ETV Bharat / sports

محمد اظہرالدین نے بھارتی ٹیم میں پانچ بالرز کو کھلانے کی دی صلاح

author img

By

Published : Dec 16, 2020, 12:56 PM IST

اظہر نے کہا کہ پلیئنگ الیون میں کلائی اسپنر کے بشمول دو اسپنرز شامل ہوں۔ تاہم وہ ہندوستان کی سلیپ پر کمزور فیلڈنگ سے پریشان ہیں۔

azhar-calls-for-5-bowlers-in-1st-test-expected-pandya-in-squad
سابق بھارتی کپتان محمد اظہرالدین نے بھارتی ٹیم میں پانچ بالروں کو کھلانے کی توقع ظاہر کی

سابق بھارتی کپتان محمد اظہرالدین نے منگل کے روز کہا کہ بھارت کو ایڈیلیڈ اوول میں پہلے ٹسٹ میچ میں آسٹریلیا کے خلاف پانچ بالروں، پانچ بلے بازوں اور ایک وکٹ کیپر کے ساتھ کھیلنا چاہئے۔ انہوں نے اس بات کا بھی احساس ظاہر کیا کہ ہاردک پانڈیا کو ٹسٹ ٹیم میں موجود ہونا چاہئے تھا کیونکہ بھارت کو آسٹریلیا میں بلے بازوں کی سخت ضرورت ہے۔

اظہر نے کہا کہ کھیلنے والے حتمی گیارہ کھلاڑی والی ٹیم کو کلائی اسپنرز سمیت دو اسپنرز پر مشتمل ہونا چاہئے۔ اس کے باوجود ٹسٹ میچوں میں کامیابی کا زیادہ تر انحصار سلیپ پر طاقتور فیلڈنگ کی مدد سے کیچز حاصل کرنے سے ہوتا ہے۔

اظہرالدین نے میڈیا کو بتایا ، "بلے بازوں کو گلابی گیند سے اسپن کھیلنا مشکل لگتا ہے، اگر وکٹ خشک ہے تو گیند ٹرن زیادہ لے سکتی ہے، آپ کو یقیناً دو اسپنرز کے ساتھ کھیلنا بہتر ہوگا۔ لیکن مجھے شک ہے کہ وہ (کوہلی) دو اسپنرز کے ساتھ کھیلیں گے۔

انہوں نے مزید کہا "ٹیسٹ میچ جیتنے کے لیے آپ کو پانچ اہم بالروں کی ضرورت ہوتی ہے۔ بحیثیت کپتان ایسا میں نے ہمیشہ محسوس کیا ہے۔

بحیثیت کپتان آپ کو کھیل کے دوران ہمیشہ اپنے پانچ بہترین بولروں کی ضرورت ہوتی جن میں میچ جیتنے کی صلاحیت اور جستجو ہوتی ہے۔ دن کے اختتام پر، بولر کھیل کو جیتنے والا ہوتا ہے، اور ایسا آپ جب ہی کرسکتے ہیں جب آپ کے پاس ٹاپ کے گیندباز ہوں۔ آپ جب اپنی سرزمین پر کھیلتے ہیں تو ایسی پریشانیوں سے جوجھنا نہیں پڑتا، لیکن آسٹریلیا میں حالات ایسے نہیں ہیں۔ میرے خیال میں اگر وکٹ اچھی ہے تو میں ایمانداری کے ساتھ کہوں گا کہ انہیں دو اسپنرز کے ساتھ کھیلنا چاہئے، "اظہر نے مزید کہا کہ اگر آپ کے ابتدائی پانچ بلے باز رن نہیں بنا سکتے ہیں تو پھر آپ چھٹی نمبر کے بلے باز سے اچھی توقع نہیں کر سکتے۔"

"میں نہیں جانتا کہ جڈیجا کتنے فٹ ہیں۔ ایسی وکٹوں پر جو زیادہ مدد نہیں کرتی، جڈو گیند کو ٹرن نہیں کرپارہے ہیں۔ وہ اچھے بیٹسمین اور آل راؤنڈر ہیں، لیکن اگر آپ ٹیم کے لیے کچھ نہیں کرسکتے تو آپ کا ٹیم میں رہنا اور نہیں رہنا سب برابر ہے۔"

بھارت کے پاس ٹیم میں صرف کلدیپ یادو ہی ہیں اور کوئی دوسرا لیگ اسپنر نہیں ہے، ان پر بھروسہ کیا جاسکتا ہے۔ بھارت کے سابق کپتان جنہوں نے 99 ٹیسٹ میچ کھیلے، نے کہا کہ پانڈیا کو ٹیم میں ہونا چاہئے۔"

اظہر نے مزید کہا کہ "مجھے لگتا ہے کہ ہماری ٹیم بہت اچھی اور بیٹنگ آرڈر مضبوط ہے۔ میں چاہتا ہوں کہ پانڈیا واپس آ کر کھیلتے۔ وہ ایک اچھے آل راؤنڈر ہیں۔ ٹسٹ میچوں میں وہ ایک بلے باز کی حیثیت سے اپنا لوہا منواسکتے ہیں۔ آپ نے دیکھا ہوگا کہ پانڈیا نے جتنے بھی میچ کھیلے ہیں ان میں انہوں نے بہت زیادہ رنز بنائے ہیں۔ امید ہے کہ بیٹنگ آرڈر اچھا ہوگا، اگر بھارت کو میچ جیتنا ہے تو انہیں پہلے کھیلتے ہوئے بڑا اسکور بنانا ہوگا۔

سابق بھارتی کپتان محمد اظہرالدین نے منگل کے روز کہا کہ بھارت کو ایڈیلیڈ اوول میں پہلے ٹسٹ میچ میں آسٹریلیا کے خلاف پانچ بالروں، پانچ بلے بازوں اور ایک وکٹ کیپر کے ساتھ کھیلنا چاہئے۔ انہوں نے اس بات کا بھی احساس ظاہر کیا کہ ہاردک پانڈیا کو ٹسٹ ٹیم میں موجود ہونا چاہئے تھا کیونکہ بھارت کو آسٹریلیا میں بلے بازوں کی سخت ضرورت ہے۔

اظہر نے کہا کہ کھیلنے والے حتمی گیارہ کھلاڑی والی ٹیم کو کلائی اسپنرز سمیت دو اسپنرز پر مشتمل ہونا چاہئے۔ اس کے باوجود ٹسٹ میچوں میں کامیابی کا زیادہ تر انحصار سلیپ پر طاقتور فیلڈنگ کی مدد سے کیچز حاصل کرنے سے ہوتا ہے۔

اظہرالدین نے میڈیا کو بتایا ، "بلے بازوں کو گلابی گیند سے اسپن کھیلنا مشکل لگتا ہے، اگر وکٹ خشک ہے تو گیند ٹرن زیادہ لے سکتی ہے، آپ کو یقیناً دو اسپنرز کے ساتھ کھیلنا بہتر ہوگا۔ لیکن مجھے شک ہے کہ وہ (کوہلی) دو اسپنرز کے ساتھ کھیلیں گے۔

انہوں نے مزید کہا "ٹیسٹ میچ جیتنے کے لیے آپ کو پانچ اہم بالروں کی ضرورت ہوتی ہے۔ بحیثیت کپتان ایسا میں نے ہمیشہ محسوس کیا ہے۔

بحیثیت کپتان آپ کو کھیل کے دوران ہمیشہ اپنے پانچ بہترین بولروں کی ضرورت ہوتی جن میں میچ جیتنے کی صلاحیت اور جستجو ہوتی ہے۔ دن کے اختتام پر، بولر کھیل کو جیتنے والا ہوتا ہے، اور ایسا آپ جب ہی کرسکتے ہیں جب آپ کے پاس ٹاپ کے گیندباز ہوں۔ آپ جب اپنی سرزمین پر کھیلتے ہیں تو ایسی پریشانیوں سے جوجھنا نہیں پڑتا، لیکن آسٹریلیا میں حالات ایسے نہیں ہیں۔ میرے خیال میں اگر وکٹ اچھی ہے تو میں ایمانداری کے ساتھ کہوں گا کہ انہیں دو اسپنرز کے ساتھ کھیلنا چاہئے، "اظہر نے مزید کہا کہ اگر آپ کے ابتدائی پانچ بلے باز رن نہیں بنا سکتے ہیں تو پھر آپ چھٹی نمبر کے بلے باز سے اچھی توقع نہیں کر سکتے۔"

"میں نہیں جانتا کہ جڈیجا کتنے فٹ ہیں۔ ایسی وکٹوں پر جو زیادہ مدد نہیں کرتی، جڈو گیند کو ٹرن نہیں کرپارہے ہیں۔ وہ اچھے بیٹسمین اور آل راؤنڈر ہیں، لیکن اگر آپ ٹیم کے لیے کچھ نہیں کرسکتے تو آپ کا ٹیم میں رہنا اور نہیں رہنا سب برابر ہے۔"

بھارت کے پاس ٹیم میں صرف کلدیپ یادو ہی ہیں اور کوئی دوسرا لیگ اسپنر نہیں ہے، ان پر بھروسہ کیا جاسکتا ہے۔ بھارت کے سابق کپتان جنہوں نے 99 ٹیسٹ میچ کھیلے، نے کہا کہ پانڈیا کو ٹیم میں ہونا چاہئے۔"

اظہر نے مزید کہا کہ "مجھے لگتا ہے کہ ہماری ٹیم بہت اچھی اور بیٹنگ آرڈر مضبوط ہے۔ میں چاہتا ہوں کہ پانڈیا واپس آ کر کھیلتے۔ وہ ایک اچھے آل راؤنڈر ہیں۔ ٹسٹ میچوں میں وہ ایک بلے باز کی حیثیت سے اپنا لوہا منواسکتے ہیں۔ آپ نے دیکھا ہوگا کہ پانڈیا نے جتنے بھی میچ کھیلے ہیں ان میں انہوں نے بہت زیادہ رنز بنائے ہیں۔ امید ہے کہ بیٹنگ آرڈر اچھا ہوگا، اگر بھارت کو میچ جیتنا ہے تو انہیں پہلے کھیلتے ہوئے بڑا اسکور بنانا ہوگا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.