نئی دہلی: ایک رپورٹ کے مطابق گوگل کی سخت پالیسیوں کی وجہ سے اس کے پلے اسٹور پر دستیاب ایپس کی تعداد میں نمایاں کمی آئی ہے جس کی وجہ سے ایپس کی کل تعداد کم ترین سطح پر پہنچ گئی ہے۔
casinoonline.com کے اعداد و شمار کے مطابق گوگل پلے سٹور پر ایپس کی کل تعداد گزشتہ تین سالوں میں 360,000 سے کم ہو کر جون میں 2.59 ملین ہو گئی ہے۔ ڈیٹا سے پتہ چلتا ہے کہ ان کم کوالٹی ایپس میں کمی آئی ہے، لیکن گوگل پلے اسٹور پر ان کا اب بھی 37 فیصد حصہ ہے۔ Statista اور AppBrain کے ڈیٹا سے پتہ چلتا ہے کہ اینڈرائیڈ صارفین تین سال پہلے 2.95 ملین ایپس کے درمیان انتخاب کر سکتے تھے۔ 2021 کے آخر تک یہ تعداد کم ہو کر 2.7 ملین رہ گئی ہے اور مسلسل گر رہی ہے۔
جنوری 2022 میں ایپس کی تعداد 2.64 ملین تھی جو دو سالوں میں 260,000 کی زبردست کمی کو ظاہر کرتی ہے۔ اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ 2022 کے وسط تک گوگل پلے ایپس کی کل تعداد قدرے بڑھ کر 2.65 ملین ہو جائے گی، لیکن گزشتہ سال پھر 60,000 تک کمی آئی۔
جون تک، اینڈرائیڈ صارفین 2.59 ملین دستیاب ایپس میں سے انتخاب کر سکتے ہیں۔ یہ تین سال پہلے کے مقابلے میں 12 فیصد کم ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ریگولر ایپس کی تعداد 63 فیصد ہے، اور پچھلے سال کے مقابلے میں کمی کے باوجود کم معیار والے ایپس کا اب بھی 37 فیصد حصہ ہے۔
گوگل نے اینڈرائیڈ صارفین کو کم معیار کی ایپس سے بچانے اور اعلیٰ معیار کی ایپس تلاش کرنے میں ان کی مدد کرنے کے لیے کافی کوششیں کی ہیں۔ AppBrain کے اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ سال جون میں گوگل پلے اسٹور پر درج کم معیار کی ایپس کی تعداد 983,000 کے قریب تھی۔ نگرانی کا نیا نظام متعارف کرائے جانے کے آٹھ ماہ بعد، ان کی تعداد کم ہو کر تقریباً 947,000 رہ گئی۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ دستیاب ایپس کی تعداد میں زبردست کمی کے علاوہ گوگل کا اینڈرائیڈ مارکیٹ شیئر بھی سات سال کی کم ترین سطح پر آ گیا ہے۔ دوسری جانب اینڈرائیڈ کے قریبی حریف ایپل کے آئی او ایس نے گزشتہ تین سالوں میں اپنے مارکیٹ شیئر میں ایک فیصد اضافہ کرکے 2023 کی دوسری سہ ماہی میں 28.44 فیصد تک پہنچا دیا ہے۔