سال 2020 انتہائی خراب سال ثابت ہو رہا ہے۔ کورونا، طوفان اور نہ جانے کیا کیا مصیبتیں اس سال آرہی ہیں۔ اس کے ساتھ فلمی دنیا سے آئے روز کسی کی موت کی خبریں بھی دل کو بہت غمزدہ کر رہی ہیں۔
بدھ کے روز جہاں سینیئر نغمہ نگار انور ساگر کی موت کی افسوسناک خبر آئی۔ وہیں جمعرات کی صبح باسو چٹرجی جنہیں گدگدی کرنے والی رومانوی فلموں کا بھگوان کہا جاتا ہے، کی موت کی خبر سن کر انڈسٹری میں سوگ ہے۔
آئی ایف ٹی ڈی اے کے اشوک پنڈت نے 90 سالہ باسو کی موت کی خبر ٹوئٹر پر شیئر کی۔
-
I am extremely grieved to inform you all of the demise of Legendary Filmmaker #BasuChatterjee ji. His last rites will be performed today at Santacruz crematorium at 2 pm.
— Ashoke Pandit (@ashokepandit) June 4, 2020 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
It’s a great loss to the industry. Will miss you Sir. #RIPBasuChaterjee pic.twitter.com/5s0wKkpeDB
">I am extremely grieved to inform you all of the demise of Legendary Filmmaker #BasuChatterjee ji. His last rites will be performed today at Santacruz crematorium at 2 pm.
— Ashoke Pandit (@ashokepandit) June 4, 2020
It’s a great loss to the industry. Will miss you Sir. #RIPBasuChaterjee pic.twitter.com/5s0wKkpeDBI am extremely grieved to inform you all of the demise of Legendary Filmmaker #BasuChatterjee ji. His last rites will be performed today at Santacruz crematorium at 2 pm.
— Ashoke Pandit (@ashokepandit) June 4, 2020
It’s a great loss to the industry. Will miss you Sir. #RIPBasuChaterjee pic.twitter.com/5s0wKkpeDB
باسو چٹرجی چھوٹی سی بات، رجنی گندھا، باتوں باتوں میں، ایک رکا ہوا فیصلہ اور چمیلی کی شادی جیسی فلموں کی ہدایتکاری کے لئے مشہور ہیں۔
ابھی تک اس بات کی تصدیق نہیں ہوسکی ہے کہ آیا وہ کسی بیماری سے مرے ہیں یا کورونا انفیکشن کی وجہ سے۔
غور طلب ہے کہ باسو چٹرجی 30 جنوری 1930 کو اجمیر میں پیدا ہوئے، وہ کلکتہ کے تاثرات کے علاوہ اپنا ایک الگ انداز تخلیق کرنے والے پہلے فلمساز تھے۔ چاہے وہ 'چمیلی کی شادی' ہو یا 'کھٹا میٹھا'۔
باسو نے متوسط طبقے کے کنبے کی گدگدی اور نرمی سے چھونے والی رومانٹک مزاحیہ فلموں سے سب کے دلوں میں اپنا ایک الگ مقام بنایا۔