ETV Bharat / sitara

طلعت محمود نے بیرون ملک میں کنسرٹ کا کیا تھا آغاز

معروف گلوکار طلعت محمود کی آج برسی ہے، طلعت محمود کو ویسے تو غزل پر کافی مہارت تھی، لیکن فلموں میں گائے گئے ان کے گانوں کو بھی خوب پسند کیا گیا۔

author img

By

Published : May 9, 2020, 3:46 PM IST

طلعت محمود نے بیرون ملک میں کنسرٹ کا کیا تھا آغاز
طلعت محمود نے بیرون ملک میں کنسرٹ کا کیا تھا آغاز

غزل کے معروف گلوکار طلعت محمود ہندی فلموں میں سب سے الگ آوازوں میں سے ایک تھے، انہوں نے گانے سے اداکاری تک ہر شعبے میں اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا۔

طلعت محمود نے اپنے میوزک کریئر کا آغاز سنہ 1941 سے کیا تھا۔ ان کا پہلا گانا 'سب دن ایک سمان نہیں ہوتا' تھا، انہوں نے یہ گانا HMV کے لئے ریکارڈ کیا تھا، اس فلم کے لئے ان کا پہلا گانا "جاگو مسافر جاگو" تھا، جسے انہوں نے سنہ 1945 میں فلم راجلکشمی کے لئے ریکارڈ کیا تھا۔

محض 16 برس کی عمر میں طلعت محمود آل انڈیا ریڈیو کے گلوکار بن گئے، اس کے بعد وہ فلموں میں اپنے کیریئر کی تلاش کے لیے کلکتہ چلے گئے، انہوں نے بطور گلوکار و اداکار اپنے کیریئر کا آغاز کیا۔

قریب 13 برس فلموں میں کام کرنے کے بعد سنہ 1958 کے آس پاس وہ گلوکاری پر مرکوز ہو گئے، اردو کے بہترین علم کی وجہ سے وہ فلموں میں غزل کے لیے پہلی پنسد بند گئے۔

طلعت محمود سنہ 1956 میں بیرون ملک (مشرقی افریقہ میں) کنسرٹ پیش کرنے والے پہلے بھارتی گلوکار تھے، اس کے ساتھ ہی انہوں نے لندن کے 'رائل البرٹ ہال' ، امریکہ کے 'میڈیسن اسکوائر گارڈن' اور ویسٹ انڈیز کے 'جین پیئر کمپلیکس' جیسی جگہوں پر پرفارم کیا تھا۔

طلعت محمود اپنے ہر گانے میں کمال چاہتے تھے، ایسا ہی قصہ بتاتے ہوئے موسیقار خیام نے کبھی کہا تھا کہ 'شام غم' کی ریکارڈنگ کے لئے انہیں مسلسل تین دن سٹوڈیو آنا پڑا تھا، غلطی دوسرے موسیقاروں کی تھی لیکن طلعت کو یہ گانا کمال کے ساتھ گانا چاہئے تھا۔

اس کے بعد بہت ساری ریکارڈنگ کا بہترین حصہ ترتیب دیا گیا تھا اور پھر اسے ملایا گیا تھا، پھر جاکر کا آخری گانا تیار کیا گیا، طلعت محمود اور اداکار دلیپ کمار کی جوڑی بہت مشہور ہوئی۔

غزل کے معروف گلوکار طلعت محمود ہندی فلموں میں سب سے الگ آوازوں میں سے ایک تھے، انہوں نے گانے سے اداکاری تک ہر شعبے میں اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا۔

طلعت محمود نے اپنے میوزک کریئر کا آغاز سنہ 1941 سے کیا تھا۔ ان کا پہلا گانا 'سب دن ایک سمان نہیں ہوتا' تھا، انہوں نے یہ گانا HMV کے لئے ریکارڈ کیا تھا، اس فلم کے لئے ان کا پہلا گانا "جاگو مسافر جاگو" تھا، جسے انہوں نے سنہ 1945 میں فلم راجلکشمی کے لئے ریکارڈ کیا تھا۔

محض 16 برس کی عمر میں طلعت محمود آل انڈیا ریڈیو کے گلوکار بن گئے، اس کے بعد وہ فلموں میں اپنے کیریئر کی تلاش کے لیے کلکتہ چلے گئے، انہوں نے بطور گلوکار و اداکار اپنے کیریئر کا آغاز کیا۔

قریب 13 برس فلموں میں کام کرنے کے بعد سنہ 1958 کے آس پاس وہ گلوکاری پر مرکوز ہو گئے، اردو کے بہترین علم کی وجہ سے وہ فلموں میں غزل کے لیے پہلی پنسد بند گئے۔

طلعت محمود سنہ 1956 میں بیرون ملک (مشرقی افریقہ میں) کنسرٹ پیش کرنے والے پہلے بھارتی گلوکار تھے، اس کے ساتھ ہی انہوں نے لندن کے 'رائل البرٹ ہال' ، امریکہ کے 'میڈیسن اسکوائر گارڈن' اور ویسٹ انڈیز کے 'جین پیئر کمپلیکس' جیسی جگہوں پر پرفارم کیا تھا۔

طلعت محمود اپنے ہر گانے میں کمال چاہتے تھے، ایسا ہی قصہ بتاتے ہوئے موسیقار خیام نے کبھی کہا تھا کہ 'شام غم' کی ریکارڈنگ کے لئے انہیں مسلسل تین دن سٹوڈیو آنا پڑا تھا، غلطی دوسرے موسیقاروں کی تھی لیکن طلعت کو یہ گانا کمال کے ساتھ گانا چاہئے تھا۔

اس کے بعد بہت ساری ریکارڈنگ کا بہترین حصہ ترتیب دیا گیا تھا اور پھر اسے ملایا گیا تھا، پھر جاکر کا آخری گانا تیار کیا گیا، طلعت محمود اور اداکار دلیپ کمار کی جوڑی بہت مشہور ہوئی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.