ETV Bharat / sitara

سوشانت کیس: سی بی آئی جانچ کا حکم

اداکار سوشانت سنگھ راجپوت معاملے کی جانچ کے حوالے سے سپریم کورٹ نے ایک بڑا فیصلہ سنایا ہے۔ سپریم کورٹ نے معاملے کی جانچ سی بی آئی کے حوالے کر دیا ہے۔ سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا کہ بہار پولیس کی ایف آئی آر درست ہے اور اس معاملے میں مہاراشٹر پولیس کو سی بی آئی کے ساتھ تعاون کرنا ہوگا۔

سشانت معاملہ: سپریم کورٹ نے سی بی جانچ کا حکم دیا
سشانت معاملہ: سپریم کورٹ نے سی بی جانچ کا حکم دیا
author img

By

Published : Aug 19, 2020, 2:34 PM IST

Updated : Aug 19, 2020, 6:53 PM IST

جسٹس ہریشکیش رائے نے یہ فیصلہ سنایا ہے۔ ریا کے ذریعہ اس معاملے کو ٹرانسفر کرنے کے لیے یہ درخواست داخل کی گئی تھی جس کی مخالفت بہار حکومت اور سوشانت کے والد کے کے سنگھ کر رہے ہیں۔

سوشانت سنگھ کیس کی تحقیقات سے متعلق سپریم کورٹ میں سماعت مکمل ہوچکی ہے۔ اس معاملے میں تمام فریقوں نے اپنے دلائل پیش کیے ہیں۔ عدالت نے تمام فریقوں سے 13 اگست تک اپنے دلائل پر ایک مختصر نوٹ پیش کرنے کو کہا تھا۔ اس کے بعد ہی عدالت نے اس معاملے پر فیصلہ سنانے کی بات کہی تھی۔

اس سے قبل عدالت میں سماعت کے دوران ریا کی جانب سے وکیل شیام دیوان موجود تھے، جبکہ بہار حکومت کی جانب سے سینیئر ایڈوکیٹ منیندر سنگھ موجود تھے۔ سوشانت کے والد کی طرف سے وکاس سنگھ اور مہاراشٹر حکومت کی طرف سے ابھیشیک منو موجود تھے۔

بہار حکومت نے اس معاملے میں عدالت عظمیٰ کو بتایا تھا کہ 'سیاسی اثر و رسوخ' کی وجہ سے ممبئی پولیس نے اداکار سوشانت کے معاملے میں ایف آئی آر بھی درج نہیں کی ہے اور اس کے ساتھ ہی اس معاملے میں انہوں نے بہار پولیس کو کوئی مدد فراہم نہیں کی۔ مرکز نے اس معاملے کی تحقیقات کے لئے اعلی عدالت سے سی بی آئی اور ای ڈی سے منظوری طلب کی ہے۔ مرکز نے اعلی عدالت کو بتایا کہ بہار حکومت کی درخواست پر ، سی بی آئی پہلے ہی ایف آئی آر درج کرچکی ہے۔

ریا نے سپریم کورٹ کو تحریری طور پر بتایا تھا کہ پٹنہ کی ایف آئی آر کو زیرو ایف آئی آر سمجھا جانا چاہئے اور اسے ممبئی پولیس کو منتقل کیا جانا چاہئے۔اس کے ساتھ ہی ریا نے درخواست کی کہ راجپوت کے والد نے ان پر بے بنیاد الزامات لگائے ہیں، انہوں نے کہا ہے کہ ایسے معاملے میں زیادہ سے زیادہ جو کیا جاسکتا ہے، وہ یہ کیا جاسکتا ہے کہ 'زیرو ایف آئی آر' کے طور پر درج معاملے کو دائرہ اختیار والے پولیس اسٹیشن کو بھیجا جانا چاہیے۔

اسی دوران، سوشانت سنگھ راجپوت کے والد کے۔ کے سنگھ نے سپریم کورٹ کو آگاہ کیا کہ ریا پہلے ہی اس کیس سے متعلق گواہوں کو متاثر کرنا شروع کر چکی ہے اور سی بی آئی تحقیقات پر بھی یو ٹرن لے چکی ہے۔ سنگھ کے وکیل نے دلیل دی ہے کہ ریا بھی اس معاملے کی سی بی آئی انکوائری چاہتی ہے، پھر وہ اب اس کے خلاف کیوں ہے؟

اسی کے ساتھ ہی ریا کا کہنا ہے کہ بہار میں تفتیش مکمل طور پر غیر قانونی ہے اور اس طرح کی غیر قانونی کارروائی سی بی آئی کو منتقل نہیں کی جاسکتی ہے۔

مرکزی حکومت کی نمائندگی کرنے والے سالیسیٹر جنرل تشار مہتا نے دلیل دی کہ سی بی آئی تحقیقات کے لئے یہ بالکل موزوں معاملہ ہے۔ مہتا نے سوال کیا کہ ممبئی پولیس نے کس طرح 56 افراد کو بلایا اور ان کے بیانات ریکارڈ کروائے، کیونکہ وہ پوچھ گچھ کی کارروائی کے دوران ایسا نہیں کرسکتی۔ انہوں نے عدالت کو بتایا کہ ممبئی پولیس نے تفتیش کے لئے کبھی ایف آئی آر درج نہیں کی۔ مہتا نے زور دیتے ہوئےکہا کہ ای ڈی نے پہلے ہی تحقیقات شروع کردی ہے۔

یہاں اس بات کا ذکر ضروری ہے کہ سپریم کورٹ نے بالی وڈ اداکار سُشانت سنگھ راجپوت کی خودکشی کے معاملے میں بہار پولیس کی ایف آئی آر کو درست قرار دیا ہے۔

سنٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی) نے 5 اگست کو بہار پولیس سے اس معاملے کی تفتیش سنبھالی تھی ۔ سوشانت کے والد کے کے سنگھ نے اپنی شکایت میں اپنے بیٹے کے بینک اکاؤنٹ سے پندرہ کروڑ روپئے کی لین دین کا ذکر کیا تھا اور ریا کو اپنے بیٹے کو بلیک میل کرنے اور اس کے بینک دستاویزات اور کریڈٹ کارڈوں پر قبضہ کرنے کا شبہ ظاہر کیا تھا۔

واضح رہے کہ سشانت سنگھ راجپوت 14 جون کو اپنے ہی گھر پر مردہ حالت میں پائے گئے تھے۔

جسٹس ہریشکیش رائے نے یہ فیصلہ سنایا ہے۔ ریا کے ذریعہ اس معاملے کو ٹرانسفر کرنے کے لیے یہ درخواست داخل کی گئی تھی جس کی مخالفت بہار حکومت اور سوشانت کے والد کے کے سنگھ کر رہے ہیں۔

سوشانت سنگھ کیس کی تحقیقات سے متعلق سپریم کورٹ میں سماعت مکمل ہوچکی ہے۔ اس معاملے میں تمام فریقوں نے اپنے دلائل پیش کیے ہیں۔ عدالت نے تمام فریقوں سے 13 اگست تک اپنے دلائل پر ایک مختصر نوٹ پیش کرنے کو کہا تھا۔ اس کے بعد ہی عدالت نے اس معاملے پر فیصلہ سنانے کی بات کہی تھی۔

اس سے قبل عدالت میں سماعت کے دوران ریا کی جانب سے وکیل شیام دیوان موجود تھے، جبکہ بہار حکومت کی جانب سے سینیئر ایڈوکیٹ منیندر سنگھ موجود تھے۔ سوشانت کے والد کی طرف سے وکاس سنگھ اور مہاراشٹر حکومت کی طرف سے ابھیشیک منو موجود تھے۔

بہار حکومت نے اس معاملے میں عدالت عظمیٰ کو بتایا تھا کہ 'سیاسی اثر و رسوخ' کی وجہ سے ممبئی پولیس نے اداکار سوشانت کے معاملے میں ایف آئی آر بھی درج نہیں کی ہے اور اس کے ساتھ ہی اس معاملے میں انہوں نے بہار پولیس کو کوئی مدد فراہم نہیں کی۔ مرکز نے اس معاملے کی تحقیقات کے لئے اعلی عدالت سے سی بی آئی اور ای ڈی سے منظوری طلب کی ہے۔ مرکز نے اعلی عدالت کو بتایا کہ بہار حکومت کی درخواست پر ، سی بی آئی پہلے ہی ایف آئی آر درج کرچکی ہے۔

ریا نے سپریم کورٹ کو تحریری طور پر بتایا تھا کہ پٹنہ کی ایف آئی آر کو زیرو ایف آئی آر سمجھا جانا چاہئے اور اسے ممبئی پولیس کو منتقل کیا جانا چاہئے۔اس کے ساتھ ہی ریا نے درخواست کی کہ راجپوت کے والد نے ان پر بے بنیاد الزامات لگائے ہیں، انہوں نے کہا ہے کہ ایسے معاملے میں زیادہ سے زیادہ جو کیا جاسکتا ہے، وہ یہ کیا جاسکتا ہے کہ 'زیرو ایف آئی آر' کے طور پر درج معاملے کو دائرہ اختیار والے پولیس اسٹیشن کو بھیجا جانا چاہیے۔

اسی دوران، سوشانت سنگھ راجپوت کے والد کے۔ کے سنگھ نے سپریم کورٹ کو آگاہ کیا کہ ریا پہلے ہی اس کیس سے متعلق گواہوں کو متاثر کرنا شروع کر چکی ہے اور سی بی آئی تحقیقات پر بھی یو ٹرن لے چکی ہے۔ سنگھ کے وکیل نے دلیل دی ہے کہ ریا بھی اس معاملے کی سی بی آئی انکوائری چاہتی ہے، پھر وہ اب اس کے خلاف کیوں ہے؟

اسی کے ساتھ ہی ریا کا کہنا ہے کہ بہار میں تفتیش مکمل طور پر غیر قانونی ہے اور اس طرح کی غیر قانونی کارروائی سی بی آئی کو منتقل نہیں کی جاسکتی ہے۔

مرکزی حکومت کی نمائندگی کرنے والے سالیسیٹر جنرل تشار مہتا نے دلیل دی کہ سی بی آئی تحقیقات کے لئے یہ بالکل موزوں معاملہ ہے۔ مہتا نے سوال کیا کہ ممبئی پولیس نے کس طرح 56 افراد کو بلایا اور ان کے بیانات ریکارڈ کروائے، کیونکہ وہ پوچھ گچھ کی کارروائی کے دوران ایسا نہیں کرسکتی۔ انہوں نے عدالت کو بتایا کہ ممبئی پولیس نے تفتیش کے لئے کبھی ایف آئی آر درج نہیں کی۔ مہتا نے زور دیتے ہوئےکہا کہ ای ڈی نے پہلے ہی تحقیقات شروع کردی ہے۔

یہاں اس بات کا ذکر ضروری ہے کہ سپریم کورٹ نے بالی وڈ اداکار سُشانت سنگھ راجپوت کی خودکشی کے معاملے میں بہار پولیس کی ایف آئی آر کو درست قرار دیا ہے۔

سنٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی) نے 5 اگست کو بہار پولیس سے اس معاملے کی تفتیش سنبھالی تھی ۔ سوشانت کے والد کے کے سنگھ نے اپنی شکایت میں اپنے بیٹے کے بینک اکاؤنٹ سے پندرہ کروڑ روپئے کی لین دین کا ذکر کیا تھا اور ریا کو اپنے بیٹے کو بلیک میل کرنے اور اس کے بینک دستاویزات اور کریڈٹ کارڈوں پر قبضہ کرنے کا شبہ ظاہر کیا تھا۔

واضح رہے کہ سشانت سنگھ راجپوت 14 جون کو اپنے ہی گھر پر مردہ حالت میں پائے گئے تھے۔

Last Updated : Aug 19, 2020, 6:53 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.