سال 2020 کا سب سے اہم معاملہ سشانت سنگھ کی موت کا رہا۔ اس کے علاوہ کنگنا رناوت، کنیکا کپور اور دیپیکا پاڈوکون بھی تنازعات میں گھری رہیں۔
دیپیکا پاڈوکون کا جے این یو دورہ (07 جنوری 2020)
سال کے شروعات میں ہی دیپیکا سرخیوں میں آ گئی تھیں۔ وہ اپنی فلم 'چھپاک' کی تشہیر کے لئے جے این یو گئی تھیں۔ کنہیا کمار بھی ان کے ساتھ تھے۔ اس پر بہت تنازعہ ہوا تھا۔ اس کے بعد ان کا نام بھی منشیات کے معاملے میں بھی سامنے آیا۔ سرکاری ایجنسی نے بھی ان سے پوچھ گچھ کی۔
کنیکا کپور اور کووڈ 19 (اپریل 2020)
'بیبی ڈول' گلوکارہ نے اس وقت سرخیاں بٹوریں جب ان کی کووڈ-19 کی رپورٹ مثبت آئی تھی۔ الزام لگایا گیا تھا کہ انہوں نے کورنٹائن کے اصولوں کی خلاف ورزی کی ہے۔
او ٹی ٹی سیریز 'پاتال لوک' اور انوشکا شرما (24 مئی 2020)
متنازعہ ویب شو میں سے ایک پاتال لوک کافی سرخیوں میں رہا۔ بی جے پی کے رکن اسمبلی نندکشور گجر نے شو کی پروڈیوسر انوشکا شرما کے خلاف اپنی تصویر استعمال کرنے پر شکایت درج کرائی تھی۔ یہاں تک کہ انہوں نے میڈیا سے گفتگو کے دوران وراٹ کوہلی سے اداکارہ کو طلاق تکل دینے کی بات کہہ ڈالی تھی۔ ایک اور معاملے میں دہلی سکھ گرودوارہ پربندھک کمیٹی کے چیئرمین منجندر سنگھ سرسا نے اس شو میں سکھ کرداروں پر تشویش کا اظہار کیا تھا۔
سُشانت سنگھ راجپوت خودکشی معاملہ (14 جون 2020)
سشانت سنگھ راجپوت خودکشی سے ان کے مداحوں میں خوف و ہراس پھیل گیا۔ جیسے ہی یہ سنسنی خیز معاملہ ٹی وی اور دوسرے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر آیا، تنازعہ بڑھتا ہی چلا گیا۔ بالی ووڈ کے کئی ہستیوں جیسے کرن جوہر، سلمان خان اور دیگر پر اس کا الزام عائد کیا گیا تھا۔ بعد میں سُشانت کیس میں منشیات کا معاملہ سامنے آیا، جب این سی بی نے ریا چکرورتی کو گرفتار کیا اور اس معاملے میں دیپیکا، شردھا کپور، سارہ علی خان سمیت کئی مشہور شخصیات سے پوچھ گچھ کی گئی۔
کنگنا رنوت بمقابلہ بالی ووڈ (جون - دسمبر)
کنگنا رناوت سال بھر تنازعات میں گھری رہیں۔ سشانت کی موت کے بعد کنگنا نے بالی ووڈ میں اقربا پروری پر سوال اٹھایا۔ انہوں نے کرن جوہر، تاپسی پنو، سورا بھاسکر، دیپیکا پاڈوکون، پریانکا چوپڑا، رنویر سنگھ، جاوید اختر اور دیگر کئی مشہور شخصیات کو سوشل میڈیا پر نشانہ بنایا۔ کسانوں کی تحریک پر دلجیت دوسنجھ سے بھی وہ بھڑ گئیں جس کا جواب بھی دوسانجھ نے انہیں دیا۔ ٹویٹر پر دونوں کی نوک جھونک کافی دنوں تک سرخیوں میں رہی۔
گنجن سکسینہ: کارگل گرل فلم تنازعہ (اگست 2020)
اگست میں نیٹ فلکس پر ریلیز ہوئی ویب سریز 'گنجن سکسینا: کارگل گرل ' میں دکھایا گیا کہ بھارتی فضائیہ میں صنف کی بنیاد پر امتیازی سلوک کیا جاتا ہے۔ مرکزی حکومت نے اس فلم کے خلاف دہلی ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی تھی۔ دھرما پروڈکشن پر اس فلم میں ایئرفورس کی شبیہہ کو داغدار کرنے کا الزام لگایا گیا تھا۔
کنگنا رناوت آفس کیس (19 ستمبر 2020)
ممبئی میونسپل کارپوریشن (بی ایم سی) نے بالی ووڈ اداکارہ کنگنا رناوت کے دفتر کے خلاف غیر قانونی تعمیر کا الزام عائد کرتے ہوئے کارروائی کی۔ کنگنا رناوت نے اس پر ہائی کورٹ سے رجوع کیا۔ اس کے بعد اسی دن عدالت نے بی ایم سی کی کارروائی پر روک لگا دی۔
فلم لکشمی (نومبر 2020)
اکشے کمار اور کیارا اڈوانی کی اداکاری والی فلم لکشمی سے بھی تنازع کھڑا ہوا تھا۔ دراصل اس فلم کا پہلا نام لکشمی بم تھا۔ لوگوں کے مطابق یہ ہندو دیوتا کی توہین تھی۔ بعد میں فلم کا نام لکشمی رکھ دیا گیا۔
'اے سیٹبل بوائے' ویب سریز (نومبر 2020)
'اے سیٹبل بوائے' ویب سائریز پر لو جہاد کو فروغ دینے کا الزام لگایا گیا تھا اور مندر میں کسینگ سین پر اعتراض جتایا گیا تھا۔ مدھیہ پردیش کے وزیر داخلہ ناروتم مشرا نے ویب سائٹوں کے پروڈیوسر ڈائریکٹر پر مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے کا الزام عائد کیا تھا
اے کے بمقابلہ اے کے (دسمبر 2020)
انیل کپور کی فلم اے کے ورسس اے کے میں انڈین ایئرفورس نے وردی میں بدسلوکی اور جھگڑوں کو ظاہر کرنے پر اعتراض جتایا اور مطالبہ کیا کہ اس منظر کو فلم سے ہٹا دیا جائے۔