نئی دہلی: رواں برس کے آخر میں بھارت میں ہونے والے ون ڈے ورلڈ کپ میں پاکستانی ٹیم اپنے زیادہ تر میچ چنئی اور کولکاتا میں کھیل سکتی ہے۔ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کے ذرائع کے مطابق بھارت کے اپنے آخری دورے پر پاکستانی ٹیم نے ان مقامات پر خود کو محفوظ محسوس کیا۔ ورلڈ کپ 5 اکتوبر سے شروع ہونے کا امکان ہے۔ آئی سی سی کے میگا ایونٹ میں ہونے والے 46 میچز ملک کے 12 شہروں میں کھیلے جا ئیں گے۔ ان میں احمد آباد، لکھنؤ، ممبئی، راجکوٹ، بنگلور، دہلی، اندور، گوہاٹی اور حیدرآباد شامل ہیں۔
خیال کیا جا رہا ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ اس معاملے پر آئی سی سی کے اعلیٰ حکام سے تبادلہ خیال کررہے ہیں۔ تاہم یہ مسئلہ اب بھی ایک حساس موضوع ہے۔ اس معاملے سے واقف آئی سی سی کے ایک ذرائع نے پی ٹی آئی کو بتایا کہ بی سی سی آئی اور بھارتی حکومت کیا فیصلہ کرتی ہے اس پر بہت کچھ منحصر ہوگا۔ تاہم پاکستان ون ڈے ورلڈ کپ میں اپنے زیادہ تر میچ کولکاتا اور چنئی میں کھیلنا چاہے گا۔ انہوں نے بتایا کہ سنہ 2016 کے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے دوران کولکاتا میں بھارت کے خلاف میچ کے دوران پاکستانی کھلاڑی سیکیورٹی کے حوالے سے خوش تھے۔ جب کہ چنئی پاکستان کے لیے ایک یادگار جگہ ہے۔
وہیں یہ بھی خبر ہےکہ احمد آباد کے نریندر مودی اسٹیڈیم میں 1,32,000 تماشائیوں کی گنجائش ہے اور آئی سی سی کے لیے یہاں بھارت پاکستان میچوں کا انعقاد ایک منافع بخش ہوسکتا ہے۔ چونکہ ورلڈ کپ کا فائنل اسی اسٹیڈیم میں کھیلا جائے گا، اس لیے پاک بھارت میچ کسی اور مقام پر منعقد کیا جائے گا۔
آئی سی سی کی پروگرام کمیٹی آئندہ چند ماہ میں بی سی سی آئی کے ساتھ مل کر ورلڈ کپ کا پروگرام تیار کرے گی۔ حال ہی میں آئی سی سی کے جنرل منیجر وسیم خان نے ذاتی طور پر کہا کہ پاکستان اپنے ورلڈ کپ کے میچ بنگلہ دیش میں کھیل سکتا ہے۔ تاہم پی سی بی کے چیئرمین نجم سیٹھی اور آئی سی سی نے اسے بے بنیاد قرار دیا ہے۔
مزید پڑھیں: