ETV Bharat / sitara

سشانت سنگھ کیس: سپریم کورٹ میں آج نئی پی آئی ایل پر سماعت

سشانت سنگھ راجپوت معاملے میں سی بی آئی کی 'مربوط' تحقیقات کے لئے دائر مفاد عامہ کی عرضی پر سماعت آج سپریم کورٹ میں ہوگی۔ پیر کو بھی سپریم کورٹ میں اس معاملے پر سماعت ہوئی تھی۔

سوشانت سنگھ کیس: سپریم کورٹ آج نئی پی آئی ایل پر سماعت کرے گی
author img

By

Published : Aug 13, 2020, 11:33 AM IST

سشانت سنگھ راجپوت کی موت کے معاملے کی سی بی آئی کی 'مربوط' تحقیقات کے لئے دائر مفاد عامہ کی سماعت آج سپریم کورٹ میں ہوگی۔ پی آئی ایل میں کہا گیا ہے کہ جس طرح ممبئی پولیس معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے اس سے پورا ملک حیران ہے۔

بی جے پی رہنما اور وکیل اجے اگروال کی اس مفاد عامہ عرضی پر چیف جسٹس ایس اے بوبڈے، جسٹس اے ایس بوپنا اور جسٹس وی راما سبرامنیم پر مشتمل تین رکنی بینچ سماعت کرے گی۔

عدالت عظمیٰ نے اس سے قبل 30 جولائی اور 7 اگست کو الکا پریا اور ممبئی کے قانون کی طالبہ ڈیوویڈرا دیوتادین دوبے کی مفاد عامہ کی درخواستوں کو خارج کردیا تھا۔

7 اگست کو عدالت نے یہ کہتے ہوئے دوبے کی درخواست مسترد کردی۔ سشانت کے والد اس کیس کی پیروی کر رہے ہیں۔ اس لیے اس معاملے میں آپ ایک انجان شخص ہیں اور آپ غیر ضروری طور پر اس میں داخل ہو رہے ہیں۔ ہم اس کی اجازت نہیں دیں گے۔'

واضح رہے کہ ممبئی کے علاقے باندرہ میں 14 جون کو بالی ووڈ اداکار سشانت سنگھ راجپوت کی لاش اپنے گھر کی چھت سے لٹکی ہوئی ملی۔ تب سے ممبئی پولیس اس معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے اور اب تک کم از کم 56 افراد کے بیانات قلمبند ہوچکے ہیں۔

اس معاملے میں سشانت سنگھ راجپوت کے والد کرشنا کشور سنگھ نے پٹنہ کے راجیو نگر پولیس اسٹیشن میں ایف آئی آر درج کروائی تھی۔ ایف آئی آر میں اداکارہ ریا چکرورتی اور اس کے کنبہ کے افراد سمیت چھ دیگر افراد پر سشانت کو خودکشی کرنے پر مجبور کرنے کے خلاف کئی سنگین الزامات عائد کیے گئے تھے۔

وہیں درخواست میں کہا گیا ہے کہ اس معاملے میں تمام الیکٹرانک چینلز پر میڈیا ٹرائل چلائے جارہے ہیں۔ اس میڈیا ٹرائل کو روکنے کے لئے سی بی آئی کے ذریعہ ایک مربوط تحقیقات کروانا ضروری ہے، جو اس طرح کے زیر بحث معاملات کی غیرجانبداری تحقیقات کرنے میں پوری طرح ہنر مند ہے۔

وکیل اگروال نے درخواست میں کہا ہے کہ بالی ووڈ کے ابھرتے ہوئے اسٹار سشانت سنگھ راجپوت 14 جون کو پراسرار حالات میں ان کی رہائش گاہ پر مردہ پائے گئے تھے۔ ممبئی پولیس نے اسے فوری طور پر خودکشی کا معاملہ قرار دے دیا، لیکن 'ایم ایس دھونی' جیسی فلم میں مرکزی کردار ادا کرنے والے اداکار کے بارے میں پولیس کی یہ کہانی ہضم نہیں ہوئی۔

سشانت سنگھ راجپوت کی موت کے معاملے کی سی بی آئی کی 'مربوط' تحقیقات کے لئے دائر مفاد عامہ کی سماعت آج سپریم کورٹ میں ہوگی۔ پی آئی ایل میں کہا گیا ہے کہ جس طرح ممبئی پولیس معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے اس سے پورا ملک حیران ہے۔

بی جے پی رہنما اور وکیل اجے اگروال کی اس مفاد عامہ عرضی پر چیف جسٹس ایس اے بوبڈے، جسٹس اے ایس بوپنا اور جسٹس وی راما سبرامنیم پر مشتمل تین رکنی بینچ سماعت کرے گی۔

عدالت عظمیٰ نے اس سے قبل 30 جولائی اور 7 اگست کو الکا پریا اور ممبئی کے قانون کی طالبہ ڈیوویڈرا دیوتادین دوبے کی مفاد عامہ کی درخواستوں کو خارج کردیا تھا۔

7 اگست کو عدالت نے یہ کہتے ہوئے دوبے کی درخواست مسترد کردی۔ سشانت کے والد اس کیس کی پیروی کر رہے ہیں۔ اس لیے اس معاملے میں آپ ایک انجان شخص ہیں اور آپ غیر ضروری طور پر اس میں داخل ہو رہے ہیں۔ ہم اس کی اجازت نہیں دیں گے۔'

واضح رہے کہ ممبئی کے علاقے باندرہ میں 14 جون کو بالی ووڈ اداکار سشانت سنگھ راجپوت کی لاش اپنے گھر کی چھت سے لٹکی ہوئی ملی۔ تب سے ممبئی پولیس اس معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے اور اب تک کم از کم 56 افراد کے بیانات قلمبند ہوچکے ہیں۔

اس معاملے میں سشانت سنگھ راجپوت کے والد کرشنا کشور سنگھ نے پٹنہ کے راجیو نگر پولیس اسٹیشن میں ایف آئی آر درج کروائی تھی۔ ایف آئی آر میں اداکارہ ریا چکرورتی اور اس کے کنبہ کے افراد سمیت چھ دیگر افراد پر سشانت کو خودکشی کرنے پر مجبور کرنے کے خلاف کئی سنگین الزامات عائد کیے گئے تھے۔

وہیں درخواست میں کہا گیا ہے کہ اس معاملے میں تمام الیکٹرانک چینلز پر میڈیا ٹرائل چلائے جارہے ہیں۔ اس میڈیا ٹرائل کو روکنے کے لئے سی بی آئی کے ذریعہ ایک مربوط تحقیقات کروانا ضروری ہے، جو اس طرح کے زیر بحث معاملات کی غیرجانبداری تحقیقات کرنے میں پوری طرح ہنر مند ہے۔

وکیل اگروال نے درخواست میں کہا ہے کہ بالی ووڈ کے ابھرتے ہوئے اسٹار سشانت سنگھ راجپوت 14 جون کو پراسرار حالات میں ان کی رہائش گاہ پر مردہ پائے گئے تھے۔ ممبئی پولیس نے اسے فوری طور پر خودکشی کا معاملہ قرار دے دیا، لیکن 'ایم ایس دھونی' جیسی فلم میں مرکزی کردار ادا کرنے والے اداکار کے بارے میں پولیس کی یہ کہانی ہضم نہیں ہوئی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.