حال ہی میں اداکار آیوشمان کھرانہ کو یونیسیف کا سیلیبریٹی ایڈوکیٹ کے طور پر مقرر کیا گیا ہے۔انہوں نے انسانی حقوق کے عالمی دن کے موقع بچوں کے حقوق کے تحفظ سے متعلق کہا کہ بچوں کا حق ہے کہ وہ ایک پرامن ماحول میں بڑے ہوں اور کیسے والدین اور اساتذہ اس ہدف کو حاصل کرنے میں ایک اہم کردار ادا کرسکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ تشدد کو روکا جاسکتا ہے اور اسے روکا جانا چاہیے۔والدین، اساتذہ اور معاشرہ کا حصہ ہونے کے ناطے ہم سب کو اس میں اپنی حصہ داری درج کرانی ہوگئی۔ہمیں بچوں کو بیدار کرنے کی ضرورت ہے کہ وہ روزمرہ کی زندگی میں پیش آنے والے تشدد کے بارے میں اپنے والدین یا چائلڈ لائن نمبر پر بات کرسکتے ہیں۔ہمیں بچوں کو یہ سمجھانے میں مدد کرنی ہوگی کہ وہ کیسے خود کی حفاظت کرسکتےہیں۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا گیا کہ ہمیں والدین، دوستوں کو سمجھانا بہت ضروری ہے، کیونکہ وہ گھر، اسکول، پلے گراؤنڈ میں بھی تشدد کا شکار ہوتے ہیں یہاں تک وہ ان لوگوں کا بھی شکار ہوجاتےہیں جس پر وہ سب سے زیادہ اعتماد کرتے ہیں۔
آیوشمان نے کہا کہ یونیسیف کے لیے سیلیبریٹی ایڈوکیٹ کی حیثیت سے میں زیادہ سے زیادہ بچوں اور خاندان تک پہنچ کر اس مشن سے متعلق شعور اجاگر کرسکوں۔میری کوشش رہے گی کہ میں زیادہ لوگوں تک اس پیغام کو پہنچا سکوں اور بچوں کے خلاف ہورہے تشدد کو ختم کرنے کا راستہ انہیں بتاسکوں۔میں اس مسئلے کو فوری طور پر روکنے کی ضرورت پر ملک کی توجہ مرکوز کرنے کے لئے اپنی آواز ، اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز ،اپنے فن کو استعمال کرنے کے لئے پرعزم ہوں۔