے میں کوئی پریشانی نہیں ہوگی۔
بی سی سی آئی نے مرکزی حکومت کی انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی (آئی او سی) کو لکھے مکتوب کے حوالے سے یقین دہانی کرائی ہے کہ کسی بھی ٹیم کو کثیر مقصدی کھیل مقابلے کے لیے بھارت میں داخلے کے لیے انکار نہیں کیا جائے گا۔
پی سی بی کے سربراہ احسان مانی نے حال ہی میں بھارتی ویزا کے تعلق سے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ اگر بی سی سی آئی 31 مارچ تک پاکستان کرکٹ ٹیم کے ویزا کو یقینی بنانے میں ناکام رہتی ہے تو ٹی 20 ورلڈ کپ کو متحدہ عرب امارات (یواے ای) میں شفٹ کر دیا جانا چاہیے۔
احسان مانی نے کہا کہ 'میں نے آئی سی سی کو باخبر کیا ہے کہ بی سی سی آئی نے ہمیں 31 دسمبر 2020 تک ویزا یقینی بنانے کی یقین دہانی کرائی تھی لیکن ایسا نہیں ہو پایا ہے کیونکہ بی سی سی آئی صدر سورو گنگولی دوبار اسپتال میں داخل ہوچکے ہیں لیکن اب میں نے اس مسئلے کو آئی سی سی کے سامنے اٹھایا ہے اور میں اس کے رابطے میں ہوں۔
انہوں نے کہا کہ آئی سی سی نے ہم سے کہا ہے کہ مارچ کے آخر تک ویزا کے تعلق سے تحریری تصدیق مل جائے گی۔
واضح رہے کہ یواے ای کو ٹی 20 عالمی کپ 2021 کے لیے متبادل مقام کے طور پر رکھا گیا ہے۔ سیاسی اختلافات کے سبب بھارت اور پاکستان کے مابین 2012 سے دو طرفہ کرکٹ بند ہے۔ حالانکہ 2016 میں ٹی 20 عالمی کپ کے لیے پاکستان کرکٹ ٹیم کو بھارت آنے کی اجازت دے دی گئی ہے۔