ETV Bharat / sitara

فلم 'کاغذ' عام آدمی کی حقیقی کہانی پر مبنی - فلم 'کاغذ' عام آدمی کی حقیقی کہانی پر مبنی

بالی ووڈ کے معروف ہدایت کار ستیش کوشک کی ہدایت کاری میں بنی اور جلد ہی فلمی پردے پر نمائش کے لیے اترنے والی فلم 'کاغذ' زندہ رہتے ہوئے مردہ قرار دیے گئے ایک عام آدمی کے اپنے آپ کو زندہ ثابت کرنے کے لیے 18 برسوں تک لڑی گئی انصاف کی حقیقی لڑائی کی جدوجہد پر مبنی ہے۔

بالی ووڈ کے معروف ہدایت کار ستیش کوشک
بالی ووڈ کے معروف ہدایت کار ستیش کوشک
author img

By

Published : Feb 12, 2020, 8:25 PM IST

Updated : Mar 1, 2020, 3:22 AM IST

فلم کاغذ حقیقی کردار لال بہاری کے اس 18 سالہ جدوجہد کے ارد گرد گھومتی ہے، جسے والدین کی موت کے بعد بچپن میں ہی زندہ ہوتے ہوئے ریوینو ریکارڈ میں مردہ قرار دے دیا گیا اور اس کی ورثے پر رشتے داروں نے قبضہ کرلیا۔

لال بہاری عرف ’مرتک‘ کو کاغذات میں اپنے آپ کو زندہ ثابت کرنے کے لیے 18 برس لگ گئے۔ لال بہاری کا تعلق اعظم گڑھ کے مبارک پور کے امیلو گاؤں سے ہے۔

فلم 'کاغذ' عام آدمی کی حقیقی کہانی پر مبنی
فلم 'کاغذ' عام آدمی کی حقیقی کہانی پر مبنی

ہدایت کار ستیش کوشک نے اپنی فلم کاغذ میں لال بہاری کے جدوجہد کی اسی حقیقی کہانی کو فلمایا ہے۔

ستیش نے میڈیا کو بتایا کہ انہیں لال بہاری کے زندہ ہوتے ہی مردہ قرار دیے جانے کی اطلاع اخبارات کے ذریعہ ملی اور اس کے فورا بعد انہوں نے لال بہاری سے رابطہ قائم کیا اور فلم کے حقوق سنہ 2003 میں ہی لے لیے۔

کوشک کے لفظوں میں’اس فلم کا آئیڈیا ان کے ذہن میں 2003 سے ہی گردش کر رہا تھا لیکن اس وقت اس قسم کی فلموں کو مقبولیت نہیں ملی تھی لیکن اب جب کہ ’بایو پک‘ فلموں کو عام مقبولیت حاصل ہو رہی ہے ان کا یہ خواب شرمندہ تعبیر ہو رہا ہے اور جلد ہی ’کاغذ‘ فلمی پردوں پر ہوگی۔

اپنے آپ کو زندہ ثابت کرنے کے جدوجہد کے دوران لال بہاری نے 1988 کے لوک سبھا انتخابات میں الہ آباد سے سابق وزیر اعظم وشوناتھ پرتاپ سنگھ اور بہوجن سماج پارٹی کے بانی کانشی رام کے خلاف انتخابی میدان میں اترے۔

وہ 1989 کے انتخابات میں سابق وزیر اعظم راجیو گاندھی کے خلاف بھی الیکشن لڑے اور اترپردیش اسمبلی میں پمفلٹ پھینکا اور گرفتار ہوئے۔ لال بہاری مسلسل 18 برسوں تک اپنی جدوجہد کو جاری رکھا اور بلآخر 1994 میں حکومت نے اس بات کو قبول کیا کہ لال بہاری ’مردہ‘ نہیں بلکہ ’زندہ‘ ہیں۔

لال بہاری کو اپنے ’مردہ‘ہونے کی خبر اس وقت پتہ چلی جب وہ اعظم گڑھ ریونیو آفس قرض لینے کے لیے پہنچے۔ بہاری کی اس دلچسپ جدوجہد کو عالمی شہرت بھی ملی۔ اب وہ اپنی ’مرتک سنگھ‘ نام کی ایک تنظیم بھی چلاتے ہیں اور اس کے تحت ایسے افراد کی مدد کرتے ہیں جن کو زندہ ہوتے ہوئے بھی سرکاری کاغذات میں مردہ قرار دے دیا گیا ہے۔

اب وہ اپنا پورا نام ’لال بہاری مرتک‘ لکھتے ہیں۔ فلم کاغذ کو اترپردیش کے لکھنؤ، سیتاپور، اعظم گڑھ سمیت دیگر مقامات پر شوٹ کیا گیا ہے۔ فلم کا کچھ حصہ ممبئی میں پورا کیا گیا ہے۔

اداکار پنکج ترپاٹھ
اداکار پنکج ترپاٹھ

فلم میں لال بہاری کا کردار رنگ منچ کے اداکار پنکج ترپاٹھ نے تو ان کی بیوی کا کردار’مونل گجر‘ نے ادا کیا ہے۔ پوری فلم چونکہ لال بہاری کے حقیقی جدوجہد کی داستان کو بیان کرتی ہے اس لیے ان کی بیوی کے کردار کو تھوڑا چھوٹا رکھا گیا ہے۔

فلم کاغذ حقیقی کردار لال بہاری کے اس 18 سالہ جدوجہد کے ارد گرد گھومتی ہے، جسے والدین کی موت کے بعد بچپن میں ہی زندہ ہوتے ہوئے ریوینو ریکارڈ میں مردہ قرار دے دیا گیا اور اس کی ورثے پر رشتے داروں نے قبضہ کرلیا۔

لال بہاری عرف ’مرتک‘ کو کاغذات میں اپنے آپ کو زندہ ثابت کرنے کے لیے 18 برس لگ گئے۔ لال بہاری کا تعلق اعظم گڑھ کے مبارک پور کے امیلو گاؤں سے ہے۔

فلم 'کاغذ' عام آدمی کی حقیقی کہانی پر مبنی
فلم 'کاغذ' عام آدمی کی حقیقی کہانی پر مبنی

ہدایت کار ستیش کوشک نے اپنی فلم کاغذ میں لال بہاری کے جدوجہد کی اسی حقیقی کہانی کو فلمایا ہے۔

ستیش نے میڈیا کو بتایا کہ انہیں لال بہاری کے زندہ ہوتے ہی مردہ قرار دیے جانے کی اطلاع اخبارات کے ذریعہ ملی اور اس کے فورا بعد انہوں نے لال بہاری سے رابطہ قائم کیا اور فلم کے حقوق سنہ 2003 میں ہی لے لیے۔

کوشک کے لفظوں میں’اس فلم کا آئیڈیا ان کے ذہن میں 2003 سے ہی گردش کر رہا تھا لیکن اس وقت اس قسم کی فلموں کو مقبولیت نہیں ملی تھی لیکن اب جب کہ ’بایو پک‘ فلموں کو عام مقبولیت حاصل ہو رہی ہے ان کا یہ خواب شرمندہ تعبیر ہو رہا ہے اور جلد ہی ’کاغذ‘ فلمی پردوں پر ہوگی۔

اپنے آپ کو زندہ ثابت کرنے کے جدوجہد کے دوران لال بہاری نے 1988 کے لوک سبھا انتخابات میں الہ آباد سے سابق وزیر اعظم وشوناتھ پرتاپ سنگھ اور بہوجن سماج پارٹی کے بانی کانشی رام کے خلاف انتخابی میدان میں اترے۔

وہ 1989 کے انتخابات میں سابق وزیر اعظم راجیو گاندھی کے خلاف بھی الیکشن لڑے اور اترپردیش اسمبلی میں پمفلٹ پھینکا اور گرفتار ہوئے۔ لال بہاری مسلسل 18 برسوں تک اپنی جدوجہد کو جاری رکھا اور بلآخر 1994 میں حکومت نے اس بات کو قبول کیا کہ لال بہاری ’مردہ‘ نہیں بلکہ ’زندہ‘ ہیں۔

لال بہاری کو اپنے ’مردہ‘ہونے کی خبر اس وقت پتہ چلی جب وہ اعظم گڑھ ریونیو آفس قرض لینے کے لیے پہنچے۔ بہاری کی اس دلچسپ جدوجہد کو عالمی شہرت بھی ملی۔ اب وہ اپنی ’مرتک سنگھ‘ نام کی ایک تنظیم بھی چلاتے ہیں اور اس کے تحت ایسے افراد کی مدد کرتے ہیں جن کو زندہ ہوتے ہوئے بھی سرکاری کاغذات میں مردہ قرار دے دیا گیا ہے۔

اب وہ اپنا پورا نام ’لال بہاری مرتک‘ لکھتے ہیں۔ فلم کاغذ کو اترپردیش کے لکھنؤ، سیتاپور، اعظم گڑھ سمیت دیگر مقامات پر شوٹ کیا گیا ہے۔ فلم کا کچھ حصہ ممبئی میں پورا کیا گیا ہے۔

اداکار پنکج ترپاٹھ
اداکار پنکج ترپاٹھ

فلم میں لال بہاری کا کردار رنگ منچ کے اداکار پنکج ترپاٹھ نے تو ان کی بیوی کا کردار’مونل گجر‘ نے ادا کیا ہے۔ پوری فلم چونکہ لال بہاری کے حقیقی جدوجہد کی داستان کو بیان کرتی ہے اس لیے ان کی بیوی کے کردار کو تھوڑا چھوٹا رکھا گیا ہے۔

Last Updated : Mar 1, 2020, 3:22 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.