سین فرانسسکو: ٹویٹر کے نئے مالک ایلون مسک نے مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ کو خرید لیا ہے۔ اس کے پیش نظر کمپنی کے اسٹاک کو 8 نومبر کو نیویارک اسٹاک ایکسچینج سے ڈی لسٹ کر دیا جائے گا، امریکی سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن (SEC) کے ساتھ ایک نئی فائلنگ سے یہ انکشاف ہوا ہے۔ مسک نے ٹویٹر کو 44 ارب ڈالر میں خریدا ہے۔ اس کے بعد مسک نے بھارتی نژاد سی ای او پیراگ اگروال، چیف فنانشل آفیسر نیڈ سیگل اور کمپنی کے پالیسی چیف وجے گڈے کو کمپنی سے باہر کا راستہ دکھا دیا ہے۔ ٹوئٹر کی ڈی لسٹنگ اسی دن ہوگی جس دن امریکی وسط مدتی انتخابات منعقد ہوں گے۔ Twitter will be delisted New York Stock Exchange
مزید پڑھیں:
Twitter to Create Content Moderation Council: ٹویٹر کی اپنی کنٹنٹ ماڈریشن کونسل ہوگی، ایلن مسک
مسک کا ٹوئٹر پر سخت کنٹرول ہوگا۔ ٹویٹر ممکنہ طور پر موجودہ ممبران کے تحلیل ہونے کے بعد ایک نیا بورڈ بنائے گا۔ امکان ہے کہ مسک اس وقت ٹویٹر کے سی ای او کا عہدہ سنبھالیں گے۔ حالانکہ ایلون مسک نے ہفتے کے روز کہا کہ پلیٹ فارم پر ضروری موڈریشن فیصلے کرنے کے لیے ٹوئٹر کی اپنی کنٹینٹ ماڈریشن کونسل بنائی جائے گی۔ ٹویٹر کے نئے مالک نے کہا کہ کونسل کی تشکیل سے پہلے مواد پر کوئی بڑا فیصلہ یا اکاؤنٹ کی بحالی نہیں ہوگی۔ مسک نے کہا کہ ٹویٹر وسیع پیمانے پر کنٹینٹ ماڈریشن کونسل قائم کرے گا۔ Twitter will be delisted New York Stock Exchange