جتنا لوگوں نے انوشکا شرما کی پہلی ڈیجیٹل ویب سیریز 'پاتال لوک' کو پسند کیا ہے، اتنا ہی وہ تنازعات میں بھی الجھی ہوئی ہے اور بہت سارے گروپ اس کی سخت مخالفت کررہے ہیں۔
حال ہی میں بی جے پی رکن اسمبلی تنازع میں پارٹی نے کسی قسم کی سرکاری ناراضگی کا اظہار نہیں کیا ہے لیکن اب مختلف مذہبی برادریوں کے ساتھ ساتھ بی جے پی کے متعدد رہنما کھلے عام احتجاج کر رہے ہیں۔
ایم ایل اے گرجر کے بعد بی جے پی دہلی کے رہنما نے ویب سیریز کی پروڈیوسر انوشکا شرما کے خلاف قومی اقلیتی کمیشن میں شکایت درج کروائی ہے۔
بی جے پی دہلی یونٹ کے سکھ سیل کے شریک کنوینر جسپریت سنگھ مٹہ نے کمیشن کے چیئرمین منجیت سنگھ رائے سے گفتگو کرتے ہوئے اس شو پر ہندو اور سکھ برادری کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے کا الزام عائد کیا۔
صرف یہی نہیں مٹہ نے دہلی کے مکھرجی نگر پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کروائی ہے، جس میں ان کا مطالبہ ہے کہ انوشکا کے خلاف آئی پی سی کی دفعہ 153، 295 اور 298 کے تحت ایف آئی آر درج کی جائے۔ انہوں نے متنبہ بھی کیا 'اس طرح کا مواد ملک میں امن وامان کی صورتحال خراب کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے'۔
بی جے پی کی اتحادی شورومالی اکالی دل بھی اس تنازعہ میں کود گئی ہے۔ پارٹی کے قومی ترجمان منجندر سنگھ سرسا نے آئی بی کے وزیر پرکاش جاؤڈیکر سے معاملے میں مداخلت کی اپیل کی ہے۔
انہوں نے ویڈیو پیغام میں کہا 'سکھ برادری بھارت اور پوری دنیا میں ناراض ہے۔ اگر آپ ہماری بات نہیں مانتے ہیں تو دہلی سکھ گرودوارہ کمیٹی قانونی راستہ اختیار کرے گی'۔
غور طلب ہے کہ یوپی کی لونی سیٹ سے ایم ایل اے نندکشور گرجر نے اداکارہ کو غدار قرار دیتے ہوئے ویراٹ کوہلی سے انہیں طلاق دینے کو کہا ہے۔ ایم ایل اے نے گرجر برادری کی ناراضگی کی بھی بات کی جو پروڈیوسرز کے لئے پریشانی کا سبب بن سکتی ہے۔
چنڈی گڑھ میں واقع تنظیم 'یووا گرجر مہاسبھا' نے سہارنپور، یوپی کے اعلی پولیس افسران کو خط لکھا ہے کہ اداکارہ کے خلاف راسوکا کے تحت کارروائی کی جائے۔
اگر ذرائع کی مانیں تو ریاستی علاقے سے بھی کچھ ایسی ہی شکایات سامنے آئی ہیں، جس میں سیریز اور پروڈیوسر کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا جارہا ہے۔
چونکہ معاملہ پہلے ہی پولیس تک پہنچ چکا ہے اب آئی بی کی وزارت اور پولیس انتظامیہ اس معاملے میں اہم کردار ادا کرنے جارہی ہے۔