ممبئی ہائی کورٹ نے اداکارہ رچا چڈھا کی جانب سے پائل گھوش کے خلاف دائرہ کی گئی ہتک عزت کے مقدمے کی کارروائی کو 7 اکتوبر تک ملتوی کردیا ہے۔
انہوں نے پائل گھوش کے خلاف 1.1 کروڑ روپئے کا ہتک عزت کا مقدمہ دائر کیا ہے۔
چڈھا نے گھوش، اموڈا براڈکاسٹنگ کمپنی پرائیوٹ لمیٹیڈ، کمال آر خان اور جان ڈو کے خلاف ہتک عزت کا مقدمہ داخل کیا تھا۔ان کا الزام ہے کہ انہیں فلمساز انوراگ کشیپ کے خلاف مبینہ جنسی زیادتی معاملے میں بدنام کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔
رچا نے الزام عائد کیا ہے کہ ایک نیوز چینل میں ان کے خلاف توہین آمیز زبان کا استعمال کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ پائل گھوش نے انوراگ کشیپ پر حال ہی میں جنسی ہراساں کا الزام عائد کیا تھا۔اداکارہ نے کہا کہ انوراگ کشیپ نے انہیں اپنے گھر بلایا تھا اور وہاں ان کے ساتھ بدسلوکی کی تھی۔
انوراگ پر جنسی ہراساں کا الزام عائد کرتے ہوئے پائل نے کہا تھا کہ 'انوراگ کشیپ نے مجھے اپنے گھر بلا کر کہا تھا کہ بالی ووڈ کی کئی اداکارائیں جیسے رچا چڈھا، ہمہ قریشی اور ماہی گل میرے ساتھ محفوظ محسوس کرتی ہیں۔
اس بیان کے بعد سے رچا کافی غصہ تھی، جس کے بعد سے ہی انہوں نے اداکارہ کے خلاف قانونی کارروائی کرنے کا فیصلہ کیا۔
واضح رہے کہ اس معاملے میں پولیس نے انوراگ کشیپ سے 8 گھنٹے پوچھ گچھ کی اور اس دوران انوراگ نے خود پر لگے ان تمام الزامات کو سختی سے خارج کردیا ہے۔