نئی مختصر فلم 'دا ٹوئیسٹ' میں نئے اداکار ریتوک سہورے شلوک کا کردار ادا کرتے نظر آئیں گے۔جو دسویں جماعت کے طالب علم ہیں اور انہیں کسی ہم جماعت نے اپنا ڈانس پارٹنر بننے کے لیے کہا ہے۔
ریتوک نے اس بارے میں بتایا کہ میں فطرت سے متعصب ہوں۔تو جب میں نے اس کی اسکرپٹ سنی اور مجھے معلوم ہوا کہ مجھے فلم میں خوب سارا رقص کرنا ہوگا، تو میں ججھک رہا تھا۔یہ میرے لیے عجیب تھا، لیکن مجھے کہنا پڑے گا کہ ہمارے کوریوگرافر شازیب شیخ نے اسے حقیقت میں ممکن کردکھایا۔اس کے علاوہ سانیہ نے بھی میری مدد کی اور تب یہ اور آسان ہوگیا کیونکہ ہم دونوں کو ایک دوسرے کو دنگل فلم کے دوران سے جانتے ہیں۔
چونکہ یہ فلم کی کہانی ایک طالب علم کے ارد گرد گھومتی ہے تو اس میں ایک فن کار کے روپ میں ریتوک کو مختلف قسم کے احساسات کی نقشنگاری کرنے کا موقع حاصل ہوا اور ان کے مطابق یہ کافی دلچسپ رہا۔فلم میں دکھایا گیا کہ کس طح سے جوانی میں لڑکے اور لڑکیوں کو عام چیزوں کو کرنے میں بھی پریشانی ہوتی ہے جیسے کہ دادا دادی کے ساتھ وقت گزارنا۔
ریتوک نے مزید کہا کہ یہ سچ ہے کہ حقیقی زندگی میں ہمارے درمیان ایک نسل کا فاصلہ موجود ہےلیکن جوانی میں یہ ساری چیزیں اور زیادہ واضح نظر آنا شروع ہوجاتی ہیں۔ میرے خیال میں جوانی میں ہی ہم زیادہ باغی بن جاتے ہیں۔ہمیں لگتا ہے کہ ساری صحیح چیزیں بس ہمیں ہی معلو ہے اور والدین، دادا دادی کافی پرانے خیالات والے ہیں لیکن یہ بس عمر اور ہارمون سے جڑی ہوئی ایک بات ہے۔ہم حقیقت میں برے نہیں ہوتے ہیں۔