سشانت سنگھ راجپوت کی خودکشی کے بعد ہندی فلمی دنیا میں ہونے والی اقرباپروری کے موضوع پر بحث شروع ہو گئی ہے جس کے بعد اداکار منوج واجپئی نے بھی اپنی رائے ظاہر کی ہے۔
اداکارہ نے اپنے حالیہ انٹرویو میں کہا کہ 'فلمی دنیا عام خوبی والے شخص کو موقع دیتی ہے لیکن جو لوگ سچھ میں باصلاحیت ہیں انہیں نظر انداز کر دیتی ہے۔'
منوج نے کہا کہ 'مجھے اس بات سے شروع کرنے دیجئے، دنیا صحیح نہیں ہے۔ میں یہ بات 20 برس سے کہتا آرہا ہوں کیونکہ فلمی دنیا ایسی ہی ہے۔ انڈسٹری کے بارے میں بھول جائیں، لیکن ایک ملک کی حیثیت سے ہم ایسی چیزوں کا جشن مناتے ہیں۔ کچھ نہ کچھ کہیں نہ کہیں چھوٹ رہا ہے۔ ہماری سوچ میں ہمارے ضمیر میں۔ جب ہم ہنر دیکھتے ہیں، ہم اسے نظر انداز کر دیتے ہیں۔'
واضح رہے کہ سشانت اور منوج نے ایک ساتھ سون چڑیا میں کام کیا تھا، واجپئی نے مزید کہا کہ انڈسٹری کو خود ہی وقتاً فوقتاً خود شناسی کرتی رہنی چاہیے ورنہ لوگوں کی تنقید کا سامنا کرنا پڑے گا۔'
انہوں نے کہا کہ 'میں نے پہلے بھی کہا ہے کہ انڈسٹری نے ہنرمند لوگوں کو خراب کر دیا ہے، اتنا کہ ان کے ہنر کو موقع اور حق نہیں دیا گیا لیکن دوسرے ممالک میں وہ دنیا کے بہترین اداکار ہوتے ہیں لیکن ہمیں اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔ پہلے اگر آپ کے پاس ہنر نہیں ہے تو آپ بہت خوش قسمت ہیں، میں اسی نظام کے بارے میں بات کر رہا ہوں۔ یہ انڈسٹری کی خراب عادت ہے۔ میں کسی کو ذمہ دار نہیں ٹھہرا رہا ہوں، میں اس انڈسٹری کا حصہ ہوں۔ اس لیے میں نے اپنے پرانے انٹرویو میں کہا ہے کہ ہمیں خود کے اندر جھاں کر اسے معاف کرنا ہوگا۔ ٹھیک کرو، ورنہ مسلسل عام لوگوں کا غصہ برداشت کرنا پڑے گا اور آخر میں ان کے درمیان اپنی عزت گنوادیں گے۔'