ویسٹ انڈیز نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے 50 اوور میں 9 وکٹوں کے نقصان پر 247 بنائے جبکہ بنگلہ دیش نے 47.2 اوور میں پانچ وکٹ پر 248 رن بنا کر ویسٹ انڈیز کو چونکا دیا۔ مستفیض الرحمن کو پلیئر آف دی میچ کا ایوارڈ ملا۔
اس شکست سے ویسٹ انڈیز کو کوئی نقصان نہیں ہوا کیونکہ وہ پہلے ہی فائنل میں پہنچ چکی تھی۔ ویسٹ انڈیز اور بنگلہ دیش کے درمیان فائنل 17 مئی کو ڈبلن میں کھیلا جائے گا۔
ویسٹ انڈیز کی جانب سے اوپنر شائي ہوپ نے 108 گیندوں میں چھ چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے 87 رن بنائے جبکہ کپتان جیسن ہولڈر نے 76 گیندوں میں تین چوکوں اور ایک چھکے کے سہارے 62 رن بنائے۔ سنیل امبريش نے 23، روسٹن چیز نے 19 اور ایشلے نرس نے 14 رن بنائے۔ ہوپ اور ہولڈر نے پانچویں وکٹ کے لئے 100 رن کی ساجھےداری کی۔
مستفیض الرحمن نے 43 رن پر چار وکٹ اور مشرف مرتضی نے 60 رن پر تین وکٹ لئے جس کی وجہ سے انڈیز مسلسل وقفہ میں وکٹ گنواتي رہی۔ شکیب الحسن اور مہدی حسن نے بھی انتہائی کفایتی گیند بازی کی۔ ویسٹ انڈیز کے بلے باز آخری چھ اوورز میں صرف ایک چھکا اور دو چوکے ہی لگا سکے۔ شکیب اور حسن کو ایک ایک وکٹ ملا۔
ہدف کا تعاقب کرنے اتری بنگلہ دیش کی شروعات اچھی رہی۔ تمیم اقبال اور سومیہ سرکار نے پہلے وکٹ کے لئے 54 رن جوڑے۔ شروع کے پانچ اوورز میں ویسٹ انڈیز کے بولر شیلڈن كونٹریل اور کیمار روچ پر چوکے اور چھکے لگا کر دونوں ہی بلے بازوں نے غلبہ حاصل کرنے کی کوشش کی لیکن نرس نے تمیم کو بولڈ کر ٹیم کو پہلی کامیابی دلائی۔ تمیم نے 23 رن بنائے۔
تمیم کے آؤٹ ہونے کے بعد سومیہ نے شکیب کے ساتھ 52 رن کی ساجھےداری کی لیکن 21 ویں اوور میں دونوں بلے باز نرس کا شکار ہو گئے جس سے بنگلہ دیش کی اننگز لڑکھڑا گئی۔ حکومت نے 54 اور شکیب نے 29 رن بنائے۔ چوتھے نمبر پر بلے بازی کرنے آئے رحیم نے حالانکہ اننگز کو آگے بڑھایا اور اپنی ٹیم کو جیت کی دہلیز تک لے گئے۔ محمد جیمنی نے 43 اور محموداللہ نے ناٹ آؤٹ 30 رنز بنا کر ٹیم کو جیت دلائی۔
رحیم نے 73 گیندوں میں پانچ چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے 63 رنز بنائے اور بنگلہ دیش کو فائنل میں پہنچانے کے لئے اہم کردار ادا کیا۔ مقابلے میں اگرچہ انڈیز کے کھلاڑیوں نے انتہائی مایوس فیلڈنگ کی اور پانچ کیچ ڈراپ کئے ۔