گلڈ کے رکن اور وکیل وکرن شری گرونگ نے انوشکا کو اس معاملے میں قانونی نوٹس بھجوایا ہے، وکیل کے مطابق سیریز کے دوسرے ایپیسوڈ میں ایک ایسا ڈائیلاگ ہے جو پوری نیپالی برادری کی توہین کرتا ہے۔
وکیل نے کہا 'ایک ویڈیو کلپ میں تفتیش کے دوران لیڈی پولیس آفیسر نیپالی کردار پر نسل پرستانہ زیادتی کرتی ہے، اگر صرف نیپالی لفظ استعمال ہوتا تو پھر اس میں کوئی حرج نہیں تھا لیکن اس کے بعد کا لفظ قبول نہیں ہے، چونکہ انوشکا اس سیریز کی پروڈیوسر ہیں اس لیے ہم نے انہیں نوٹس بھیجا ہے، تا ہم اداکارہ کی طرف سے کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا ہے۔
-
This web series is an anti hindu they r all just trying to project hindu as the most pervert and a vandal...
— shivank Tiwari (@shanu025) May 16, 2020 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
Shame on the creators and producer @AnushkaSharma
Ban #Patallok pic.twitter.com/JDsl0MZPYQ
">This web series is an anti hindu they r all just trying to project hindu as the most pervert and a vandal...
— shivank Tiwari (@shanu025) May 16, 2020
Shame on the creators and producer @AnushkaSharma
Ban #Patallok pic.twitter.com/JDsl0MZPYQThis web series is an anti hindu they r all just trying to project hindu as the most pervert and a vandal...
— shivank Tiwari (@shanu025) May 16, 2020
Shame on the creators and producer @AnushkaSharma
Ban #Patallok pic.twitter.com/JDsl0MZPYQ
یہ بھی اطلاعات ہیں کہ سیریز میں استعمال شدہ ڈائلاگ سے گورکھا برادری میں ناراضگی پائی جا رہی ہے، اس سلسلے میں ان کی جانب سے سیریز پر پابندی عائد کرنے کے لیے 18 مئی کو ایک آن لائن پٹیشن شروع کی گئی ہے۔
- " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="">
ویب سریز کے ریلیز کے دن سے ہی ٹویٹر پر ہندو کمیونٹی کے جذبات کو مجروح کرنے کے لیے 'پاتال لوک' پر پابندی عائد کرنے اور انوشکا شرما سے معافی مانگنے کا مطالبہ کیا جارہا ہے۔
ایمیزون پرائم پر 15مئی کو جاری کی جانے والی اس سریز میں جئے دیپ اہلاوت، نیرج کابی، ابھیشیک بنرجی اور گل پناگ اہم کردار میں ہیں۔