بالی ووڈ کے متعدد اداکاراؤں کے ذریعہ ریا چکرورتی کے لیے انصاف کا مطالبہ کیے جانے کے بعد اب فلمساز انوراگ کشیپ نے ان شکایات پر ردعمل ظاہر کیا کہ کیوں فلم انڈسٹری نے سشانت سنگھ راجپوت کی تحقیقات کے بارے میں پہلے خاموشی اختیار کی ہوئی تھی اور اب انہوں نے اس بارے مٰیں بولنے کا فیصلہ کیوں کیا ہے۔
کشیپ نے بدھ کے روز مئی ماہ میں سشانت کے منیجر کے ساتھ ہوئے اپنے واٹس ایپ میسج شیئر کیں۔یہ میسج سشانت کی موت سے تین ہفتے پہلے کے ہیں۔اس میسج میں انوراگ کو سشانت کے منیجر کو یہ کہتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے کہ وہ ان کے ساتھ کام کیوں نہیں کرنا چاہتے تھے۔
میسج کو شیئر کرتے ہوئے انوراگ نے لکھا کہ سشانت کے اپنے کچھ وجوہات تھے جس کی وجہ سے وہ ان کے ساتھ کام نہیں کرنا چاہتے تھے۔
راجپوت کے منیجر نے 22 مئی کو ایک فلم کے حوالے سے کشیپ سے رابطہ کیا تھا۔ انہوں نے لکھا کہ میں جانتا ہوں کہ آپ کو پسند نہیں ہے کہ لوگ آپ کو اداکاروں کو اپنی فلم میں لینے کی بات کہیں۔ لیکن مجھے لگتا ہے کہ میں آپ سے یہ بات کرسکتا ہوں۔ میں آپ سے گزارش کروں گا کہ آپ سشانت سنگھ راجپوت کو اپنے ذہن میں رکھیں اگر آپ کولگتا ہے کہ وہ آپ کے ساتھ کہیں بھی فٹ بیٹھتا ہو۔ایک ناظرین کے حیثیت سے مجھے اچھا لگے گا کہ آپ دونوں ایک پلیٹ فارم میں ایک ساتھ آکر کچھ بہترین کریں۔
جس کے جواب میں انوراگ نے لکھا کہ وہ بہت پریشان کن شخص ہیں۔ ان کی فلمی دنیا میں قدم رکھنے سے پہلے اور ان کی فلم کائی پو چے آنے سے پہلے سے ہی میں انہیں جانتا ہوں۔
انوراگ نے یہ بھی بتایا کہ وہ کیسے کسی فلم کو چھوڑ دیتے ہیں کیونکہ سشانت ان کے ساتھ کام کرنا چاہتے تھے۔یہ جوڑی ایک ساتھ ایک پروجیکٹ پر کام کرنے کے لئے تیار تھی لیکن اس فلم کو دل بیچارا اداکار نے چھوڑ دیا تھا۔
کشیپ نے ٹویٹر پرایک بیان پوسٹ کرتے ہوئے لکھا کہ ہر کوئی ریا کے خون کا پیاسا بن ہوا ہے،جس پر یہ سوال کیا جارہا ہے کہ تم کو کیسے معلوم کہ وہ اس کے ساتھ ایسا ویسا نہیں کرسکتی۔ آپ کو کیسے معلوم کہ وہ کن حالات سے گزر رہا تھا؟ تو کیا ہم یہ بھول رہے ہیں کہ گزشتہ 9-10 سالوں میں ہم ایس ایس آر سے ملتے تھے اسے جانتے اور دیکتھے تھے تو ہاں ہم اس بارے میں بہتر جانتے ہیں۔
گینگس آف واسئے پور کے ڈائریکٹر نے مزید کہا کہ یہی وجہ ہے کہ پوری انڈسٹری سشانت کے احترام میں اس معاملے پر اب تک خاموش تھی اور اب ایس ایس آر ہی ایک وجہ ہے کہ جس نے ریا کے لیے سب کو ایک ساتھ متحد کیا ہے، کیونکہ اب بہت زیادہ ہوگیا۔ریپبلک ہماری رائے سے آگاہ نہیں ہے۔
ودیا بالن ، شیبانی ڈنڈیکر ، انوراگ کشیپ اور دیگر مشہور شخصیات نے سوشل میڈیا پر اس حوالے سے اپنی آوازیں اٹھائی۔