پونم ڈھلوں کی پیدائش 18 اپریل 1962 کو کانپور میں ہوئی۔ان کے والد ہندستانی فضائیہ میں انجینئر تھے۔ انہوں نے اپنی ابتدائی تعلیم چندی گڑھ کارمیل کانوینٹ ہائی اسکول سے پوری کی۔ سال 1977میں پونم ڈھلوں کو آل انڈیا بیوٹی کانٹیسٹ میں حصہ لینے کا موقع ملا جس میں وہ پہلے مقام پر رہیں۔
اس درمیان پونم ڈھلوں کی خوبصورتی سے متاثر ہوکر ڈائریکٹر پروڈیوسر، یش چوپڑا نے اپنی فلم ترشول میں ان سے کام کرنے کی پیشکش کی۔ پہلے تو انہوں نے اس پیشکش سے انکار کردیا لیکن بعد میں انکی دوست نے انہیں سمجھایا کہ فلموں میں کام کرنا کوئی بری بات نہیں ۔اس کے بعد پونم ڈھلوں کے گھر والوں نے انہیں اس شرط پر فلموں میں کام کرنے کی اجازت دی کہ وہ اسکول کی چھٹیوں کے دوران ہی فلموں میں کام کریں گی۔
فلم ترشول میں پونم ڈھلوں کو سنجیو کمار ، ششی کپور اور امیتابھ بچن جیسے نامور ستاروں کے ساتھ کام کرنے کا موقع ملا۔اس فلم میں انہوں نے سنجیو کمار کی بیٹی کا کردا ر ادا کیا جو اداکار سچن سے محبت کرتی ہیں۔فلم میں ان پر فلمایا گیا نغمہ ‘گاپوجی گاپوجی گم گم ’ ان دنوں نوجوانوں کے درمیان کریز بن گیا تھا۔فلم ترشول باکس آفس پر ہٹ رہی۔
فلم ترشول باکس آفس پر ہٹ رہی۔ اس کے بعد کئی ڈائریکٹرس نے اپنی فلم میں کام کرنے کے لئے پونم ڈھلوں سے پیش کش کی۔ لیکن انہوں نے تمام پیشکش کو ٹھکرادیا کیونکہ وہ اداکارہ نہیں بننا چاہتی تھیں۔
اس درمیان انہوں نے میڈیکل کالج میں داخلہ لینا چاہا لیکن ان کے بڑے بھائی نے ان کی حوصلہ شکنی کی ۔ اس کے بعد ان کی خواہش "انڈین فارن سروسیز" میں کام کرنے کی ہوئی اور وہ امتحان کی تیاری میں مصروف ہوگئیں۔
سال 1979 میں یش چوپڑا کے ہی بینر میں بن رہی فلم ‘نوری’ میں ان کو کام کرنے کا موقع ملا۔ بہترین نغموں، موسیقی اور ایکٹنگ سے سجی اس فلم کی کامیابی نے نہ صرف ا نہیں بلکہ اداکار فاروق شیخ کو بھی اسٹار بنادیا۔ فلم میں لتا منگیشکر کی آواز میں ” آجارے میرے دلبر آجا” گیت آج بھی فلمی مداحوں کو دلکش لگتا ہے ۔فلم نوری کی کامیابی کے بعد پونم ڈھلوں نے یہ طے کرلیا کہ وہ فلم انڈسٹری میں اداکارہ کے طور پر اپنی شناخت بنائیں گی۔
اس کے بعد انہیں راجیش کھنہ کے ساتھ ‘ریڈ روز’ ، جتیندر کے ساتھ ‘ نشانہ’ اور راج کپور کے بینر تلے بنی فلم ‘ بیوی اور بیوی’ میں کام کرنے کا موقع ملا لیکن بدقسمتی سے یہ تمام فلمیں باکس آفس پر کوئی خاص کمال نہیں دکھا پائیں۔ ان فلموں کی ناکامی سے پونم ڈھلوں کو اپنا فلمی کیئرئر تباہ ہوتا ہوا نظر آیا لیکن انہوں نے ہمت نہیں ہاری اور اپنی جدوجہد جاری رکھی۔ اس درمیان راجیش کھنہ کے ساتھ فلم ‘درد’ اور کمار گورو کے ساتھ فلم ‘تیری قسم’ میں کام کرنے کا موقع ملا۔ ان فلموں میں کام کرنے کے بعد پونم ڈھلوں اداکارہ کے طور پر فلم انڈسٹری میں اپنی شناخت بنانے میں کامیاب ہوگئیں۔
سال 1988 میں انہوں فلم ڈائریکٹر اشوک ٹھکاریا کے ساتھ شادی کرلی۔ اشوک نے دل، بیٹا ، راجہ ، مستی اور من جیسی کئی کامیاب فلمیں بنائیں۔ اس کے بعد پونم ڈھلوں نے فلموں کام کرنا بند کردیا۔ سال 1992 میں فلم ورودھی کے بعد انہوں نے تقریباً پانچ سال تک فلم انڈسٹری سے کنارہ کرلیا۔سال 1997 میں فلم جدائی میں انہوں نے اپنے کیریئر کی دوسری اننگ شروع کی۔
پونم ڈھلوں نے مداحوں کی پسند کا خیال رکھتے ہوئے چھوٹے پردے کا بھی رخ کیا اور انداز اور کٹی پارٹی جیسے سیریلوں میں کام کرکے انہوں نے اپنے مداحوں کا دل جیت لیا۔ یہی نہیں انہوں نے بگ باس کے تیسرے سیزن میں بھی حصہ لیا جس میں وہ تیسرے مقام پر منتخب ہوئیں۔
فلموں میں مختلف کردار ادا کرنے کے بعد پونم ڈھلوں سماجی کاموں میں دلچسپی لینے لگیں۔ انہوں نے شراب چھڑانے ، ایڈس او ر خاندانی بہبود جیسے سماجی کاموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لے کر سماج کو بیدار کرنے کی کوشش کی۔ اسی درمیان انہوں نے اپنی میک اپ وین کمپنی ‘وینیٹی’ قائم کی، جو فلم انڈسٹری میں فنکاروں کو ان کے میک کی تمام سہولیات فراہم کراتی ہے ۔ پونم ڈھلوں نے تقریباً 70 فلموں میں کام کیا ہے ۔ وہ ان دنوں فلم انڈسٹری میں سرگرم نہیں ہیں۔