شہنشاہِ جذبات کے نام سے مشہور دلیپ کمار کا آج صبح ساڑھے سات بجے انتقال ہوگیا۔ بالی ووڈ میں دلیپ کمار کے دور کے خاتمے سے جہاں بالی ووڈ کی دنیا میں اور ان کے مداحوں میں غم کی لہر دوڑ گئی ہے۔ ہر کوئی اپنے غم کا اظہار سماجی رابطہ کی سائٹ پر کچھ نہ کچھ پوسٹ کرکے دلیپ کمار کو خراجِ تحسین پیش کررہا ہے۔
دلیپ کمار نے 65 سے زائد فلموں میں کام کیا ہے جس میں انھوں نے اپنی بہترین اداکاری اور خاص انداز بیان کی وجہ سے ان کے مکالمات ہمیشہ لوگوں کے زبان پر جاری رہیں گے۔
دلیپ کمار کے چند مشہور ڈائیلاگس:
- اب امیر کا دل خراب ہوتا ہے نہ تو غریب کا دماغ خراب ہوتا ہے
- کاغذات پر دستخط میں ہمیشہ اپنی قلم سے کرتا ہوں
- پیار دیوتاؤں کا وردان ہے جو کیول بھاگیہ شالیوں کو ملتا ہے
- جو لوگ سچائی کی طرف داری کی قسم کہتے ہیں۔ زندگی ان کے بڑے کٹھن امتحان لیتی ہے۔
- پیدا ہوئے بچے پر جائز ناجائز کی چھاپ نہیں ہوتی، اولاد صرف اولاد ہوتی ہے
- حالات، قسمتیں، انسان، زندگی۔ وقت کے ساتھ ساتھ سب بدل جاتا ہے۔
- جس کے دل میں دغا جاتی ہے نہ، اس کے دل میں دیا کبھی نہیں آتی
- یہ خون کے رشتے ہیں، انسان نہ انہیں بناتا ہے، نہ ہی انہیں توڑ سکتا ہے
- محبت جو ڈرتی ہے وہ محبت نہیں عیاشی ہے گناہ ہے
- حق ہمیشہ سر جھکاکے نہیں، سر اٹھاکے مانگا جاتا ہے
- کلہاڑی میں لکڑی کا دستہ نہ ہوتا، تو لکڑی کے کاٹنے کا راستہ نہ ہوتا
- بڑا آدمی اگر بننا ہو تو چھوٹی حرکتیں مت کرنا
خیال رہے کہ دلیپ کمار 1922ء میں پشاور کے محلے خداداد میں پیدا ہوئے تھے، دلیپ کمار نے اپنے فلمی کیریئر کا آغاز 1944 میں فلم ’جوار بھاٹا‘سے کیا مگر فلم انڈسٹری میں اپنی اصل پہچان 1960میں تاریخی فلم ’مغلِ اعظم‘ میں شہزادہ سلیم کا کردار ادا کرکے بنائی۔
یہ بھی پڑھیں:یوسف خان سے دلیپ کمار تک کا سفر
- دلیپ کمار کی زندگی کی کچھ یادگار جھلکیاں
- Dilip Kumar's Journey: لیجینڈری اداکار دلیپ کمار کا فلمی سفر
دلیپ کمار نے اپنے فلمی کیریئر کے دوران مغلِ اعظم، ملن، جگنو، شہید، ندیا کے پار، انداز، جوگن، بابل، آرزو، ترانہ، ہلچل، دیدار، سنگدل، داغ، آن، شکست، فٹ پاتھ، امر، اڑن کھٹولا، انسانیت، دیوداس، نیا دور، پیغام، کوہ نور، گنگا جمنا اور شکتی سمیت کئی لازوال فلموں میں عمدہ اداکاری کے جوہر دکھائے۔
ان کی خدمات کے پیشِ نظر انہیں پدما بھوشن ایوارڈ، دادا صاحب پھالکے سمیت کئی اعزازات دیے گئے جب کہ 1998 میں انہیں پاکستان کے سب سے بڑے سویلین اعزاز نشانِ پاکستان سے بھی نوازا گیا۔