آنجہانی اداکار سُشانت سنگھ راجپوت پر مبنی 'نیائے: دی جسٹس' نام کی فلم کی ریلیز پر روک لگانے کی مانگ کے سلسلے میں دائر عرضی کو خارج کر دیا۔
دہلی ہائی کورٹ کے جسٹس سنجیو نرولا نے سُشانت سنگھ راجپوت کے والد کرشن کشور سنگھ کی عرضی خارج کی۔ حالانکہ عدالت نے فلم پرڈیوسرز کو رائلٹی لائسنسنگ، پرو لائسنسنگ اور فلم سے ہونے والے منافع کی تمام تفصیلات جوائنٹ رجسٹرار کے سامنے پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔
فلم میں اپنے بیٹے کا استعمال ہونے سے سُشانت سنگھ کے والد کو اعتراض تھا۔ انہوں نے اپنی عرضی میں کہا تھا کہ لوگ ان کے بیٹے کی موت کا غلط فائدہ اٹھارہے ہیں۔
عرضی میں یہ بھی دلیل دی گئی تھی کہ فلمساز صورتحال کا غلط فائدہ اٹھانے کی کوشش کررہے ہیں اور اس طرح کی فلم، ویب سیریز، کتاب، انٹرویوز اور دیگر مواد کے پبلی کیشن سے ان کے بیٹے کی ساکھ کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔
درخواست گزار نے ساکھ کو نقصان پہنچانے اور ذہنی طور پر پریشان کرنے کے لیے 2 کروڑ روپے بطور معاوضے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔ عدالت نے گزشتہ اپریل میں مختلف فلمسازوں سے متعلقہ عرضی پر اپنا موقف رکھنے کے لیے کہا تھا۔
واضح رہے کہ سُشانت راجپوت کی زندگی پر مبنی دیگر آنے والی فلموں میں 'سوسائیڈ یا مرڈر: اے اسٹار واز لاسٹ، 'ششانت' اور ایک نامعلوم پروجیکٹ شامل ہیں۔