مہاراشٹر کے شہر ممبئی کے علاقہ اندھیری کی ضلعی عدالت نے اداکارہ کنگنا رناوت کو گیت کار جاوید اختر کے ذریعہ دائر کردہ توہین عدالت کی درخواست پر عدالت میں پیش ہونے کے لئے تازہ سمن جاری کیا ہے۔
اداکارہ کے خلاف ہتک عزت معاملہ میں ایک شکایت کی بنیاد پر تھانہ جوہو میں ایک کیس درج کیا گیا تھا۔ لیکن جوہو پولیس کی جانب سے سمن جاری کیے جانے کے بعد بھی کنگنا پیش نہیں ہوئی اور بہانہ بنادیا۔ ممبئی پولیس کی جانب سے عدالت کو مطلع کرنے کے بعد اب عدالت نے کنگنا کو تازہ سمن جاری کیا ہے اور واضح کردیا ہے کہ معاملے میں مزید تفتیش و تحقیق ضروری ہے۔
واضح رہے کہ ایک سال قبل کنگنا نے بتایا تھا کہ جاوید اختر نے اسے اپنے گھر بلایا تھا اور دھمکی دینے کی کوشش کی تھی۔ کنگنا کے مطابق جاوید نے یہ کہتے ہوئے اسے ڈرانے کی کوشش کی کہ ریتِک روشن اور اس کے والد بااثر شخصیت ہیں۔ انہوں نے اس سے معافی مانگنے کو کہا اور دھمکی دی کہ اسے معافی نہ مانگنے کی دوسری صورت میں جیل بھیج دیا جائے گا۔ کنگنا نے مزید الزام لگایا تھا کہ جاوید اختر نے یہ بھی بتایا کہ انہیں خود کشی کرنی پڑے گی کیونکہ اب کوئی اور آپشن باقی نہیں بچا ہے۔
اس سے قبل وہ ممبئی کا پاکستان مقبوضہ کشمیر سے تقابل کرنے کے تنازعہ میں الجھ گئی تھیں۔ کنگنا کو ممبئی میں داخل ہونے پر دھمکی دی گئی تھی، اس کے باوجود وہ ممبئی آئی، تاہم جب وہ ممبئی ایئر پورٹ پہنچی تھی اس وقت بہت سے شیوسینا کارکنان ائیرپورٹ پر جمع ہوگئے تھے جنہوں نے اس کے خلاف نعرے بازی کی۔ اس کی آمد سے قبل بِرہن ممبئی میونسپل کارپوریشن (بی ایم سی) نے اس کا مبینہ غیر قانونی دفتر مسمار کردیا تھا۔ اس وقت کنگنا نے اپنی شدید تنقید میں مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ اودھو ٹھاکرے کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔
اس کے ساتھ ساتھ کنگنا اور شیوسینا کارکنوں کے مابین کئی دنوں سے ٹویٹر میں الفاظ کی جنگ جاری تھی۔ انہوں نے سوشانت سنگھ راجپوت خودکشی کیس میں عوامی طور پر اپنی رائے کا اظہار کرکے بھی ہلچل پیدا کردی تھی۔