نئی دہلی: ٹیسلا کے سی ای او ایلون مسک نے ٹویٹر کے حصول کے بعد کمپنی سے ملازمین کو نکالنے کے فیصلے کا دفاع کرتے ہوئے پیر کو کہا کہ ملازمین کی وجہ سے کمپنی کو روزانہ تقریباً 4 ملین امریکی ڈالر (تقریباً 32 کروڑ روپے) کا نقصان ہو رہا تھا۔ مسک نے ٹویٹ کیا کہ ٹویٹر سے عملے کو کم کرنا "بدقسمتی" ہے، لیکن یومیہ 4 ملین امریکی ڈالر کے نقصان کی وجہ سے کمپنی کے پاس ملازمین کی برطرفی کے علاوہ کوئی دوسرا راستہ نہیں تھا۔ تمام برطرف ملازمین کو 3 ماہ کی تنخواہ دی گئی ہے جو کہ قانونی پیچیدگیوں سے 50 فیصد زیادہ ہے۔ Unfortunately, there is no choice: Musk on Twitter layoffs
ملازمین کی تعداد میں کمی
ایک رپورٹ کے مطابق مسک نے ٹویٹر کے حصول کے بعد ایک بڑے سوشل میڈیا میں تبدیلی کی تیاری کر رہے ہیں۔ اسی سلسلے میں انہوں نے جمعہ کے روز سے ملازمین کو ہٹانا شروع کر دیا ہے۔ گزشتہ روز کمپنی کی جانب سے دنیا بھر کے ملازمین کی ایک بڑی تعداد کو برطرفی کی میل بھیجی گئی۔ بھارت میں موجود کئی ملازمین کو بھی ٹوئٹر نے نوکری سے نکال دیا ہے۔ رپورٹس کے مطابق بھارت میں یہ برطرفی انجینئرنگ اور مارکیٹنگ سمیت کئی شعبوں میں ہوئی ہے۔ Unfortunately, there is no choice: Musk on Twitter layoffs
ملازمین کی تعداد کم کرنے کا منصوبہ
کچھ روز قبل ایک رپورٹ سامنے آئی تھی، جس میں بتایا گیا تھا کہ مسک ٹوئٹر ملازمین کی تعداد میں 50 فیصد کی کمی کرنے کے منصوبے پر کام کر رہے ہیں۔ برطرفی سے قبل ٹوئٹر کے دنیا بھر میں 7500 کے قریب ملازمین تھے۔ Unfortunately, there is no choice: Musk on Twitter layoffs
مزید پڑھیں:
مسک نے اعلیٰ حکام کو بھی برطرف کر دیا ہے۔
ٹویٹر کو 44 بلین ڈالر میں حاصل کرنے کے چند گھنٹوں کے اندر ہی مسک نے سی ای او پیراگ اگروال اور ٹوئٹر کے قانونی سربراہ وجے گاڈے اور سی ایف او نیل سیگل کو برطرف کردیا تھا۔ Unfortunately, there is no choice: Musk on Twitter layoffs