ETV Bharat / sitara

'پل بھر کے لیے کوئی مجھے پیار کر لے جھوٹا ہی سہی' - اندیور کی برسی

بالی ووڈ میں انديور کو ایک ایسے نغمہ نگار کے طور پر یاد کیا جاتا ہے جنہوں نے اپنے لکھے نغموں سے لوگوں کو تین دہائی تک مسحور کیا۔ 'پل بھر کے لیے کوئی مجھے پیار کرلے جھوٹا ہی سہی' اندیور کا مشہور و مقبول نغمہ ہے۔

The death anniversary of the renowned lyricist indeevar
'پل بھر کے لئے کوئی مجھے پیار کرلے جھوٹا ہی سہی'
author img

By

Published : Feb 27, 2020, 12:08 AM IST

Updated : Mar 2, 2020, 5:09 PM IST

اندیور کا اصلی نام شیام لعل بابو رائے تھا، وہ یکم جنوری 1924 کو اُترپردیش کے ضلع جھانسی کے ایک گاؤں میں پیدا ہوئے۔

اندیور بچپن سے ہی نغمہ نگار بننے کا خواب دیکھا کرتے تھے جسے پورا کرنے کے لیے بعد میں بمبئی چلے آئے۔ انہیں بطور نغمہ نگار 1946 میں فلم 'ڈبل کراس' میں کام کرنے کا موقع ملا لیکن فلم کی ناکامی کی وجہ سے وہ اپنی شناخت نہیں بنا پائے۔

سال 1951 میں پچیس سال کی عمر میں فلم ملہار میں موسیقار روشن کی دھُن پر لکھے اُن کے گیت 'بڑے ارمانوں سے رکھا ہے بلم تیری قسم' کو کافی شہرت ملی۔ یہ نغمہ آج بھی شائقین کے درمیان بے حد پسند کیا جاتا ہے۔

سال 1963 میں بابوبھائی مستری کی موسیقی آموز فلم 'پارس منی' کی کامیابی کے بعد اندیور شہرت کی بلنديوں پر جا پہنچے۔ ان کی جوڑی پروڈیوسر و ڈائرکٹر منوج کمار کے ساتھ بہت جمی۔ منوج کمار نے سب سے پہلے انہیں فلم 'اپکار' کے نغمے لکھنے کی پیشکش کی۔

کلیان جی آنند جی کی موسیقی میں اندیور کے لکھے 'قسمیں وعدے پیار وفا' جیسا دل کو چھو لینے والے نغمہ نے سامعین کو محظوظ کر دیا۔

اس کے علاوہ منوج کمار کی فلم 'پورب اور پچھم' کے لیے بھی انہوں نے 'دلہن چلی وہ پہن چلی' اور 'کوئی جب تمہارا ہردے توڑ دے' جیسے سدابہار نغمات لکھ کر ناظرین کو دیوانہ بنادیا۔

سال 1970 میں وجے آنند کی فلم 'جانی میرا نام' میں 'نفرت کرنے والوں کے سینے میں پیار بھر دو' اور 'پل بھر کے لئے کوئی مجھے پیار کرلے' جیسے رومانوی نغمات لکھ کر انہوں نے شائقین کا دل جیت لیا۔

اندیور کا اصلی نام شیام لعل بابو رائے تھا، وہ یکم جنوری 1924 کو اُترپردیش کے ضلع جھانسی کے ایک گاؤں میں پیدا ہوئے۔

اندیور بچپن سے ہی نغمہ نگار بننے کا خواب دیکھا کرتے تھے جسے پورا کرنے کے لیے بعد میں بمبئی چلے آئے۔ انہیں بطور نغمہ نگار 1946 میں فلم 'ڈبل کراس' میں کام کرنے کا موقع ملا لیکن فلم کی ناکامی کی وجہ سے وہ اپنی شناخت نہیں بنا پائے۔

سال 1951 میں پچیس سال کی عمر میں فلم ملہار میں موسیقار روشن کی دھُن پر لکھے اُن کے گیت 'بڑے ارمانوں سے رکھا ہے بلم تیری قسم' کو کافی شہرت ملی۔ یہ نغمہ آج بھی شائقین کے درمیان بے حد پسند کیا جاتا ہے۔

سال 1963 میں بابوبھائی مستری کی موسیقی آموز فلم 'پارس منی' کی کامیابی کے بعد اندیور شہرت کی بلنديوں پر جا پہنچے۔ ان کی جوڑی پروڈیوسر و ڈائرکٹر منوج کمار کے ساتھ بہت جمی۔ منوج کمار نے سب سے پہلے انہیں فلم 'اپکار' کے نغمے لکھنے کی پیشکش کی۔

کلیان جی آنند جی کی موسیقی میں اندیور کے لکھے 'قسمیں وعدے پیار وفا' جیسا دل کو چھو لینے والے نغمہ نے سامعین کو محظوظ کر دیا۔

اس کے علاوہ منوج کمار کی فلم 'پورب اور پچھم' کے لیے بھی انہوں نے 'دلہن چلی وہ پہن چلی' اور 'کوئی جب تمہارا ہردے توڑ دے' جیسے سدابہار نغمات لکھ کر ناظرین کو دیوانہ بنادیا۔

سال 1970 میں وجے آنند کی فلم 'جانی میرا نام' میں 'نفرت کرنے والوں کے سینے میں پیار بھر دو' اور 'پل بھر کے لئے کوئی مجھے پیار کرلے' جیسے رومانوی نغمات لکھ کر انہوں نے شائقین کا دل جیت لیا۔

Last Updated : Mar 2, 2020, 5:09 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.