ETV Bharat / sports

سندھ ہائی کورٹ میں پابندی کے خلاف کنیریا کی درخواست

author img

By

Published : Dec 10, 2020, 5:05 PM IST

ممنوعہ پاکستانی کرکٹر دانش کنیریا نے پابندی کے خلاف سندھ ہائی کورٹ میں درخواست دائر کردی ہے جس میں انہوں نے پاکستان کرکٹ بورڈ سے پابندی پر نظر ثانی کی درخواست کی ہے۔

banned-kaneria-files-petition-in-sindh-high-court-seeks-pcbs-permission-to-undergo-rehab
سندھ ہائی کورٹ میں کالعدم کنیریا کی درخواست دائر کرنے کے لئے پی سی بی سے بحالی کی اجازت طلب ہے

پاکستانی کرکٹر دانش کنیریا جنہوں نے 61 ٹیسٹ میں 261 وکٹیں حاصل کیں، انگلش اینڈ ویلز کرکٹ بورڈ (ای سی بی) نے سنہ 2012 میں انگلش کاؤنٹی چمپین شپ کے لیگ میچوں میں اسپاٹ فکسنگ کی کوشش کے الزامات کے تحت 2012 میں تمام کرکٹ سے عمر بھر کی پابندی عائد کردی تھی۔

کراچی میں سندھ ہائیکورٹ کے جج محمد علی مظہر کی زیر صدارت ہونے والی سماعت میں، کنیریا کے وکیل نے درخواست کی کہ ان کے مؤکل نے اپنا جرم تسلیم کیا ہے اور اب معافی کا طلبگار ہے۔

وکیل نے کہا کہ کنیریا چاہتے ہیں کہ پی سی بی انہیں بحالی کی کارروائی سے گزرنے کی اجازت دے کیونکہ پاکستان بورڈ یا انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کی طرف سے ان پر تاحیات پابندی عائد نہیں کی گئی تھی۔

انہوں نے مزید کہا کہ ای سی بی کی طرف سے عائد کردہ عمر قید صرف برطانیہ میں کھیلی جانے والی کرکٹ تک ہی محدود تھی، جب کہ آئی سی سی کی جانب سے ان پر دنیا میں کہیں بھی کھیلنے پر پابندی عائد نہیں کی گئی۔

کنیریا ، جو اس مہینے کے آخر میں 40 سال کے ہوجائیں گے، نے سماعت کے موقع پر کہا کہ وہ صرف اپنی غلطیوں کا ازالہ کرنا چاہتے ہیں اور دوبارہ بین الاقوامی اور ڈومیسٹک کرکٹ میں کھیلنے کا موقع حاصل کرنا چاہتے ہیں۔

ممتاز لیگ اسپنر نے التجا کی کہ انہیں کچھ غیر ملکی ٹی-20 لیگ کی جانب سے آفرز ملے تھے لیکن وہ اس اندیشہ کے تحت انہیں قبول نہیں کرسکے کہ پی سی بی انہیں کھیل سے روک دے گا۔

عدالت نے سماعت کی اگلی تاریخ کے طور پر 15 جنوری کا دن مقرر کیا اور پی سی بی اور وزارت کھیل کو عدالت میں پیش ہونے اور درخواست گزار کی درخواست پر جواب دینے کے لئے نوٹس جاری کردیئے۔

واضح رہے کہ پی سی بی نے 2012 میں ایک پریس ریلیز جاری کی تھی جس میں کنیریا پر ای سی بی کی تاحیات پابندی کی توثیق کی گئی تھی اور چند ماہ قبل چیئرمین احسان مانی نے بھی لیگ اسپنر کی اپیل سننے کے لئے درخواست منظور نہیں کی تھی۔

کنیریا نے عدالت کو یہ بھی بتایا کہ بورڈ نے متعدد کھلاڑیوں کو بحالی کی کارروائی پروگرام سے گزرنے اور کرکٹ میں واپس آنے کی اجازت دی تھی۔

پاکستانی کرکٹر دانش کنیریا جنہوں نے 61 ٹیسٹ میں 261 وکٹیں حاصل کیں، انگلش اینڈ ویلز کرکٹ بورڈ (ای سی بی) نے سنہ 2012 میں انگلش کاؤنٹی چمپین شپ کے لیگ میچوں میں اسپاٹ فکسنگ کی کوشش کے الزامات کے تحت 2012 میں تمام کرکٹ سے عمر بھر کی پابندی عائد کردی تھی۔

کراچی میں سندھ ہائیکورٹ کے جج محمد علی مظہر کی زیر صدارت ہونے والی سماعت میں، کنیریا کے وکیل نے درخواست کی کہ ان کے مؤکل نے اپنا جرم تسلیم کیا ہے اور اب معافی کا طلبگار ہے۔

وکیل نے کہا کہ کنیریا چاہتے ہیں کہ پی سی بی انہیں بحالی کی کارروائی سے گزرنے کی اجازت دے کیونکہ پاکستان بورڈ یا انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کی طرف سے ان پر تاحیات پابندی عائد نہیں کی گئی تھی۔

انہوں نے مزید کہا کہ ای سی بی کی طرف سے عائد کردہ عمر قید صرف برطانیہ میں کھیلی جانے والی کرکٹ تک ہی محدود تھی، جب کہ آئی سی سی کی جانب سے ان پر دنیا میں کہیں بھی کھیلنے پر پابندی عائد نہیں کی گئی۔

کنیریا ، جو اس مہینے کے آخر میں 40 سال کے ہوجائیں گے، نے سماعت کے موقع پر کہا کہ وہ صرف اپنی غلطیوں کا ازالہ کرنا چاہتے ہیں اور دوبارہ بین الاقوامی اور ڈومیسٹک کرکٹ میں کھیلنے کا موقع حاصل کرنا چاہتے ہیں۔

ممتاز لیگ اسپنر نے التجا کی کہ انہیں کچھ غیر ملکی ٹی-20 لیگ کی جانب سے آفرز ملے تھے لیکن وہ اس اندیشہ کے تحت انہیں قبول نہیں کرسکے کہ پی سی بی انہیں کھیل سے روک دے گا۔

عدالت نے سماعت کی اگلی تاریخ کے طور پر 15 جنوری کا دن مقرر کیا اور پی سی بی اور وزارت کھیل کو عدالت میں پیش ہونے اور درخواست گزار کی درخواست پر جواب دینے کے لئے نوٹس جاری کردیئے۔

واضح رہے کہ پی سی بی نے 2012 میں ایک پریس ریلیز جاری کی تھی جس میں کنیریا پر ای سی بی کی تاحیات پابندی کی توثیق کی گئی تھی اور چند ماہ قبل چیئرمین احسان مانی نے بھی لیگ اسپنر کی اپیل سننے کے لئے درخواست منظور نہیں کی تھی۔

کنیریا نے عدالت کو یہ بھی بتایا کہ بورڈ نے متعدد کھلاڑیوں کو بحالی کی کارروائی پروگرام سے گزرنے اور کرکٹ میں واپس آنے کی اجازت دی تھی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.