آئی سی سی یک روزہ کرکٹ ورلڈ کپ 1983 کے فائنل مقابلے میں بھارت نے ویسٹ انڈیز کو 43 رنوں سے شکست دے کر عالمی چیمپیئن ہونے کا اعزاز حاصل کیا تھا۔ یہ دن بھارت میں کرکٹ کے لیے انتہائی اہم ہے جب کپل دیو کی قیادت میں نیشنل کرکٹ ٹیم نے انگلینڈ کی سرزمین پر اُس وقت کی سب سے مضبوط کرکٹ ٹیم ویسٹ اندیز کو دھول چٹا کر یک روزہ کرکٹ ورلڈ کپ کا تاج اپنے سر سجایا تھا۔ ODI Cricket World Cup
سنہ 1983 میں ہونے والا یک روزہ ورلڈ کپ کرکٹ کی تاریخ کا تیسرا ورلڈ کپ تھا جو انگلینڈ میں ہوا تھا۔ اس سے قبل پہلا اور دوسرا عالمی کپ بھی انگلینڈ میں کھیلا گیا تھا اور تیسرے ایڈیشن میں بھی حسب سابق ویسٹ انڈیز نے ہی فائنل میں داخلہ حاصل کیا جبکہ اس بار اس کے مقابل کوئی اور نہیں بلکہ بھارتی ٹیم تھی جو ٹورنامنٹ شروع ہونے سے قبل کمزور مانی جارہی تھی اور ویسٹ انڈیز کی جیت یقینی سمجھی جارہی تھی لیکن بھارت نے شاندرا کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے چیمپیئن کا خطاب اپنے نام کر لیا۔
کرکٹ کے اس سب سے بڑے میلے میں شرکت سے پہلے کسی نے بھی نہیں سوچا تھا کہ بھارت جیسی کمزور ٹیم اس عالمی کپ پر قبضہ کرے گی۔ سابق سلامی بلے باز اور ورلڈ کپ فاتح ٹیم کے رکن کرشنما چاری سریکانت نے ایک بار ایک انٹرویو نے کہا تھا کہ کھلاڑیوں نے یہ بات کبھی نہیں سوچی تھی کہ جب واپس وطن لوٹیں گے تو ان کے ساتھ عالمی چیمپیئن کا خطاب اور ٹرافی ہوگی۔ ایک کمزور ٹیم سے عالمی چیمپیئن بننے تک کا سفر بتاتے ہوئے سریکانت نے بتایا تھا کہ ورلڈ چیمپیئن بننے کا لمحہ اور ہاتھوں میں ٹرافی ایک خواب سا لگ رہا تھا۔ یہ ہماری زندگی کا یادگار لمحہ تھا اور بھارت کے لیے تاریخی فتح تھی۔