جوہی چاولہ کی ممبئی سے کچھ دوری پر ایک زرعی اراضی ہے ، جہاں ماہرین کی ایک ٹیم کے ذریعہ نامیاتی کاشتکاری (آرگینک فارمنگ)پریکٹس کی جاتی ہے۔ جوہی نے اب اس موسم میں دھان کی کھیتی کرنے کے اسے بے زمین کسانوں کے لئے کھول دیا ہے۔
جوہی چاولہ نے کہا ’’چونکہ ہم ابھی لاک ڈاؤن میں ہیں اور اس دوران میں نے بےزمین کسانوں کو کاشتکاری کے لئے اپنی زمین دینے کا فیصلہ کیا ہے ۔ وہ یہاں اس موسم میں دھان کی کھیتی کرسکتے ہیں اور اس کے عوض مصنوعات کا ایک چھوٹا حصہ اپنے لئے رکھ سکتے ہیں۔ یہ کوئی نئی بات نہیں ہے۔ پرانے زمانے میں لوگ اسی طریقے سے کاشتکاری کرتے تھے۔ یہ ایک اچھی بات ہے۔ ہمارے کسانوں کو مٹی، ہوا، زمین کے بارے میں شہر میں رہنے والے لوگوں کی بہ نسبت کہیں زیادہ معلوم ہے۔
جوہی نے اپنے لوگوں سے کہا ہے کہ وہ اس دھان کی کاشت پر نظر رکھیں ، تاکہ ان کو اگانے کے لئے صرف نامیاتی طریقوں کا استعمال کیا جاسکے اور کسی بھی طرح کا کوئی بھی کیمیکل فارم میں داخل نہ ہوسکے۔
انہوں نے کہا ’’یہ ہم سبھی کے لئے بہتر ہے۔ ہمارے لئے بھی اور ہمارے کسانوں کے لئے بھی۔ ہم مشکل نہیں بلکہ اسمارٹ طریقے سے کام کر رہے ہیں۔ اس لاک ڈاؤن نے میرے دماغ میں کچھ اچھے خیالات ڈالے ہیں۔”