نئی دہلی: ایلون مسک اب بھی ٹویٹر سے ملازمین کی چھٹنی کررہے ہیں۔ سیلز اور انجینئرنگ کے محکموں کے درجنوں ملازمین کو گزشتہ ہفتے نوکری سے ہٹا دیا گیا۔ دی ورج کے مطابق، ٹویٹر کے نئے سی ای او مسک کے عہدہ سنبھالنے کے بعد سے یہ تیسری دور کی چھٹنی ہوئی ہے۔
نومبر کے مہینے میں مسک نے ملازمین سے وعدہ کیا تھا کہ اب ٹویٹر کے مزید عملے کی چھٹنی نہیں کی جائے گی اس کے باوجود برطرفی کی کارروائی جاری ہے، پہلے کی برطرفی کاروایئوں میں مائیکرو بلاگنگ پلیٹ فارم سے تقریبا 7,500 ملازمین کو نکالا گیا تھا۔ بعد ازاں ملازمین کے ساتھ ایک میٹنگ میں، مسک نے کہا تھا کہ ٹویٹر اب انجینئرنگ اور سیلز میں عہدوں کے لیے بھرتی کر رہا ہے۔ انہوں نے عملے سے بھی کہا کہ وہ ممکنہ امیدواروں کی سفارش کریں۔ تاہم مسک وقتاً فوقتاً ملازمین کو برطرف بھی کررہے ہیں۔
مزید پڑھیں:
ٹویٹر نے بھارت میں اپنے تین میں سے دو دفاتر کو بند کر دیا ہے اور اپنے ملازمین کو ہدایت دی ہے کہ وہ ایلون مسک کے اخراجات میں کمی اور سوشل میڈیا سروس کو منافع بخش بنانے کے مشن کے تحت گھر سے کام کریں۔ ٹویٹر نے نئی دہلی اور ممبئی میں اپنے دفاتر کو گزدہ دنوں بند کر دیا تھا۔ پچھلے سال نومبر میں، مسک نے بھارت میں ٹویٹر کے تقریبا 90 فیصد (تقریباً 200) ملازمین کو فارغ کر دیا تھا۔ مسک نے ایک ہفتے کے اندر اندر ٹویٹر کی مین فیڈ میں اشتہارات کے ہدف کو طے کرنے کے طریقے کو بہتر بنانے کے لیے اپنے ملازمین کو ایک ذاتی ہدایت بھی جاری کی ہے۔