ETV Bharat / sitara

والد کی خواہش پر اداکار بنے کمل ہاسن

ورسٹائل ٹیلنٹ کے مالک کمل ہاسن نے نہ صرف اپنی اداکاری کی صلاحیتوں سے بلکہ گلوکاری، پروڈیوسنگ، ہدایتکاری، اسکرپٹ رائٹر، نغمہ نگار کوریوگرافی اور اسکرین پلے سے بھی شائقین کو اپنا دیوانہ بنایا ہے۔ سال 2012 میں کمل ہاسن کے کیرئیر کی سب سے سپر ہٹ فلم وشوروپم ریلیز ہوئی۔ فلم نے ٹکٹ کھڑکی پر 250 کروڑ روپے سے زیادہ کی کمائی کی ہے۔

والد کی خواہش پر اداکار بنے کمل ہاسن
والد کی خواہش پر اداکار بنے کمل ہاسن
author img

By

Published : Nov 8, 2021, 7:23 PM IST

جنوبی ہند کے فلموں کے سپر اسٹار کمل ہاسن کی پیدائش 7 نومبر 1954 کو تامل ناڈو کے پارماکوڈی میں ہوئی۔ ان کے والد چاہتے تھے کہ ان کے تین بچوں میں سے کم از کم ایک اداکار بنے۔ اس خواہش کو پورا کرنے کے لیے انہوں نے کمل ہاسن کو اداکار بنانے کا فیصلہ کیا۔ کمل ہاسن نے اپنے سینی کیرئیر کا آغاز بطور چائلڈ آرٹسٹ سنہ 1960 کی فلم کلاتھر کانمما سے کیا۔ بھیم سنگھ کی ہدایت کاری میں بنی اس فلم میں انہوں نے اپنی زبردست اداکاری سے نہ صرف ناظرین کے دل جیت لیے بلکہ انہیں نیشنل ایوارڈ سے بھی نوازا گیا۔

فلم 'کلاتھر کانمما' کی کامیابی کے بعد کمل ہاسن نے کچھ فلموں میں چائلڈ آرٹسٹ کے طور پر کام کیا۔ اس کے بعد انہوں نے تقریباً نو سال تک فلم انڈسٹری کو خیرآباد کہہ دیا۔ ستر کی دہائی میں والد کے اصرار پر انہوں نے پڑھائی چھوڑ کر فلم انڈسٹری کی طرف توجہ دی۔ اس دوران اپنے والد کے کہنے پر انہوں نے ڈانس کی تعلیم بھی لی اور کچھ فلموں میں بطور اسسٹنٹ کوریوگرافر کام کیا۔

سال 1973 میں، کمل ہاسن کو معروف جنوبی ہندوستانی فلم ساز کےبالاچندر کی فلم ارنگیترم میں کام کرنے کا موقع ملا۔ سال 1975 میں ریلیز ہونے والی فلم 'اپوروا رنگناگل' بطور مرکزی اداکار ان کے سینی کیریئر کی پہلی ہٹ فلم ثابت ہوئی۔ کمل ہاسن سال 1977 میں ریلیز ہونے والی فلم '16 بھیانیتھنلے ' کی تجارتی کامیابی کے بعد اسٹار بن گئے۔

سال 1981 میں کمل ہاسن نے ہندی فلموں کا رخ کیا اور پروڈیوسر ایل پرساد کی فلم 'ایک دوجے کے لیے' میں کام کیا۔ سال 1982 میں کمل ہاسن کی ایک اور سپر ہٹ تامل فلم 'مندرم پیرائی' ریلیز ہوئی، جس کے لیے انہیں اپنے سینی کیریئر میں پہلی بار بہترین اداکار کے قومی ایوارڈ سے نوازا گیا۔ بعد ازاں سال 1983 میں یہ فلم ہندی میں بھی 'صدما' کے نام سے ریلیز ہوئی۔

سال 1985 میں کمل ہاسن کو رمیش سپی کی فلم 'ساگر' میں رشی کپور اور ڈمپل کپاڈیہ کے ساتھ کام کرنے کا موقع ملا۔ آر ڈی برمن کی سپر ہٹ موسیقی اور اچھی اسکرین پلے کے باوجود یہ فلم ٹکٹ کھڑکی پر ناکام ثابت ہوئی لیکن کمل ہاسن کی اداکاری کو ناظرین نے خوب پسند کیا۔ اس فلم میں ان کی زبردست اداکاری پر انہیں بہترین اداکار کے فلم فیئر ایوارڈ سے نوازا گیا۔ سال 1985 میں کمل ہاسن کی ایک اور سپر ہٹ فلم 'گرفتار' ریلیز ہوئی۔ جس میں انہیں امیتابھ بچن کے ساتھ کام کرنے کا موقع ملا۔ سال 1987 کمل ہاسن کے فلمی کیریئر کا ایک اہم سال ثابت ہوا۔ اس سال انہوں نے ایک خاموش فلم 'پشپک' میں اپنی زبردست اداکاری سے ناظرین کو دنگ کردیا۔

سال 1987 میں کمل ہاسن کو منی رتنم کی فلم 'نیاکن' میں بھی کام کرنے کا موقع ملا۔ کمل ہاسن نے فلم میں ویلو نائیکر کے کردار کو زندہ کیا اور اپنا نام ہندوستان کے عظیم اداکاروں میں شامل کیا۔ کمل ہاسن کو 'نائکن' کے لیے بہترین اداکار کے قومی ایوارڈ سے بھی نوازا گیا۔ انہوں نے سال 1990 میں ریلیز ہونے والی فلم 'اپو راجہ' میں اپنی زبردست اداکاری سے ناظرین کے دل جیت لیے۔ اگرچہ اس فلم میں انھوں نے تین مختلف کردار کیے لیکن اونچے قد کے ہونے کے باوجود انھوں نے جس طرح سے خود کو تین فٹ کے بونے کے روپ میں ڈھالا اس سے ناظرین حیران رہ گئے۔

مزید پڑھیں :کمل ہاسن کا موجودہ حالات پر خصوصی نغمہ

سال 1996 میں کمل ہاسن کے سینی کیریئر کی ایک اور اہم فلم ’’انڈین‘‘ ریلیز ہوئی۔ ایس شنکر کی ہدایت کاری میں بننے والی فلم میں انہوں نے سلور اسکرین پر دوہرا کردار ادا کیا۔ فلم میں ان کی زبردست اداکاری پر انہیں کیریئر میں تیسری بار بہترین اداکار کے قومی ایوارڈ سے نوازا گیا۔ سال 1998 میں انہوں نے ہندی فلموں میں ہدایت کاری کے میدان میں بھی قدم رکھا اور 'چاچی 420' میں اداکاری کے ساتھ ہدایت کاری بھی کی۔

ایک ورسٹائل ٹیلنٹ کے مالک کمل ہاسن نے نہ صرف اپنی اداکاری کی صلاحیتوں سے بلکہ گلوکاری، پروڈیوسنگ، ڈائریکشن، اسکرپٹ رائٹر، نغمہ نگار کوریوگرافی، اسکرین پلے اور کوریوگرافی سے بھی شائقین کو اپنا دیوانہ بنایا ہے۔ سال 1981 میں کمل ہاسن نے فلم پروڈکشن کے میدان میں بھی قدم رکھا اور 'راجہ پاروئی' بنائی۔ اس کے بعد انہوں نے اپوروا سیہودرگل، تھیور مگن، چاچی 420، ہےرام اور ممبئی ایکسپریس بھی پروڈیوس کی۔ کمل ہاسن نے کئی فلموں کی کہانی بھی لکھی ہے۔ ان میں ویرات 1997 اور بی بی نمبر 1999 نمایاں ہیں۔سال 2008 میں کمل ہاسن کی فلم 'دشاوترم' ریلیز ہوئی جس میں ناظرین کو ان کی اداکاری کا نیا رنگ دیکھنے کو ملا۔ انہوں نے اس فلم میں 10 مختلف کردار ادا کرکے ناظرین کو حیرت میں ڈال دیا۔

سال 2012 میں کمل ہاسن کے کیرئیر کی سب سے سپر ہٹ فلم وشوروپم ریلیز ہوئی۔ فلم نے ٹکٹ کھڑکی پر 250 کروڑ روپے سے زیادہ کی کمائی کی ہے۔ کمل ہاسن کو فلم انڈسٹری میں آئے پانچ دہائیاں ہو چکی ہیں۔ کمل ہاسن نے اپنے کریئر میں 200 سے زائد فلموں میں اپنی اداکاری کے جوہر دکھائے۔ کمل ہاسن کو پدم شری اور پدم بھوشن سے نوازا گیا ہے۔ وہ اب بھی جوش و خروش سے کام کررہے ہیں۔

یو این آئی

جنوبی ہند کے فلموں کے سپر اسٹار کمل ہاسن کی پیدائش 7 نومبر 1954 کو تامل ناڈو کے پارماکوڈی میں ہوئی۔ ان کے والد چاہتے تھے کہ ان کے تین بچوں میں سے کم از کم ایک اداکار بنے۔ اس خواہش کو پورا کرنے کے لیے انہوں نے کمل ہاسن کو اداکار بنانے کا فیصلہ کیا۔ کمل ہاسن نے اپنے سینی کیرئیر کا آغاز بطور چائلڈ آرٹسٹ سنہ 1960 کی فلم کلاتھر کانمما سے کیا۔ بھیم سنگھ کی ہدایت کاری میں بنی اس فلم میں انہوں نے اپنی زبردست اداکاری سے نہ صرف ناظرین کے دل جیت لیے بلکہ انہیں نیشنل ایوارڈ سے بھی نوازا گیا۔

فلم 'کلاتھر کانمما' کی کامیابی کے بعد کمل ہاسن نے کچھ فلموں میں چائلڈ آرٹسٹ کے طور پر کام کیا۔ اس کے بعد انہوں نے تقریباً نو سال تک فلم انڈسٹری کو خیرآباد کہہ دیا۔ ستر کی دہائی میں والد کے اصرار پر انہوں نے پڑھائی چھوڑ کر فلم انڈسٹری کی طرف توجہ دی۔ اس دوران اپنے والد کے کہنے پر انہوں نے ڈانس کی تعلیم بھی لی اور کچھ فلموں میں بطور اسسٹنٹ کوریوگرافر کام کیا۔

سال 1973 میں، کمل ہاسن کو معروف جنوبی ہندوستانی فلم ساز کےبالاچندر کی فلم ارنگیترم میں کام کرنے کا موقع ملا۔ سال 1975 میں ریلیز ہونے والی فلم 'اپوروا رنگناگل' بطور مرکزی اداکار ان کے سینی کیریئر کی پہلی ہٹ فلم ثابت ہوئی۔ کمل ہاسن سال 1977 میں ریلیز ہونے والی فلم '16 بھیانیتھنلے ' کی تجارتی کامیابی کے بعد اسٹار بن گئے۔

سال 1981 میں کمل ہاسن نے ہندی فلموں کا رخ کیا اور پروڈیوسر ایل پرساد کی فلم 'ایک دوجے کے لیے' میں کام کیا۔ سال 1982 میں کمل ہاسن کی ایک اور سپر ہٹ تامل فلم 'مندرم پیرائی' ریلیز ہوئی، جس کے لیے انہیں اپنے سینی کیریئر میں پہلی بار بہترین اداکار کے قومی ایوارڈ سے نوازا گیا۔ بعد ازاں سال 1983 میں یہ فلم ہندی میں بھی 'صدما' کے نام سے ریلیز ہوئی۔

سال 1985 میں کمل ہاسن کو رمیش سپی کی فلم 'ساگر' میں رشی کپور اور ڈمپل کپاڈیہ کے ساتھ کام کرنے کا موقع ملا۔ آر ڈی برمن کی سپر ہٹ موسیقی اور اچھی اسکرین پلے کے باوجود یہ فلم ٹکٹ کھڑکی پر ناکام ثابت ہوئی لیکن کمل ہاسن کی اداکاری کو ناظرین نے خوب پسند کیا۔ اس فلم میں ان کی زبردست اداکاری پر انہیں بہترین اداکار کے فلم فیئر ایوارڈ سے نوازا گیا۔ سال 1985 میں کمل ہاسن کی ایک اور سپر ہٹ فلم 'گرفتار' ریلیز ہوئی۔ جس میں انہیں امیتابھ بچن کے ساتھ کام کرنے کا موقع ملا۔ سال 1987 کمل ہاسن کے فلمی کیریئر کا ایک اہم سال ثابت ہوا۔ اس سال انہوں نے ایک خاموش فلم 'پشپک' میں اپنی زبردست اداکاری سے ناظرین کو دنگ کردیا۔

سال 1987 میں کمل ہاسن کو منی رتنم کی فلم 'نیاکن' میں بھی کام کرنے کا موقع ملا۔ کمل ہاسن نے فلم میں ویلو نائیکر کے کردار کو زندہ کیا اور اپنا نام ہندوستان کے عظیم اداکاروں میں شامل کیا۔ کمل ہاسن کو 'نائکن' کے لیے بہترین اداکار کے قومی ایوارڈ سے بھی نوازا گیا۔ انہوں نے سال 1990 میں ریلیز ہونے والی فلم 'اپو راجہ' میں اپنی زبردست اداکاری سے ناظرین کے دل جیت لیے۔ اگرچہ اس فلم میں انھوں نے تین مختلف کردار کیے لیکن اونچے قد کے ہونے کے باوجود انھوں نے جس طرح سے خود کو تین فٹ کے بونے کے روپ میں ڈھالا اس سے ناظرین حیران رہ گئے۔

مزید پڑھیں :کمل ہاسن کا موجودہ حالات پر خصوصی نغمہ

سال 1996 میں کمل ہاسن کے سینی کیریئر کی ایک اور اہم فلم ’’انڈین‘‘ ریلیز ہوئی۔ ایس شنکر کی ہدایت کاری میں بننے والی فلم میں انہوں نے سلور اسکرین پر دوہرا کردار ادا کیا۔ فلم میں ان کی زبردست اداکاری پر انہیں کیریئر میں تیسری بار بہترین اداکار کے قومی ایوارڈ سے نوازا گیا۔ سال 1998 میں انہوں نے ہندی فلموں میں ہدایت کاری کے میدان میں بھی قدم رکھا اور 'چاچی 420' میں اداکاری کے ساتھ ہدایت کاری بھی کی۔

ایک ورسٹائل ٹیلنٹ کے مالک کمل ہاسن نے نہ صرف اپنی اداکاری کی صلاحیتوں سے بلکہ گلوکاری، پروڈیوسنگ، ڈائریکشن، اسکرپٹ رائٹر، نغمہ نگار کوریوگرافی، اسکرین پلے اور کوریوگرافی سے بھی شائقین کو اپنا دیوانہ بنایا ہے۔ سال 1981 میں کمل ہاسن نے فلم پروڈکشن کے میدان میں بھی قدم رکھا اور 'راجہ پاروئی' بنائی۔ اس کے بعد انہوں نے اپوروا سیہودرگل، تھیور مگن، چاچی 420، ہےرام اور ممبئی ایکسپریس بھی پروڈیوس کی۔ کمل ہاسن نے کئی فلموں کی کہانی بھی لکھی ہے۔ ان میں ویرات 1997 اور بی بی نمبر 1999 نمایاں ہیں۔سال 2008 میں کمل ہاسن کی فلم 'دشاوترم' ریلیز ہوئی جس میں ناظرین کو ان کی اداکاری کا نیا رنگ دیکھنے کو ملا۔ انہوں نے اس فلم میں 10 مختلف کردار ادا کرکے ناظرین کو حیرت میں ڈال دیا۔

سال 2012 میں کمل ہاسن کے کیرئیر کی سب سے سپر ہٹ فلم وشوروپم ریلیز ہوئی۔ فلم نے ٹکٹ کھڑکی پر 250 کروڑ روپے سے زیادہ کی کمائی کی ہے۔ کمل ہاسن کو فلم انڈسٹری میں آئے پانچ دہائیاں ہو چکی ہیں۔ کمل ہاسن نے اپنے کریئر میں 200 سے زائد فلموں میں اپنی اداکاری کے جوہر دکھائے۔ کمل ہاسن کو پدم شری اور پدم بھوشن سے نوازا گیا ہے۔ وہ اب بھی جوش و خروش سے کام کررہے ہیں۔

یو این آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.