مانیا سنگھ کے وی ایل سی سی فیمینا مس انڈیا 2020 کے رنراپ کا خطاب جیتنے کے بعد ان کی متاثر کن کہانی انٹرنیٹ میں کافی وائرل ہورہی ہیں۔ اپنے خواب کو مکمل کرنے کے لیے اترپردیش سے ممبئی ہجرت کرنے والی مانیا آج اپنے والد کے آٹو رکشہ پر بیٹھ ایک تقریب میں پہنچی، جہاں انہیں مبارکباد دینے کے لیے ہزار لوگ موجود تھے۔
مانیا کو 12 فروری کو اس اعزاز سے نوازا گیا تھا۔ ان کی زندگی کی جدوجہد اور پریشانیوں نے مانیا اور ان کے اہل خانہ کو بڑے خواب دیکھنے سے نہیں روک سکی۔مانیا نے نہ صرف اپنے والدین کو فخر محسوس کروایا ہے بلکہ ان کی کہانی نے بہت لوگوں کو مشعل راہ دکھائی ہے۔
مانیا سنگھ اترپردیش کی کشی نگر میں پیدا ہوئیں ہیں،ان کے والد ایک آٹو ڈرائیور ہیں، انہوں نے اپنے انسٹاگرام پوسٹ میں لکھا ہے کہ وہ سخت حالات میں بڑی ہوئی ہیں ، کچھ راتوں میں کھانا کھائے یا نیند لیے بغیر زندگی گزاری ہیں، صرف چند روپے کی بچت کے لئے میلوں کی مسافت طے کی ہے۔ وہ کتابوں اور کپڑوں کی آرزو مند تھیں جو اس کے پاس نہیں تھے، ان کے والدین نے مانیا کے امتحان کی فیس ادا کرنے کے لئے اپنی چھوٹی سی جیولری کو گروی رکھ دیا تھا۔
مانیا کے مطابق ، خوبصورتی کے مقابلے میں ان کا حصہ لینا دنیا کو یہ بتانا ہے کہ اگر کوئی خوابوں پر قائم رہتا ہے اور اپنے کنبےکو سہارا دینا چاہتا ہے۔ تو کچھ بھی ناممکن نہیں ہے۔
انہوں نے لڑکیوں سے اپیل کی کہ وہ کبھی احساس کمتری کا شکار نہ ہوں بلکہ زندگی کو بلندی پر پہنچانے کے لیے سخت جدوجہد کریں ۔