آئی پی ایل کا انعقاد 29 مارچ سے ہونا طے تھا لیکن کورونا کی وجہ سے آئی پی ایل کو غیر معینہ مدت کے لئے ملتوی کر دیا گیا ہے۔ آئی پی ایل کو ستمبر سے نومبر تک کی بات کی جا رہی ہے لیکن آسٹریلیا کے اپنے گھریلو سیزن کا پروگرام اعلان کئے جانے سے آئی پی ایل کے لیے مشکلیں بڑھتی نظر آرہی ہیں۔
آسٹریلیا نے جو پروگرام کا اعلان کیا ہے اس کے مطابق بھارت کو اس دورے میں 11، 14 اور 17 اکتوبر کو تین ٹی -20 میچوں کی سیریز کھیلنی ہے۔
آسٹریلیا کو اس کے بعد 18 اکتوبر سے 15 نومبر تک ٹی -20 ورلڈ کپ کی میزبانی کرنی ہے۔آسٹریلیا کو دوبارہ دسمبر سے جنوری تک بھارت سے چار ٹیسٹ اور تین ون ڈے کھیلنے ہیں۔
بھارت میں ستمبر بارش کا موسم ہوتا ہے اور ایسے وقت میں آئی پی ایل کو شروع نہیں کیا جا سکتا جبکہ اکتوبر میں بھارت کو ٹی -20 سیریز کے لئے آسٹریلیا پہنچنا ہو گا۔ اس سیریز کے بعد ورلڈ کپ شروع ہو جائے گا۔
آئی پی ایل کے لئے کوئی گنجائش تبھی بن سکتی ہے جب آئی سی سی ورلڈ کپ کو آگے کے لئے ملتوی کرے۔آئی سی سی نے کہا ہے کہ ورلڈ کپ ملتوی کرنے کا ابھی کوئی منصوبہ نہیں ہے اور آسٹریلیا میں ورلڈ کپ کی تیاریاں چل رہی ہیں۔دسمبر-جنوری میں ٹیسٹ سیریز کی وجہ سے آئی پی ایل سال کے آخر میں بھی نہیں ہو سکتا۔
اگر آسٹریلیا میں ورلڈ کپ ملتوی ہوتا ہے تو اس سے پہلے ہونے والے تین ٹی -20 میچ بھی منسوخ ہو جائیں گے اور آئی پی ایل کے انعقاد کا امکان روشن ہو جائے گا۔ رواں برس آئی پی ایل نہیں ہونے کی صورت میں بھارتی کرکٹ کنٹرول بورڈ (بی سی سی آئی) کو چار ہزار کروڑ روپے کا نقصان ہو سکتا ہے۔