ETV Bharat / sports

پی وی سندھو نے تاریخ رقم کی

author img

By

Published : Aug 25, 2019, 6:45 PM IST

Updated : Sep 28, 2019, 5:52 AM IST

بھارت کی اسٹار بیڈمنٹن کھلاڑی پی وی سندھو ورلڈ بیڈمنٹن چیمپیئن شپ میں طلائی تمغہ جیتنے والی پہلی بھارتی شٹلر بن گئی ہیں۔

پی وی سندھو

بھارتی کھلاڑی پی وی سندھو نے جاپان کی نوزومی اوكوہارا کو یک طرفہ مقابلے میں 21-7، 21-7 سے شکست دے کر ورلڈ بیڈمنٹن چمپیئن شپ میں طلائی تمغہ جیت کر نئی تاریخ رقم کی۔ سندھو عالمی چمپیئن شپ میں سونے کا تمغہ جیتنے والی پہلی بھارتی کھلاڑی بن گئی ہیں۔

پی وی سندھو نے تاریخ رقم کی، ویڈیو
سندھو نے بڑے ٹورنامنٹز کے فائنل میں ہارنے کا تعطل آخر آج توڑ دیا اور وہ بھارت کی بیڈمنٹن میں پہلی عالمی چمپیئن بن گئیں۔ سندھو گزشتہ دو سال عالمی چمپیئن شپ کے فائنل میں ہاری تھیں لیکن اس بار انہوں نے کوئی غلطی نہیں کی اور زبردست مظاہرہ کرتے ہوئے اوكوہارا کو شکست سے دو چار کر دیا۔اولمپک سلور فاتح سندھو کا عالمی چمپیئن شپ میں یہ پانچواں تمغہ ہے۔ وہ اس سے پہلے دو چاندی اور دو کانسے کے تمغے جیت چکی ہیں۔ پانچویں سیڈ سندھو نے تیسری سیڈ اوكوہارا کو 37 منٹ میں شکست دے کر بھارت میں جشن کی لہر دوڑا دی۔

سندھو کو 2016 کے ریو اولمپکس میں چاندی، 2017 کی عالمی چمپیئن شپ میں چاندی، 2018 کے دولت مشترکہ کھیلوں میں چاندی اور 2018 کی عالمی چمپیئن شپ میں بھی چاندی کا تمغہ ملا تھا لیکن انہوں نے اس وقت اپنے میڈل کا رنگ بدلتے ہوئے اسے پیلا کر دیا۔
سندھو کا 2019 میں یہ پہلا خطاب ہے اور یہ خطاب بھی انہیں عالمی چمپیئن شپ میں ملا جس کا بھارت کو کئی سالوں سے انتظار تھا۔ سندھو نے فائنل میں جو مظاہرہ کیا وہ بے مثال تھا اور اس کارکردگی کو طویل عرصے تک یاد رکھا جائے گا۔اس طرح بھارت بیڈمنٹن تاریخ میں 25 اگست 2019 کا دن سنہرے الفاظ میں درج ہو گیا۔ سندھو نے اس طرح گزشتہ آٹھ مہینے کے خطابی خشک سالی شاندار انداز میں ختم کی۔

سندھو نے اپنی خطابی جیت سے بھارت کے پہلے عالمی بیڈمنٹن ٹائٹل کا خواب پورا کر دیا۔ بھارت کے ورلڈ بیڈمنٹن چمپیئن شپ کی تاریخ میں اب کل 10 تمغے ہو گئے ہیں جن میں ایک طلائی، تین چاندی اور چھ کانسے شامل ہیں۔ ان 10 تمغوں میں اکیلے سندھو کی پانچ تمغوں کی شراکت ہے۔ بھارت کا کسی عالمی چمپیئن شپ میں یہ اب تک کی بہترین کارکردگی ہے۔ اس سے پہلے 2017 میں سندھو نے چاندی اور سائنا نہوال نے کانسے کا تمغہ جیتا تھا۔

اوكوہارا جیسی کھلاڑی کو دونوں گیمز میں 21-7، 21-7 سے شکست دے کر سندھو نے ثابت کیا کہ وہ اگلے سال ہونے والے ٹوکیو اولمپکس میں طلائی تمغہ کی سب سے مضبوط دعویدار رہیں گی۔ سندھو نے عالمی رینکنگ میں چوتھے نمبر کی کھلاڑی اوكوہارا کے خلاف اپنا کیریئر ریکارڈ 9-7 کر لیا ہے۔اولمپک سلور فاتح سندھو نے کوارٹر فائنل میں دنیا کی دوسرے نمبر کی کھلاڑی تائی پے کی تائی جو ینگ کو، سیمی فائنل میں عالمی رینکنگ میں تیسرے نمبر کی کھلاڑی چین کی یو فئی کو فائنل میں عالمی رینکنگ میں چوتھے نمبر کی کھلاڑی اوكوہارا کو شکست دی۔سندھو کا اس سال یہ دوسرا اور عالمی چمپیئن شپ میں مسلسل تیسرا فائنل تھا۔ وہ اس سال اس سے پہلے انڈونیشیا اوپن کے فائنل میں پہنچیں تھیں۔ سندھو نے گزشتہ سال عالمی چمپیئن شپ میں اور ورلڈ ٹور فائنلز میں بھی اوكوہارا کو شکست دی تھی۔

عالمی چمپیئن شپ میں 2017 اور 2018 میں چاندی کا تمغہ اور 2013 اور 2014 میں کانسے کا تمغہ جیت چکی سندھو نے خطابی مقابلے میں اوكوہارا کے خلاف طوفانی شروعات کی اور مسلسل آٹھ پوائنٹس لے کر 8-1 کی برتری حاصل کرلی۔ اوكوہارا نے جب اپنا دوسرا پوائنٹس حاصل کیا اس وقت تک سندھو کے 16 پوائنٹس ہو چکے تھے۔ جاپانی کھلاڑی بھارتی کھلاڑی کے جارحانہ کارکردگی کے سامنے مکمل طور بے بس ہو چکی تھیں۔ سندھو نے 21-7 پر پہلے گیم کو ختم کر دیا۔دوسرے گیم میں بھی پہلے گیم جیسی ہی کہانی رہی۔ سندھو نے 3-2 اسکور پر مسلسل چھ پوائنٹس اور 9-2 سے آگے ہو گئیں۔ اوكوہارا کے لئے اب سندھو کو روکنا مشکل ہو گیا۔ سندھو نے پھر مسلسل سات پوائنٹس اور 16-4 کی برتری بنا کر خطاب پر اپنا قبضہ یقینی کرلیا۔ انہوں نے اس گیم کو بھی 21-7 پر ختم کیا اور بھارت کی پہلی عالمی بیڈمنٹن چمپیئن بن گئیں۔
بھارت کو چمپیئن شپ میں دوسرا تمغہ مردوں کے سنگلز میں کانسے کی شکل میں ملا۔ بی سائی پرنيت کو سیمی فائنل میں ہارنے کے بعد کانسہ سے اکتفا کرنا پڑا۔ پرنيت نے اس کے باوجود تاریخ رقم کی اور وہ عظیم پرکاش پادکون کے 1983 میں کانسے کا تمغہ جیتنے کے 36 سال بعد اس مقابلے میں کانسے کا تمغہ جیتنے والے دوسرے بھارتی مرد کھلاڑی بن گئے۔اس دوران خاتون ڈبلز میں ٹاپ سیڈ جاپانی جوڑی مايو متسموتو اور وكانا ناگاهارا نے دوسری سیڈ ہم وطن جوڑی یوکی فوکوشیما اور سياكا هرونتا کو ایک گھنٹے 25 منٹ میں 21-11، 20-22، 23-21 سے شکست دے کر ٹائٹل جیت لیا۔

بھارتی کھلاڑی پی وی سندھو نے جاپان کی نوزومی اوكوہارا کو یک طرفہ مقابلے میں 21-7، 21-7 سے شکست دے کر ورلڈ بیڈمنٹن چمپیئن شپ میں طلائی تمغہ جیت کر نئی تاریخ رقم کی۔ سندھو عالمی چمپیئن شپ میں سونے کا تمغہ جیتنے والی پہلی بھارتی کھلاڑی بن گئی ہیں۔

پی وی سندھو نے تاریخ رقم کی، ویڈیو
سندھو نے بڑے ٹورنامنٹز کے فائنل میں ہارنے کا تعطل آخر آج توڑ دیا اور وہ بھارت کی بیڈمنٹن میں پہلی عالمی چمپیئن بن گئیں۔ سندھو گزشتہ دو سال عالمی چمپیئن شپ کے فائنل میں ہاری تھیں لیکن اس بار انہوں نے کوئی غلطی نہیں کی اور زبردست مظاہرہ کرتے ہوئے اوكوہارا کو شکست سے دو چار کر دیا۔اولمپک سلور فاتح سندھو کا عالمی چمپیئن شپ میں یہ پانچواں تمغہ ہے۔ وہ اس سے پہلے دو چاندی اور دو کانسے کے تمغے جیت چکی ہیں۔ پانچویں سیڈ سندھو نے تیسری سیڈ اوكوہارا کو 37 منٹ میں شکست دے کر بھارت میں جشن کی لہر دوڑا دی۔

سندھو کو 2016 کے ریو اولمپکس میں چاندی، 2017 کی عالمی چمپیئن شپ میں چاندی، 2018 کے دولت مشترکہ کھیلوں میں چاندی اور 2018 کی عالمی چمپیئن شپ میں بھی چاندی کا تمغہ ملا تھا لیکن انہوں نے اس وقت اپنے میڈل کا رنگ بدلتے ہوئے اسے پیلا کر دیا۔
سندھو کا 2019 میں یہ پہلا خطاب ہے اور یہ خطاب بھی انہیں عالمی چمپیئن شپ میں ملا جس کا بھارت کو کئی سالوں سے انتظار تھا۔ سندھو نے فائنل میں جو مظاہرہ کیا وہ بے مثال تھا اور اس کارکردگی کو طویل عرصے تک یاد رکھا جائے گا۔اس طرح بھارت بیڈمنٹن تاریخ میں 25 اگست 2019 کا دن سنہرے الفاظ میں درج ہو گیا۔ سندھو نے اس طرح گزشتہ آٹھ مہینے کے خطابی خشک سالی شاندار انداز میں ختم کی۔

سندھو نے اپنی خطابی جیت سے بھارت کے پہلے عالمی بیڈمنٹن ٹائٹل کا خواب پورا کر دیا۔ بھارت کے ورلڈ بیڈمنٹن چمپیئن شپ کی تاریخ میں اب کل 10 تمغے ہو گئے ہیں جن میں ایک طلائی، تین چاندی اور چھ کانسے شامل ہیں۔ ان 10 تمغوں میں اکیلے سندھو کی پانچ تمغوں کی شراکت ہے۔ بھارت کا کسی عالمی چمپیئن شپ میں یہ اب تک کی بہترین کارکردگی ہے۔ اس سے پہلے 2017 میں سندھو نے چاندی اور سائنا نہوال نے کانسے کا تمغہ جیتا تھا۔

اوكوہارا جیسی کھلاڑی کو دونوں گیمز میں 21-7، 21-7 سے شکست دے کر سندھو نے ثابت کیا کہ وہ اگلے سال ہونے والے ٹوکیو اولمپکس میں طلائی تمغہ کی سب سے مضبوط دعویدار رہیں گی۔ سندھو نے عالمی رینکنگ میں چوتھے نمبر کی کھلاڑی اوكوہارا کے خلاف اپنا کیریئر ریکارڈ 9-7 کر لیا ہے۔اولمپک سلور فاتح سندھو نے کوارٹر فائنل میں دنیا کی دوسرے نمبر کی کھلاڑی تائی پے کی تائی جو ینگ کو، سیمی فائنل میں عالمی رینکنگ میں تیسرے نمبر کی کھلاڑی چین کی یو فئی کو فائنل میں عالمی رینکنگ میں چوتھے نمبر کی کھلاڑی اوكوہارا کو شکست دی۔سندھو کا اس سال یہ دوسرا اور عالمی چمپیئن شپ میں مسلسل تیسرا فائنل تھا۔ وہ اس سال اس سے پہلے انڈونیشیا اوپن کے فائنل میں پہنچیں تھیں۔ سندھو نے گزشتہ سال عالمی چمپیئن شپ میں اور ورلڈ ٹور فائنلز میں بھی اوكوہارا کو شکست دی تھی۔

عالمی چمپیئن شپ میں 2017 اور 2018 میں چاندی کا تمغہ اور 2013 اور 2014 میں کانسے کا تمغہ جیت چکی سندھو نے خطابی مقابلے میں اوكوہارا کے خلاف طوفانی شروعات کی اور مسلسل آٹھ پوائنٹس لے کر 8-1 کی برتری حاصل کرلی۔ اوكوہارا نے جب اپنا دوسرا پوائنٹس حاصل کیا اس وقت تک سندھو کے 16 پوائنٹس ہو چکے تھے۔ جاپانی کھلاڑی بھارتی کھلاڑی کے جارحانہ کارکردگی کے سامنے مکمل طور بے بس ہو چکی تھیں۔ سندھو نے 21-7 پر پہلے گیم کو ختم کر دیا۔دوسرے گیم میں بھی پہلے گیم جیسی ہی کہانی رہی۔ سندھو نے 3-2 اسکور پر مسلسل چھ پوائنٹس اور 9-2 سے آگے ہو گئیں۔ اوكوہارا کے لئے اب سندھو کو روکنا مشکل ہو گیا۔ سندھو نے پھر مسلسل سات پوائنٹس اور 16-4 کی برتری بنا کر خطاب پر اپنا قبضہ یقینی کرلیا۔ انہوں نے اس گیم کو بھی 21-7 پر ختم کیا اور بھارت کی پہلی عالمی بیڈمنٹن چمپیئن بن گئیں۔
بھارت کو چمپیئن شپ میں دوسرا تمغہ مردوں کے سنگلز میں کانسے کی شکل میں ملا۔ بی سائی پرنيت کو سیمی فائنل میں ہارنے کے بعد کانسہ سے اکتفا کرنا پڑا۔ پرنيت نے اس کے باوجود تاریخ رقم کی اور وہ عظیم پرکاش پادکون کے 1983 میں کانسے کا تمغہ جیتنے کے 36 سال بعد اس مقابلے میں کانسے کا تمغہ جیتنے والے دوسرے بھارتی مرد کھلاڑی بن گئے۔اس دوران خاتون ڈبلز میں ٹاپ سیڈ جاپانی جوڑی مايو متسموتو اور وكانا ناگاهارا نے دوسری سیڈ ہم وطن جوڑی یوکی فوکوشیما اور سياكا هرونتا کو ایک گھنٹے 25 منٹ میں 21-11، 20-22، 23-21 سے شکست دے کر ٹائٹل جیت لیا۔

Intro:आज हम आपको दिखायेंगे की जम्मू में लैंड माफिया किस तरह से सक्रीय है...और वो अपने मनसूबों को पाने के लिए किसी हद तक सिमाएं लांघ सकता है आज आप को इसका पूरा ब्योरा बताएंगे...क्योंकि जो खबर हम आपको बताने जा रहे हैं वो इन लैंड माफिया को बेनकाब कर देगी कि कैसे ये लोग सरकारी जमीन पर अपना कब्जा करने की कोशिश करते हैं।
मामला जम्मू के बावे स्थित अप्पू घर की जमीन को लेकर है,कि कैसे एक कंपनी ने जाली दस्तावेज बनाकर जेडीए की जमीन को हथयाने की कोशिश औऱ बकायदा कोर्ट में फर्जी दस्तावेज भी जमा कराए...लेकिन विभाग के तेज तरार अफसरों ने इस कंपनी के सारे मनसूबों पर पानी फेर दिया ।



Body:आईए आपको पूरा मामला समझाते हैं,दरअसल आज से करीब 24 साल पहले जेडीए की ज़मीन पर दिल्ली की तरज पर बने अप्पू घर बनाया गया । 10 मार्च 1995 में जेडिए के बीच देश की मशहूर कंपनी मेसर्स इंटरनेशनल अम्यूजमेंट में करार हुआ जिसके बाद विभाग ने ज़मीन का पोजेशन इंटरनेशनल अम्यूजमेंट को ही दिया । इसी बीच इंटरनेशनल अम्यूजमेंट ने जम्मू बेसड कंपनी रीजेंसी अम्यूजमेंट प्राइवेट लिमिटेड को अपना एसोसिएट बनाया...लेकिन अचानक कुछ साल बीत जाने के बाद इंटरनेशनल अम्यूजमेंट और जम्मू बेस्ड रीजेंसी अम्यूजमेंट के बीच मतभेद बढ़ गए और ज़मीन का पोजेशन लेने वाली कंपनी ने जेडीए को लेटर लिखकर जानकारी दी कि उसका और जम्मू बेस्ड कंपनी से कोई लेना देना नहीं है... लिहाजा इंटरनेशनल अम्यूजमेंट और जेडिए के करार को खत्म कर दिया जाए।

इंटरनेशनल अम्यूजमेंट द्वारा जेडीए को लिखे लेटर के बाद जेडीए ने कंपनी के एसोसिएट रीजेंसी अम्यूजमेंट को 17 दिसम्बर 2007 को उस पोजेशन को आगे बढ़ाने के लिए कारण बताओ नोटिस जारी किया और बकाया राशि 13 लाख 4 हज़ार 6 सौ 58 रूपए 15 दिन के भीतर जमा करने को कहा गया...लेकिन कंपनी राशी जमा ना करा कर जेडीए के खिलाफ कोर्ट में रिट पेटिशन दाखिल कर दी। रीजेंसी अम्यूजमेंट के मालिक मन्नु गुप्ता ने बावे में स्थित अप्पू घर पर अपना दावा पेश करते हुए कोर्ट में रीजेंसी अम्यूजमेंट के नाम फर्जी लेटर ऑफ इंटेंट पेश किया... क्योंकि जेडिए और रीजेंसी अमयूजमेंट के बीच कभी करार हुआ ही नहीं... लेकिन कंपनी ने उसमें फर्जीवाड़ा कर कोर्ट में पेश कर दिया और कोर्ट से लीज पीरियड की अवधि को बढ़ाने का आग्रह किया । तो वहीं कोर्ट में दाखिल इन दलिलों को जेडिए ने चुनौती देते हुए वो सभी दस्तावेज पेश किए जिसमें ये साबित हो गया कि जेडिए ने ये जमीन लीज पर दी ही नहीं और रीजेंसी अम्यूजमेंट के मालिक मन्नु गुप्ता ने जो दस्तावेज पेश किए हैं वो सभी फर्जी थे क्योंकि लेटर ऑफ इंटेंट सिर्फ इंटरनेशनल अम्यूजमेंट के नाम जारी हुआ था । जेडीए के सबूतों और रीजेंसी अम्यूजमेंट के मालिक द्वारा किए गए फर्जीवाड़े को देखने के बाद माननीय हाई कोर्ट ने दूसरी बार फिर हाई कोर्ट के सिंगल बेंच के पहले फैसले को बरकरार रखते हुए पेटिशनर रीजेंसी अम्यूजमेंट को फटकार लगाते हुए फैसला 21 अगस्त 2019 को जेडीए के हक में सुनाया और उन्हें तुरंत अपनी ज़मीन पर पोजेशन लेने के निर्देश दिए...



Conclusion:लैंड माफिया की पूरी घोटालेबाजी का पर्दाफाश करने वाली जेडीए की टीम और खासतौर पर अपने दबंग अंदाज़ से पहचाने जाने वाली जेडीए तहसीलदार श्रुति भारद्वाज के नेतृत्व में इस जमीन पर बने अप्पू घर को ढ़हा दिया और जमीन पर कब्जा लेने के लिए अपनी टीम के साथ वहां पर पहुंची लेकिन कंपनी के मालिक लैंड माफिया के साथ भी वहां पर पहुंच गया है...अब आलम ये है कि कंपनी के मालिक मन्नु गुप्ता विभाग को जमीन पर कब्जा नहीं करने दे रहा है ,जबकी कोर्ट के सख्त निर्देश हैं कि विभाग इस जमीन को जल्द से जल्द अपने कब्जे में ले...तो क्या कहा जाए कि लैंड माफिया के आगे कोर्ट के फैसले की कोई अयमिय नहीं...दाद देनी होगी जेडिए की तहसीलदार श्रुत्ति भारद्वाज की जो इन माफियों के सामने चट्टान की तरह डटी हुई हैं...लेकिन सवाल ये है कि जिस कंपनी ने कोर्ट में जाली दस्तावेज जमा किए और अब कोर्ट की कार्रवाई में दखल दे रहा है क्या उसके खिलाफ कार्रवाई होगी या फिर वहीं कि कानून इन लैंड माफिया के आगे बेबस ही रहेगा ।

(महिला जेडीए तहसीलदार, और लैंड कब्जाए हुआ व्यक्ति मनु गुप्ता की तस्वी है घड़ी पहने)
Last Updated : Sep 28, 2019, 5:52 AM IST

TAGGED:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.