مجرم وکاس سچدیو پر الزام تھا کہ انہوں نے زائرہ کے گردن اور پیٹھ پر اپنا پاؤں پھیرا۔ مجرم نے یہ کارنامہ تب انجام دیا جب زائرہ نیند میں تھی۔
وکاس سچدیو کو چائلڈ پروٹیکشن ایکٹ کے تحت سزا دی گئی ہے۔
زائرہ وسیم کے ساتھ جنسی حراسانی کا واقعہ 2017 میں دلی سے ممبئی جانے والی فلائٹ دوران پیش آیا۔
اس واقعے کو زائرہ نے انسٹاگرام پر شیئر کیا تھا۔ اپنی اس پوسٹ میں انھوں نے کہا تھا کہ ’وہ میرے کندھے کو چھیڑتا رہا اور پھر میری پیٹھ اور گردن پر اوپر نیچے پاؤں پھیرتا رہا۔‘
جہاز سے اپنا سفر طے کرنے کے بعد انھوں نے اپنی ایک ویڈیو شیئر کی جس میں رو رہی تھی اور اپنے واقعے کو بیان کر رہی تھی۔ اسی وقت انہوں نے کہا تھا کہ’جب تک ہم خود اپنی مدد کرنے کا فیصلہ نہیں کریں گے، کوئی ہماری مدد نہیں کرے گا۔‘
زائرہ کے مطابق انہوں نے اس شخص کی ویڈیو بنانے کی کوشش کی لیکن اندھیرے کی وجہ سے یہ ممکن نہ ہو سکا۔ حالانکہ پولیس نے انہیں ائیرلائن کی مدد سے گرفتار کر لیا۔
زائرہ نے ایئر لائن پر بھی الزام لگایا تھا کہ ایئرلائن نے ان کی شکایت کو سنجیدگی سے نہیں لیا۔ حالانکہ انہوں نے اس کیا شکایت پولیس میں نہیں کی تھی۔
ایئر لائن نے زائرہ کے الزامات کو مسترد کر دیا تھا۔
خیال رہے کہ زائرہ نے 2016 میں بالی وڈ فلم دنگل میں اہم کردار کے ساتھ بالی وڈ میں قدم رکھا تھا۔
بالی وڈ میں کامیابی کے لیے انہیں چائلڈ ایوارڈ سے نوازا گیا تھا۔ لیکن 2019 میں انھوں نے اداکاری چھوڑنے کا اعلان کر سب کو دھچکہ دے دیا۔ انھوں نے کہا ک مذہب سے ان کا تعلق بالی وڈ میں کام کی وجہ سے خطرے میں پڑ رہا ہے۔