اداکار ابھئے دیول اور کنگنا رناوت نے بالی ووڈ کے مشہور شخصیات کو اپنے ملک کے مسائل پر آواز نہیں اٹھانے اور امریکہ میں جاری تحریک کی حمایت کرنے پر تنقید کی ہے۔
انہوں نے لکھا کہ یہ وقت اپنے خود کے ملک میں، خود کی تحریک کو اپنے خود کے طریقوں سے آگے بڑھانے کا وقت ہے۔
ابھئے نے انسٹاگرام میں اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے ایک تصویر شئیر کی جس پر' مائینورٹی لائیس میٹر' 'پور لائیوس میٹر' 'مائیگرینٹ لائیو میٹر' کے ہیش ٹیگ لکھے ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ شاید اب ان کا وقت بھی آگیا ہے، کیونکہ اب یہ جاگے ہوئے بھارتی مشہور شخصیات اور متوسط طبقے کے لوگ امریکہ میں نسل پرستی کے خلاف جاری جنگ میں یکجہتی کا مظاہرہ کر رہے ہیں تو شاید وہ اپنے گھر میں پیدا ہوئے مسائل کو بھی دیکھیں گے؟امریکہ نے دنیا میں تشدد برآمد کیا ، انہہوں نے اسے ایک خطرناک جگہ بنادیا ہے، یہ ہمیشہ ضروری نہیں ہے کہ چیزیں ترتیب کے لحاظ سے واپس آئے۔
انہوں نے مزید کہا کہ میں یہ نہیں کہہ رہا ہوں کہ ان کے ساتھ ایسا ہونا چاہیے، میں کہہ رہا ہوں کی اس کی بڑی تصویر کو دیکھیں، میں کہہ رہا ہوں کہ اب ان کی حمایت کرئیے لیکن اپنے ملک میں پیدا ہوئے مسائل کے مطابق ہو، کیونکہ ان کا بھی یہ ماننا ہے۔میں کہہ رہا ہوں کہ ان کی راہ پر چلیے لیکن ان کے جیسا کام مت کیجئیے۔آپ اپنے خود کے طریقے بنائیے، خود کی تحریک جو آپ کے اپنے کے ملک کے حوالے سے ہو۔یہی بات تو بلیک لائیو میٹر تحریک کی خاص بات ہے۔بڑی تصویروں کو دیکھئیے۔یہاں کوئی ہماری اور ان کی بات نہیں ہے۔یہاں کوئی ایسا ملک موجود نہیں جو سچا ہو۔ لیکن یہ سیارہ ایک ہے۔
کنگنا نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ابھی کچھ ہفتے قبل ایک سادھو کو ہجمومی تشددکا نشانہ بنایا گیا تھا لیکن کسی نے بھی اس کے خلاف آواز نہیں اٹھائی۔یہ مہاراشٹر میں ہوا جہاں زیادہ تر بالی ووڈ کے مشہور ہستیوں کے رہائش گاہ موجود ہیں۔بالی ووڈ ویسے بھی ہالی ووڈ کے نام سے ماخوذ ہے۔یہ شرم کی بات ہے کہ بالی ووڈ کی ہستیاں اس بلبلے میں رہنا پسند کرتی ہے ۔
واضح رہے کہ گزشتہ کچھ دونوں سے کرن جوہر، پرینکا چوپڑا، کرینہ کپور خان، دیشا پٹانی اور ایشانی کھٹر سمیت کئی ہستیوں نے جارج فلائیڈ کی موت کے بعد جاری تحریک کی حمایت کی۔