کشمیری پنڈتوں پر مبنی 'دا کشمیر فائلز' کی ریلیز کی تاریخ کا اعلان ہوتے ہی پورے بھارت میں ہلچل مچ گئی تھی۔ یہ فلم نے سیاست کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے۔ حکمراں جماعت اور اپوزیشن جماعتوں کے درمیان لفظی جنگ بھی شروع ہوگئے ہیں۔ وہیں اس فلم سے سب سے زیادہ سرخیاں بٹورنے والے فلمساز وویک رنجن اگنی ہوتری کی ایک تصویر سوشل میڈیا پر وائرل ہورہی ہے۔ یہ وویک کی پرانی تصویر ہے، جس میں وہ دہلی کے جامع مسجد کے نزدیک دعا میں ہاتھ اٹھاتےہوئے نظر آرہے ہیں۔ Director Vivek Agnihotri Praying Pic Viral
واضح رہے کہ وویک کی یہ تصویر سال 2012 کی ہے، اس تصویر کو ڈائریکٹر نے خود ٹویٹ کیا تھا۔ فلم کے ساتھ ہی اب وویک بھی کچھ لوگوں کے نشانے پر آگئے ہیں۔ وہیں سوشل میڈیا کا ایک بڑا حصہ وویک کا بچاؤ کرتے ہوئے نظر آرہا ہے۔ Vivek Agnihotri Praying in front of Jama Masjid
اس فلم کے آنے کے بعد کئی سوشل میڈیا صارفین سوال اٹھا رہے ہیں کہ اتنی درد ناک سچائی کو اب تک کیوں نہیں دکھایا گیا۔ وہیں سوشل میڈیا کا ایک حصہ کہہ رہا ہے کہ فلم کے ذریعے مسلمانوں کے تئیں زہر گھولنے کا کام کیا جا رہا ہے۔ اس درمیان وویک رنجن اگنی ہوتری کی وہ تصویر وائرل ہو رہی ہے، جس میں وہ دعا کرتے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔ وویک کے مخالفین اسے ہدایتکار کی منافقت قرار دے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں: The Kashmir Files وویک اگنی ہوتری نے کہا 'دا کشمیر فائلز پر ویب سیریز بنائیں گے'
سوشل میڈیا پر وویک کی اس تصویر پر تبصرہ کرتے ہوئے ایک صارف نے لکھا، 'ڈیلیٹ کر دو بھائی'۔ کچھ صارفین کہہ رہیں ہے کہ وویک صرف پیسہ کمانے کے لیے یہ کام کر رہے ہیں۔ اس فلم کے حوالے سے بالی ووڈ میں بھی خاموشی ہے۔ اس فلم پر صرف چند بالی ووڈ ستاروں نے اپنا ردعمل ظاہر کیا ہے۔ اس میں اداکارہ یامی گوتم اور کنگنا رناوت نے فلم کی تعریف کی ہے۔ اس فلم کو دیکھتے ہی کنگنا نے بالی ووڈ کو گینگ کہہ کر نشانہ بنانا شروع کردیا ہے۔