حکومت نے ہدایات جاری کرکے اس کا فیصلہ کیا۔ ان خطوط رہنما کو آسٹریلوی کھیل انسٹی ٹیوٹ (اےآئی ایس) نے طبی ماہر، کھیل یونین اور مرکز اور ریاستی حکومت کے ساتھ بات چیت کے بعد جاری کیا ہے۔ کرکٹ آسٹریلیا کے چیف میڈیکل آفیسر جان رچرڈ ان خطوط رہنما کو بنانے میں شامل تھے۔
کورونا وائرس کے بعد کرکٹ کے دوبارہ شروع ہونے پر گیند بازوں کے ذریعے گیند پر منہ کی رال یا تھوک استعمال کرنے کے متعلق کئی دنوں سے بحث چل رہی ہے۔ یہ کہا جا رہا ہے کہ بین الاقوامی کرکٹ کونسل (آئی سی سی) گیند پر چمک لانے کے لئے تھوک کی جگہ دیگر مصنوعی چیز کے استعمال پر غور کر سکتی ہے۔
اے آئی ایس کے خطوط رہنما کے مطابق لیول اے میں انفرادی کے علاوہ تمام طرح کی پریکٹس پر پابندی لگا دی گئی ہے۔ کچھ دنوں کے بعد لیول بی میں نیٹس پر پریکٹس کی اجازت دی جائے گی جس میں محدود بولر موجود رہیں گے اور بلے باز گیند باز کا سامنا کریں گے۔ فیلڈنگ پر پابندی نہیں ہے لیکن غیر ضروری ذاتی رابطہ نہیں ہو گا۔ بولر مشق کے دوران گیند پر تھوک اور پسینے کا استعمال نہیں کر سکیں گے۔
اس سال کے آخر میں تیسرے اور آخری لیول سی میں پریکٹس اور ٹورنامنٹ کرائے جا سکیں گے لیکن اس دوران بھی پریکٹس میں بولر گیند پر تھوک اور پسینے کا استعمال نہیں کر سکیں گے۔
اگرچہ آسٹریلیا کے دھماکہ خیز اوپنر ڈیوڈ وارنر کا خیال ہے کہ تھوک کا استعمال سالوں سے کیا جا رہا ہے اور اب تک کوئی بھی اس سے بیمار نہیں پڑا ہے۔انہوں نے کہا کہ جب کھلاڑی ڈریسنگ روم شئیر کر سکتے ہیں تو منہ کی رال یا تھوک سے وائرس کس طرح پھیل سکتا ہے۔