داکارہ دیویا دتہ کو لگتا ہے کہ یہ اچھی بات ہے کہ اب ہم خواتین کے ساتھ ہونے والے گھریلو تشدد کے بارے میں کھل کر بات کر رہے ہیں۔ اس کے لئے وہ سوشل میڈیا کا شکریہ ادا کرتی ہیں۔ تاہم ، ان کا کہنا ہے کہ اس معاشرتی برائی کو مکمل طور پر ختم کرنے میں کئی سال لگیں گے۔
دیویا نے ایک مختصر فلم میں کام کیا ہے جس کا نام 'دی ریلیشنشپ منیجر' ہے۔ اس فلم میں گھریلو تشدد کے مسئلے کو اجاگر کیا گیا ہے۔ وہ کہتی ہیں کہ خواتین کو اس معاملے پر خاموش رہنا چھوڑنا چاہئے ،جو کہ وہ صدیوں سے کرتی آرہی ہیں۔
دیویا نے آئی اے این ایس کو بتایا ، "گھریلو تشدد ایک ایسی بات ہے جس کے بارے میں ہمیں بات کرنے کی ضرورت ہے۔ یہ ہر عورت کی پرورش میں شامل ہے۔ہمیں نسلوں سے بتایا جارہا ہے کہ اپنی شادی اور بچوں کو خوش رکھنے کے لیے انہیں تشدد بھی برداشت کرنا پڑے گا۔اب کم از کم ہم سوشل میڈیا کے ذریعہ اس کے بارے میں بات کر رہے ہیں۔لیکن مجھے معلوم ہے کہ اسے ختم ہونے میں عرصہ لگے گا۔اب بھی اس کے بارے میں بات کرنا ایک امید کی طرح ہے۔
'دی ریلیشنشپ منیجر' کی ہدایتکاری فالگونی ٹھاکر نے کی ہے۔
دیویا نے کہا کہ کہانی کی مطابقت اور اس کے اختتام نے مجھے اس میں کام کرنے کی طرف راغب کیا ہے۔گھریلو تشدد کی وجہ کے بارے میں ہم کتنے واقف ہیں اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا ہے لیکن بعض اوقات خواتین کو اس معاملے کے خلاف کھڑے ہونے کے لئے پہلا قدم اٹھانے کی ضرورت ہے۔ "