ETV Bharat / sitara

Gangubai Kathiawadi Review: کووڈ کے دور میں فلمی شائقین کے لیے گنگوبائی ایک خوبصورت تحفہ

کووڈ کی تیسری لہر کے بعد عالیہ بھٹ نے اپنی فلم ' گنگوبائی کاٹھیاواڑی' کے ذریعہ دمدار شروعات کی ہے۔ فلم نے آتے ہی سنیما گھروں کی رونق بڑھا دی ہے۔ پوری فلم میں صرف عالیہ بھٹ ہی نظر آرہی ہیں۔ سنجے لیلا بھنسالی کی ہدایتکاری کی بات کریں تو وہ ہمیشہ کی طرح اس فلم میں بھی اپنی سابقہ فلموں کی طرح ابھر کر آئے ہیں۔ فلم کا سیٹ کسی خوبصورت پینٹنگ سے کم نہیں لگ رہا ہے اور یہ 50 کی دہائی کے رنگوں کو بڑے پردے پر اتارنے میں کامیاب ہوا ہے۔ Alia Bhatt Acting in Gangubai Kathiawadi

کووڈ کے دور میں فلمی شائقین کے لیے گنگوبائی ایک خوبصورت تحفہ
کووڈ کے دور میں فلمی شائقین کے لیے گنگوبائی ایک خوبصورت تحفہ
author img

By

Published : Feb 26, 2022, 1:19 PM IST

فلم پدماوت کےبعد سنجے لیلا بھنسالی ایک بار پھر بڑے پردے پر اپنا جادو بکھیرنے میں کامیاب ہوگئے ہیں، لیکن ان کی یہ کامیابی اکیلے کی نہیں ہے بلکہ اس میں عالیہ بھٹ کا بھی اہم کردار ہے۔ Gangubai Kathiawadi Review

سنجے لیلا بھنسالی کی نئی فلم 'گنگو بائی کاٹھیاواڑی' گزشتہ کَل سنیما گھروں میں ریلیز ہوگئی ہے۔ معروف مصنف حسین زیدی کی کتاب 'مافیا کوئینز آف ممبئی' پر مبنی اس فلم کی کہانی'گنگوبائی' کے ارد گرد گھومتی ہے۔

سنجے لیلا بھنسالی کے ساتھ عالیہ بھٹ کی یہ پہلی فلم ہے اور اب عالیہ کی جاندار اداکاری کو دیکھتے ہوئے لگتا ہے کہ بھنسالی، عالیہ کے ساتھ آئندہ اور فلمیں کرنا پسند کریں گے۔

کہانی کی شروعات ممبئی کے کماٹی پورہ علاقے سے ہوتی ہے، جہاں لڑکیوں کی خرید و فروخت اور انہیں زبردستی جسم فروشی کے بازار میں ڈھکیل دئیے جانے کے درد کو بیان کرتی ہے۔

عالیہ بھٹ کا کردار یعنی گنگوبائی 'جسم فروشی کے دلدل میں پھنسی خواتین اور ان کے بچوں کو ان کا بنیادی حق دلانے کے لیے کسی سے بھی ٹکرانے کا دم رکھتا ہے۔

یہ فلم دراصل گنگوبائی کی زندگی کی تین پہلوؤں کی عکاسی کرتی ہے کہ کیسے کماٹی پورہ کی بدنام گلی معصوم گنگو بائی کی آنکھوں سے اس کے خواب کو گُمنام کردیتی ہیں جس کے بعد گنگوبائی، کماٹی پورہ کی کوئین بننے کا جنون اپنے سر پر پال لیتی ہے۔فلم میں عالیہ بھٹ کے چلنے پھرنے، اٹھنے اور بیٹھنے کے انداز سے لے کر ان کی آنکھوں کی تپن اس کردار کو مکمل کرتا ہے۔

فلم کی کاسٹ کو لے کر کہا جارہا تھا کہ گنگوبائی کے کردار کے لیے کسی دمدار اور بڑی اداکارہ کو لینا بہتر ہوتا لیکن عالیہ بھٹ کی اداکاری نے ان سب سوالوں اور ناقدین کے منہ پر تالا لگا دیا۔ فلم کے ایک ڈائیلاگ میں آپ عالیہ کو خود کو '27 سال' کی بتاتے ہوئے سُن سکتے ہیں۔

وہیں اگر سنجے لیلا بھنسالی کی ہدایتکاری کی بات کریں تو وہ ہمیشہ کی طرح اس فلم میں بھی اپنی سابقہ فلموں کی طرح ابھر کر آئے ہیں۔ فلم کا سیٹ کسی خوبصورت پینٹنگ سے کم نہیں لگ رہا ہے اور یہ 50 کی دہائی کے رنگوں کو بڑے پردے پر اتارنے میں کامیاب ہوا ہے۔ آپ کو فلم میں مغل اعظم کا پوسٹر اور بیک گراؤنڈ سے 'چودھوی کا چاند ہو' نغمے کی آواز بھی سنائی دے گی۔

ہدایتکاری کے علاوہ سنجے لیلا بھنسالی نے فلم میں موسیقی بھی دی ہے۔ 'ڈھولیڈا' سے لے کر 'جھومے رے گوری' کی موسیقی سننے کے بعد آپ کے پیر خود تِھرکنے پر مجبور ہوجائیں گے۔

وہیں فلم کے دوسرے کرداروں کی بات کریں تو مافیا ڈان رحیم لالا کا کردار ادا کرنے والے اجے دیوگن کی اسکرین پر تھوڑی دیر کی ہی موجودگی نے فلم میں چار چاند لگادئیے ہیں۔ حالانکہ شائقین کو ان کے کردار سے اور امیدیں تھیں لیکن یہ ہو نہیں سکا۔

اس کے علاوہ جم ساربھ ایک اردو صحافی کے طور پر نظر آئے، جنہوں نے پوری دنیا تک گنگوبائی کی آواز پہنچائی۔ وہیں اس فلم کو سیما پہوا جیسے سینیئر اداکار کا بھی ساتھ ملا ہے۔

وجے راز کے کردار کے بغیر فلم کا ذکر ادھورا ہے۔ فلم میں وجے راز نے رضیہ بائی کا کردار ادا کیا ہے، لیکن رضیہ کے کردار کے ساتھ بھی ہمیں وہی شکایت ہے جو اجے دیوگن کے کردار کے ساتھ ہے۔ دونوں کو اسکرین میں اتنی جگہ نہیں مل پائی جتنی ناظرین کو امید تھی۔

فلم کے کچھ دمدار سین رضیہ بائی اور گنگوبائی کےساتھ کے ہیں۔ جہاں دونوں کماٹی پورہ کی گلیوں میں اپنا دبدبہ بنانے کے لیے ایک دوسرے کو نیچا دکھانے کی کوشش کرتے ہیں۔

شانتو مہیشوری فلم میں گنگوبائی کے عاشق کا کردار ادا کر رہے ہیں۔ وہیں اندرا مکھرجی فلم میں گنگوبائی کی دوست کا کردار ادا کر رہی ہیں۔

پرکاش کپاڈیا اور اتکرشنی وششٹھ نے فلم کے ڈائیلاگ لکھے ہیں۔ گنگو چاند تھی اور چاند ہی رہے گی، عزت دار لوگوں میں بیٹھنے سے بے عزتی زیادہ محسوس ہوتی ہے جیسے کئی ڈائیلاگ پر آپ کو تالیاں بجانے کا من کرے گا۔ حالانکہ فلم میں ایک نسل پرستی کا ڈائیلاگ بھی ہے، جس کی فلم میں ضرورت نہیں تھی۔

فلک افشاں

مزید پڑھیں: عالیہ بھٹ کی اس ساڑی کو بنانے میں لگے 3400 گھنٹے، دیکھیں تصویر

فلم پدماوت کےبعد سنجے لیلا بھنسالی ایک بار پھر بڑے پردے پر اپنا جادو بکھیرنے میں کامیاب ہوگئے ہیں، لیکن ان کی یہ کامیابی اکیلے کی نہیں ہے بلکہ اس میں عالیہ بھٹ کا بھی اہم کردار ہے۔ Gangubai Kathiawadi Review

سنجے لیلا بھنسالی کی نئی فلم 'گنگو بائی کاٹھیاواڑی' گزشتہ کَل سنیما گھروں میں ریلیز ہوگئی ہے۔ معروف مصنف حسین زیدی کی کتاب 'مافیا کوئینز آف ممبئی' پر مبنی اس فلم کی کہانی'گنگوبائی' کے ارد گرد گھومتی ہے۔

سنجے لیلا بھنسالی کے ساتھ عالیہ بھٹ کی یہ پہلی فلم ہے اور اب عالیہ کی جاندار اداکاری کو دیکھتے ہوئے لگتا ہے کہ بھنسالی، عالیہ کے ساتھ آئندہ اور فلمیں کرنا پسند کریں گے۔

کہانی کی شروعات ممبئی کے کماٹی پورہ علاقے سے ہوتی ہے، جہاں لڑکیوں کی خرید و فروخت اور انہیں زبردستی جسم فروشی کے بازار میں ڈھکیل دئیے جانے کے درد کو بیان کرتی ہے۔

عالیہ بھٹ کا کردار یعنی گنگوبائی 'جسم فروشی کے دلدل میں پھنسی خواتین اور ان کے بچوں کو ان کا بنیادی حق دلانے کے لیے کسی سے بھی ٹکرانے کا دم رکھتا ہے۔

یہ فلم دراصل گنگوبائی کی زندگی کی تین پہلوؤں کی عکاسی کرتی ہے کہ کیسے کماٹی پورہ کی بدنام گلی معصوم گنگو بائی کی آنکھوں سے اس کے خواب کو گُمنام کردیتی ہیں جس کے بعد گنگوبائی، کماٹی پورہ کی کوئین بننے کا جنون اپنے سر پر پال لیتی ہے۔فلم میں عالیہ بھٹ کے چلنے پھرنے، اٹھنے اور بیٹھنے کے انداز سے لے کر ان کی آنکھوں کی تپن اس کردار کو مکمل کرتا ہے۔

فلم کی کاسٹ کو لے کر کہا جارہا تھا کہ گنگوبائی کے کردار کے لیے کسی دمدار اور بڑی اداکارہ کو لینا بہتر ہوتا لیکن عالیہ بھٹ کی اداکاری نے ان سب سوالوں اور ناقدین کے منہ پر تالا لگا دیا۔ فلم کے ایک ڈائیلاگ میں آپ عالیہ کو خود کو '27 سال' کی بتاتے ہوئے سُن سکتے ہیں۔

وہیں اگر سنجے لیلا بھنسالی کی ہدایتکاری کی بات کریں تو وہ ہمیشہ کی طرح اس فلم میں بھی اپنی سابقہ فلموں کی طرح ابھر کر آئے ہیں۔ فلم کا سیٹ کسی خوبصورت پینٹنگ سے کم نہیں لگ رہا ہے اور یہ 50 کی دہائی کے رنگوں کو بڑے پردے پر اتارنے میں کامیاب ہوا ہے۔ آپ کو فلم میں مغل اعظم کا پوسٹر اور بیک گراؤنڈ سے 'چودھوی کا چاند ہو' نغمے کی آواز بھی سنائی دے گی۔

ہدایتکاری کے علاوہ سنجے لیلا بھنسالی نے فلم میں موسیقی بھی دی ہے۔ 'ڈھولیڈا' سے لے کر 'جھومے رے گوری' کی موسیقی سننے کے بعد آپ کے پیر خود تِھرکنے پر مجبور ہوجائیں گے۔

وہیں فلم کے دوسرے کرداروں کی بات کریں تو مافیا ڈان رحیم لالا کا کردار ادا کرنے والے اجے دیوگن کی اسکرین پر تھوڑی دیر کی ہی موجودگی نے فلم میں چار چاند لگادئیے ہیں۔ حالانکہ شائقین کو ان کے کردار سے اور امیدیں تھیں لیکن یہ ہو نہیں سکا۔

اس کے علاوہ جم ساربھ ایک اردو صحافی کے طور پر نظر آئے، جنہوں نے پوری دنیا تک گنگوبائی کی آواز پہنچائی۔ وہیں اس فلم کو سیما پہوا جیسے سینیئر اداکار کا بھی ساتھ ملا ہے۔

وجے راز کے کردار کے بغیر فلم کا ذکر ادھورا ہے۔ فلم میں وجے راز نے رضیہ بائی کا کردار ادا کیا ہے، لیکن رضیہ کے کردار کے ساتھ بھی ہمیں وہی شکایت ہے جو اجے دیوگن کے کردار کے ساتھ ہے۔ دونوں کو اسکرین میں اتنی جگہ نہیں مل پائی جتنی ناظرین کو امید تھی۔

فلم کے کچھ دمدار سین رضیہ بائی اور گنگوبائی کےساتھ کے ہیں۔ جہاں دونوں کماٹی پورہ کی گلیوں میں اپنا دبدبہ بنانے کے لیے ایک دوسرے کو نیچا دکھانے کی کوشش کرتے ہیں۔

شانتو مہیشوری فلم میں گنگوبائی کے عاشق کا کردار ادا کر رہے ہیں۔ وہیں اندرا مکھرجی فلم میں گنگوبائی کی دوست کا کردار ادا کر رہی ہیں۔

پرکاش کپاڈیا اور اتکرشنی وششٹھ نے فلم کے ڈائیلاگ لکھے ہیں۔ گنگو چاند تھی اور چاند ہی رہے گی، عزت دار لوگوں میں بیٹھنے سے بے عزتی زیادہ محسوس ہوتی ہے جیسے کئی ڈائیلاگ پر آپ کو تالیاں بجانے کا من کرے گا۔ حالانکہ فلم میں ایک نسل پرستی کا ڈائیلاگ بھی ہے، جس کی فلم میں ضرورت نہیں تھی۔

فلک افشاں

مزید پڑھیں: عالیہ بھٹ کی اس ساڑی کو بنانے میں لگے 3400 گھنٹے، دیکھیں تصویر

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.