انگلینڈ کے سابق کھلاڑی ڈیوڈ لائیڈ نے دوسرے ٹیسٹ میچ کے بعد چنئی کی پچ پر تنقید کی تھی۔ ناصر نے لائیڈ کی تنقیدوں کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ شکست کے لیے انگلینڈ کے اسپنرز کی تنقید کرنی چاہئے کیونکہ وہ تمام اوورز میں فل ٹاس بولنگ کرتے رہے۔
ناصر حسین نے کہا "انہیں یہ محسوس کرنے کی ضرورت ہے کہ وہ گھر سے باہر کتنے اچھے ہیں اور روی چندرن اشون اور روہت شرما نے اس پر بیٹنگ بھی کی ہے، میں نے آخری پانچ ٹیسٹوں میں انگلش اسپنرز کی جانب سے اس طرح کی بولنگ کبھی نہیں دیکھی جیسی جیک لیچ اور معین علی نے پہلی اننگز میں کی، اور ہر دوسرے اوور میں فل ٹاس گیند ہوتی تھی.
انھوں نے کہا کہ میں نے اکشر پٹیل یا اشون کو فل ٹاس گیند کرتے ہوئے نہیں دیکھا، ان کے پاس قابو اور وکٹیں لینے کی صلاحیت تھی، اسی پر انگلینڈ کو کام کرنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ دوسرا ٹیسٹ پچ کی وجہ سے دلچسپ تھا، انگلینڈ نے پہلا ٹیسٹ 227 رنز سے جیتا تھا، جب کہ دوسرے ٹیسٹ میں ہندوستانی ٹیم 317 رنز سے جیت حاصل کی اور سیریز میں 1-1 سے برابری کرلی ہے۔
ناصر نے کہا "پچ کی وجہ سے ہر گیند پر میری نگاہ تھی، یہ بہت پرکشش تھا، اور بہت ساری چیزیں چل رہی تھیں، اشون نے دوسری اننگز میں 100 رنز بنائے اور روہت شرما نے پہلی اننگز میں 160 رنز بنائے اور ہندوستان نے اسی پچ پر 600 رنز بنائے ہے۔
ناصر حسین نے کہا کہ ''مجھے امید ہے کہ انگلینڈ حقیقت میں کبھی بھی پچ، ٹاس، ڈی آر ایس اور امپائرز کا رونا نہیں روتا ہے، اس کے بجائے انہیں ان محکموں کو بہتر بنانا چاہئے جن میں وہ کمتر سمجھے جاتے ہیں، مجھے امید ہے کہ وہ ایسا کریں گے "