علی اکبر نے کہا کہ فلم میں ایک کریکٹر کیرالہ میں اینارڈ کے ایک انقلابی اور سیلف لینڈ سلطان وریانکونو کنحمد حاجی پر تنازعہ ہے۔
ایک طبقہ کے مطابق کنحمد نے جنگ آزادی میں انگریزوں کے خلاف بہادری سے جنگ لڑی تھی لیکن دوسرے طبقہ کا خیال ہے کہ اس نے ہندؤں کے خلاف حملے، عصمت دری اور ان کے قتل اور اسلام قبول کرانے میں اس کا کردار رہا۔
خیال رہے کہ ان دنوں اس پر دو فلمیں بن رہی ہیں جن میں سے ایک علی اکبر اور دوسری معروف فلم ڈائرکٹر عاشق ابو بنار رہے ہیں۔
ڈائریکٹر عاشق ابو کی فلم کا نام 'وریانکن' ہے جس میں حاجی کو ہیرو کے طورپر پیش کیا گیا ہے جو انگریزوں کے خلاف بہادری سے لڑا لیکن کئی ہندو تنظیموں اور بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے اس فلم کی تنقید کی ہے کیونکہ ایک ہیرو کے طورپر کنحمد ہے، جس کا کریکٹر بنایا گیا ہے اور یہ تاریخی حقائق کے خلاف ہے۔
علی اکبر نے اپنی فلم '1921' میں عاشق ابو کی فلم کے برعکس حاجی کو ایک ویلن کے طورپر پیش کیا ہے۔ علی اکبر نے کہاکہ جب سے انہوں نے اپنی فلم کا اعلان کیا ہے تب سے دوسرے فریق کی طرف سے نامعلوم شخص مجھے فون پر گالی گلوچ اور جان مارنے کی دھمکی دے رہا ہے۔
بہرحال انہوں نے کہاکہ اپنی فلم کی تیاری کا کام جاری رکھیں گے اور انہیں فلمی دنیا کے دیگر معروف ہدایت کاروں اور دیگر لوگوں کی حمایت مل رہی ہے۔علی اکبر نے وزیراعلیٰ پنرای وجین سے بھی اپیل کی ہے۔