باندرہ (ممبئی) پولیس نے گزشتہ روز بتایاکہ بالی ووڈ ہدایتکار سنجے لیلا بھنسالی سشانت سنگھ راجپوت کو چار فلموں میں کاسٹ کرنے کا ارادہ کر رہے تھے لیکن ان کی تاریخوں کی عدم دستیابی کے سبب فلموں میں دوسرے اداکاروں کو لیا گیا۔
باندرہ پولیس، جو سشانت سنگھ کی خودکشی کے معاملے میں پیشہ وارانہ دشمنی کا پتہ لگارہی ہے، نے پیر کو سنجے لیلا بھنسالی سے پوچھ تاچھ کرکے ان کا بیان ریکارڈ کیاتھا۔
اس معاملے کی تحقیقات کرنے والے ایک سینیئر پولیس افسر نے بتایا کہ 'پوچھ تاچھ کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ سُشانت سنگھ، بھنسالی کے ساتھ کام نہیں کرسکتے تھےکیونکہ ان کے پاس تاریخیں دستیاب نہیں تھیں۔
واضھ رہے کہ سشانت سنگھ راجپوت خودکشی معاملے میں پولیس جانچ کررہی ہے کہ سشانت، بھنسالی کے ساتھ فلمیں کیوں نہیں کر پارہے تھا جبکہ پولیس سشانت کے دوسرے پروڈکشن ہاؤسز کے ساتھ معاہدوں کی بھی جانچ کر رہی ہے۔
شعلے کے سورما بھوپالی کا انتقال
پولیس نے بتایا کہ 'اس کیس کی تمام اہم تفصیلات کی چھان بین کی جارہی ہے، انہوں نے مزید کہا کہ پولیس نے اب تک سشانت سنگھ کے اہلخانہ، قریبی دوستوں اور ساتھیوں سمیت 34 افراد کے بیانات قلمبند کیے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ پولیس سشانت کے مائیکرو بلاگنگ ہینڈل سے اپ لوڈ ہونے والے ان مبینہ ٹویٹس پر بھی ٹویٹر کے جواب کا انتظار کر رہی ہےجو ان کی موت سے قبل ہی سوشل میڈیا پر جاری تھیں۔
افسران نے یہ بھی کہا کہ 'سُشانت جس عمارت میں رہائش پذیر تھے اس کے سی سی ٹی وی فوٹیج کو تفتیش کے لیے تحویل میں لیا گیا ہے جبکہ اداکار کے گھر میں کوئی سی سی ٹی وی نہیں لگا تھا۔
پولیس نے اس سے قبل سُشانت سنگھ کے جسمانی اعضاءکے نمونے اور جس کپڑے سے انہوں نے پھانسی لگائی تھی اسے فورنسک جانچ کے لیے کالینہ کی فورنسک لیبارٹری میں بھیج دیا ہے اور رپورٹ کا انتظار ہے۔