نئی دہلی: ایلون مسک نے جمعہ کے روز کہا کہ ٹویٹر 1 اپریل سے انفرادی صارفین اور تنظیموں کے لئے تمام نیلے تصدیق شدہ ٹک مارکس کو ہٹا دیا جائے گا۔ ٹویٹر بلیو ٹک کیلئے بھارت میں فی صارف کے لیے 9,400 روپے سالانہ خرچ آئے گا۔ مسک نے اعلان کیا کہ ٹویٹر بلیو اب عالمی سطح پر دستیاب ہے اور اگر صارف ویب براؤزر کے ذریعے سائن اپ کرتے ہیں تو وہ ماہانہ $8 میں بلیو ٹک حاصل کر سکتے ہیں۔ ٹویٹر کے سی ای او ایلون مسک نے بار بار کہا ہے کہ کمپنی تمام بلیو ٹک ہٹا دے گی۔
کمپنی نے کہا کہ یکم اپریل سے ہم اپنے میراثی تصدیق شدہ پروگرام کو ختم کرنا شروع کر دیں گے اور میراث کی تصدیق شدہ چیک مارک کو ہٹانا شروع کر دیں گے۔ لوگ ٹوئٹر پر اپنا نیلا چیک مارک رکھنے کے لیے ٹوئٹر بلیو کے لیے سائن اپ کر سکتے ہیں۔ فی الحال انفرادی ٹویٹر صارفین جنہوں نے نیلے رنگ کے چیک مارکس حاصل کئے ہیں ان کو وہ ٹویٹر بلیو ٹک کے لیے ادائیگی کر نی ہوگی، جس کی لاگت US میں ویب کے ذریعے $8 فی ماہ اور iOS اور Android پر ایپ میں ادائیگی کے ذریعے $11 فی ماہ ہے۔
مزید پڑھیں:Steve Davis Could be New Head of Twitter: سٹیو ڈیوس ٹوئٹر کے نئے سربراہ ہو سکتے ہیں
نیلے رنگ کا چیک مارک حاصل کرنے کے لیے سائن اپ کریں، گفتگو میں ترجیحی درجہ بندی، آدھے اشتہارات، لمبی ٹویٹس، بک مارک فولڈرز، حسب ضرورت نیویگیشن، ٹویٹس میں ترمیم کریں، اور بہت کچھ ہیں۔ ٹویٹر نے بلیو سبسکرائبرز کو 4000 حروف تک کی ٹویٹس لکھنے کی بھی اجازت دی ہے۔ ٹویٹر بلیو سبسکرائبرز بھی اپنی ہوم ٹائم لائن میں 50 فیصد کم اشتہارات دیکھیں گے۔ کمپنیوں اور برانڈز کے لیے ٹوئٹر نے حال ہی میں گولڈ چیک مارک متعارف کرایا ہے اور سرکاری اکاؤنٹس کو گرے چیک مارک پر منتقل کر دیا ہے۔