اسٹار کھلاڑی سندھو نے ٹورنامنٹ میں چینی کھلاڑی لی جوئی روئی کے خلاف آسان فتح کے ساتھ دوسرے راؤنڈ میں جگہ بنائی تھی لیکن یہاں وہ غیر سیڈ تھائی لینڈ کی 'پورنپاوی چوچوووگ' کے ہاتھوں تقریبا ایک گھنٹے تک چلے تین گیمز کی جدوجہد میں 21-12، 13-21 ، 19-21 سے الٹ پھیر کا شکار بن گئیں۔
دنیا کی پانچویں نمبر کی کھلاڑی سندھو اس مقابلے سے پہلے تک تینوں مقابلوں میں پورنپاوی کو شکست دے چکی ہیں۔ انہوں نے سنہ 2018 میں آل انگلینڈ اور انڈونیشیا اوپن میں مسلسل دو بار تھائی کھلاڑی کو شکست دی تھی۔ لیکن اس جیت سے پورنپاوي نے بھارتی کھلاڑی کے خلاف اپنا اکاؤنٹ کھول کر ریکارڈ 1-3 پہنچا دیا۔
اس 58 منٹ کے سخت مقابلے میں اگرچہ سندھو نے اچھے آغاز کرتے ہوئے پہلا گیم آسانی سے 21-12 سے جیت لیا تھا، لیکن پورنپاوي نے باقی دونوں گیموں میں عالمی چمپئن کو مکمل طور شکست دی۔
انہوں نے دوسرے گیم میں 34 میں سے 21 پوائنٹس جیتے جبکہ سندھو 13 پوائنٹس ہی جیت سکیں۔ ایک وقت پورنپاوي نے مسلسل چھ پوائنٹس لے کر سندھو پر 15-7 کی برتری بنائی اور سیٹ جیت کر 1-1 سے برابر کر لی۔تیسرے فیصلہ کن گیم میں سندھو نے سخت جدوجہد کے ساتھ 6-6 پر برابری کی۔ سندھو نے مسلسل چار پوائنٹس لے کر 12-7 کی برتری بنائی لیکن تھائی کھلاڑی پوائنٹس لیتی رہیں اور مسلسل چھ پوائنٹس لے کر انہوں نے 21-19 سے قریب سے سیٹ اور میچ جیت لیا۔
بھارت کے لیے خواتین کے سنگلز میں سندھو کے باہر ہونے کے ساتھ چیلنج بھی ختم ہو گیا ہے، کیونکہ سنگلزکے پہلے ہی راؤنڈ میں اس کی دیگر اولمپک میڈلسٹ اسٹار کھلاڑی سائنا نہوال پہلے ہی ہار کر باہر ہو چکی ہیں۔
مرد ڈبلز میں بھی ساتوك سائراج ریكي ریڈي اور چراغ شیٹی کی بھارتی جوڑی ہار کر باہر ہو گئی۔ انہیں جاپان کے تاکاشی كامورا اور كيگو سونودا کی چوتھی سیڈ جوڑی کے ہاتھوں 34 منٹ میں 19-21، 8-21 سے شکست کھانی پڑی۔ 15 ویں رینک بھارتی جوڑی کی یہ کیریئر میں جاپانی جوڑی کے خلاف مسلسل چوتھی شکست بھی ہے۔
مکسڈ ڈبلز میں بھی نتائج بھارت کیلئے مایوس کن رہے جہاں ساتوك سائراج اور اشونی پونپا کی 27 ویں رینک جوڑی کو 28 ویں رینک کی جاپانی جوڑی نے شکست دے کر باہر کر دیا۔ يوكي كانیكو اور میساکی ماتسوموتو نے 55 منٹ تک چلے سخت میچ میں 21-11، 16-21، 21-12 سے جیت اپنے نام کی۔